افغانستان سے غیرقانونی طور پر آنیوالے درجنوں ازبک افغانی باشندے گرفتار

چاغی: افغانستان سے غیرقانونی طور پر پاکستان آنے والے 42 ازبک افغانی باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

سرحدی حکام نے بتایا کہ غیرقانونی طور پر پاکستان آنے والے جن افغان باشندوں کو حراست میں لیا گیا ان میں 20 خواتین اور 10 بچے بھی شامل ہیں، گرفتار غیرملکی افراد کو افغان طالبان حکومت کے حوالے کردیا گیا ہے۔

پاکستان نے پہلے ہی بڑھتی دہشتگری اور دگرگوں صورتحال کے پیش نظر لاکھوں افغان تارکین وطن کو ملک بدر کردیا واپس افغانستان بھیج دیا ہے۔

ملک میں‌غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کی ملک بدری کے حکومتی فیصلے کو پاکستانی عوام کی جانب سے کافی سراہا گیا تھا اور اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا گیا تھا۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ ہمارے یہاں دہشت گری میں سب سے زیادہ غیرمقامی افرد ہی ملوث پائے گئے ہیں۔ ان کے خلاف کارروائی بہترین عمل ہے، 90 فیصد جرائم میں یہی لوگ ملوث ہیں جن کو آپ پکڑیں وہ افغانی نکلتے ہیں۔

عوام کا کہنا تھا کہ بارڈ پر سختی کرنی چاہیے بارڈر کھلا ہوا ہے، افغانی ہمارے بھائی ہیں لیکن ان کو اپنے ملک میں جانا چاہیے کیوں کہ ان کا ملک بھی آباد ہے۔

پاکستان سے غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی جاری ہے، تاہم حکومت پاکستان کے اعلان سے قبل بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی کثیر تعداد گرفتاری کے ڈر سے پاکستان سے واپس جاتی رہی ہے۔

اس سال کے شروع تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 454,446 تک پہنچ چکی تھی اور واپسی کا یہ سلسلہ مختلف صورتوں میں اب بھی جاری ہے۔