افغان طالبان کی امریکی اڈوں پر پڑوسی ممالک کو وارننگ

افغان طالبان نے امریکا کو اڈے فراہم کرنے والے پڑوسی ممالک کو وارننگ جاری کر دی۔

انخلا کے بعد افغان سرزمین پر نظر رکھنے کے لیے پڑوسی ممالک کے اڈوں کو استعمال کرنے کے ‏امریکی منصوبے پر افغان طالبان نے ردعمل دیتے ہوئے ہمسایہ ممالک کو خبردار کر دیا ہے۔

میڈیا کو جاری بیان میں افغان طالبان نے کہا کہ خطے میں امریکی اڈوں کےقیام کے معاملے پر ‏طالبان خاموش نہیں رہیں گے، ہمسایہ ممالک ایسے کسی اقدام کی اجازت نہ دیں۔

طالبان نے کہا کہ فوجی انخلا کے بعد امریکی اڈوں کا قیام تاریخی غلطی ہوگی ہم یقین دہانی کرا ‏چکے ہیں کہ ہماری سرزمین کسی کےخلاف استعمال نہیں ہوگی، دوسروں کو بھی تاکید کرتے ہیں ‏ہمارے خلاف ان کی سرزمین استعمال نہ ہو۔

طالبان نے متنبہ کیا کہ پڑوسی ممالک نے امریکا کو اڈوں کی اجازت دی تو بھیانک نتائج کا سامنا ‏کریں گے۔

طالبان کے اس بیان سے پہلے ہی پاکستانی وزیر خارجہ امریکہ کو اڈے فراہمی کی تردید کرچکے ‏ہیں۔ پاکستان نے امریکی بیس سے متعلق ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کو مسترد کرتے ‏ہوئے دو ٹوک واضح اعلان کیا کہ پاکستان میں کوئی بھی امریکی بیس موجود نہیں ہے.‏

اس حوالے دے ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ‏پاکستان میں امریکی بیس بنانے کی کوئی تجویز زیر غور تھی اور نہ ہے۔

زاہد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ‌ میں کہا کہ پاکستان میں امریکی بیس سے متعلق خبروں کو قیاس ‏آرائیاں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خبریں بے بنیاد ہیں ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان 2001 سے ایئرلائن آف ‏مواصلات فریم ورک ہے اور پاک امریکا مواصلات کے گراونڈ لائسنس میں باہمی تعاون کا فریم ورک ‏ہے۔