امریکا میں جہاز کے انجن میں پھنس کر ایک نوجوان ہلاک ہو گیا ہے جس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ سالٹ لیک سٹی میں پیش آیا جہاں ایک 30 سالہ شخص جہاز کے انجن کے اندر مردہ حالت میں پایا گیا اور امریکی حکام نے اس کی تصدیق کرنے کے ساتھ تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔
امریکی چینل نے ڈیلٹا ایئر لائن کے ترجمان کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ گزشتہ پیر کو سالٹ لیک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پولیس اور ملازمین نے 95 مسافروں سے بھرے جہاز کے انجن میں ایک شخص کے پھنسے ہونے کی نشاندہی کی تھی۔
پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جب اہلکار وہاں پہنچے تو وہ بے ہوش تھا تاہم وہ کچھ دیر بعد موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
مقامی پولیس نے متوفی کی شناخت کائلر انفنگر کے نام سے کی جو پارک سٹی یوٹاہ کا رہائشی ہے، اس کے پاس جہاز کا ٹکٹ اور بورڈنگ پاس بھی تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا طیارے کا انجن پوری طرح سے چل رہا تھا یا نہیں۔
دوسری جانب ڈیلٹا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پرواز 2348 سالٹ لیک سٹی سے سانس فرانسسکو کے لیے منسوخ ہوئی تھی جس کے بعد تمام مسافروں کو بحفظات طیارے سے اتارا گیا تھا جب کہ پرواز کی منسوخی کے بعد دوسرے طیارے پر مسافروں کی بکنگ کروائی گئی۔
ڈیلٹا کے ترجمان نے مزید کہا کہ صارفین اور لوگوں کی حفاظت سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں۔ ڈیلٹا تمام ایوی ایشن کے حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال جون میں ریاست ٹیکساس میں ایک ناخوشگوار واقعے میں ایئرپورٹ پر کام کرنے والا ملازم جہاز کے انجن میں پھنس کر ہلاک ہو گیا تھا جب کہ مقامی ایئر لائن پِیڈمونٹ 2022 میں ایسے ہی ایک حادثے میں ملازم کے ہلاک ہونے پر اوکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ایڈمنسٹریشن (اوشا) کی جانب سے 15 ہزار ڈالر کا جرمانہ کیا گیا تھا۔