افغانستان: داڑھی نہ رکھنے والے 280 سیکیورٹی اہلکار برطرف

افغانستان کی طالبان حکومت نے داڑھی نہ رکھنے پر سیکیورٹی فورس کے 280 سے زائد اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں برطرف کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق تین سال قبل امریکا کے انخلا کے بعد افغانستان میں اقتدار سنبھالنے والے طالبان نے سرکاری ملازمین پر داڑھی رکھنا لازمی قرار دیا تھا اور حکم عدولی پر سخت سزا دینے کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت نے نیکی کی ترغیب اور برائی سے روکنے والی وزارت کی سفارش پر داڑھی نہ رکھنے والے سیکیورٹی فورس کے 280 سے زائد اہلکاروں کو برطرف کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ وزارت امر بالمعروف ونہی عن المنکر نے گزشتہ برس غیر اخلاقی حرکات کرنے کے الزام میں 13 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں سے تقریباً نصف کو تنبیہ کرکے 24 گھنٹے بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔

وزارت کی جانب سے پیش کی گئی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس 21 ہزار سے زائد موسیقی کے آلات کو تباہ کیا اور غیر اخلاقی فلمیں فروخت کرنے والے ہزاروں دکانداروں کو روکا گیا جب کہ غیر اخلاقی حرکات کرنے کے الزام میں 13 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں سے تقریباً نصف کو تنبیہہ کر کے 24 گھنٹے بعد چھوڑ دیا تھا۔

وزارت کی جانب سے گزشتہ سال بیوٹی پارلرز اور جمز پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی اور بغیر حجاب خواتین کو گرفتار کیا گیا تھا تاہم سالانہ رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی نہیں کی گئی کہ گرفتار افراد میں خواتین کی تعداد کتنی تھی۔

https://urdu.arynews.tv/taliban-announces-punishment-for-employees-who-do-not-pray-in-congregation/