اسلام آباد: ہائیکورٹ کے حکم پر معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان ڈسٹرکٹ کورٹ کے دورے کے لیے روانہ ہوگئیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے معاون خصوصی کو ضلعی عدالت کے رولز پڑھنے کی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی تو چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آپ نے کہا کہ کاش کسی چھوٹے لوگوں کو انصاف ملتا، آپ سیاست سے عدالت کودور رکھیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے معاون خصوصی کو ڈسٹرکٹ کورٹ کے رول پڑھنے کہ ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی عدالتوں نےدکانوں میں کورٹ بنارکھے ہیں، ہائی کورٹ میں صرف 4 ججز ہیں اور ڈسپوزل دیکھ لیں، سول ججز بہادر ہیں ان کے پاس واش روم تک کی سہولت نہیں، سول ججز پھر بھی کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول کرلی
چیف جسٹس نے کہا آپ نےجوکہناہےعدالت میں تحریری طورپرجواب جمع کرائیں اور سماعت5 نومبر تک ملتوی کردی، جس پر ڈاکٹرفردوس عاشق نے کہا 5نومبرکوکابینہ کا اجلاس ہے،تاریخ آگےکرلیں تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نہیں اب کریمنل پراسیس ہوچکا، تاریخ آگے نہیں جاسکتی، میں چاہتا ہوں ایک اجلاس ہائی کورٹ کےحوالےسےکریں، عدالتوں کےمعاملات بھی عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت سے پہلےآپ کو ڈسٹرکٹ کورٹ کا دورہ کرنا ہے ، سماعت سےپہلےکریمنل کارروائی اور ڈسٹرکٹ کورٹ کے دورے کا جواب دیں۔
معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عدالتی حکم سر آنکھوں پر، آج ہی ڈسٹرکٹ کورٹ کا دورہ کروں گی، سماعت ختم ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان ڈسٹرکٹ کورٹ کے دورے پر روانہ ہو گئیں۔