بیٹی کی پراسرار موت پر میکے والوں نے ساس، سسر کو زندہ جلا ڈالا

بیٹی کی پراسرار موت سے غمزدہ میکے والوں نے سسرالیوں سے وہ انتقام لیا کہ سننے اور دیکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔

بھارت میں جہیز نہ ملنے یا لڑکے والوں کے مطالبات پورے نہ ہونے پر لڑکی کا زندہ جلائے جانا اور موت کے گھاٹ اتار دینا اکثر سننے میں آیا ہے لیکن ایک نئی شادی شدہ لڑکی کی اچانک پراسرار موت سے میکے والوں کو اتنا مشتعل کیا کہ انہوں نے انتہائی خوفناک بدلہ لیتے ہوئے بیٹی کے ساس سسر کو زندہ جلا ڈالا۔

انڈین میڈیا کے مطابق یہ واقعہ بھارتی شہر الہ آباد میں پیش آیا جہاں انشو نامی شخص کی گزشتہ سال انشیکا سے شادی ہوئی تھی، تاہم شادی کے کچھ ہی عرصے بعد اس کی سسرال میں اپنے کمرے سے پھندا لگی لاش ملی۔

رپورٹ کے مطابق انشیکا کا کمرہ گھر کی بالائی منزل پر تھا اور اس کی نند نے بتایا کہ ایک روز رات کا کھانا کھانے کے لیے نیچے نہیں آئی، جب بھائی گھر آئے تو وہ اپنی بیوی کو بلانے اوپر گئے لیکن دروازہ بند تھا۔ دروازہ کئی بار کھٹکھٹانے پر بھی جب نہ کھلا جس کے بعد اسے توڑا گیا تو اندر انشیکا کی پنکھے سے جھولتی لاش ملی۔

پولیس اور سسرال والوں کا کہنا تھا کہ انشیکا نے خود کشی کی جبکہ لڑکی کے میکے والوں نے سسرالیوں پر جہیز کے لیے قتل کا الزام عائد کیا اہلِ خانہ اور رشتہ داروں کا دعویٰ ہے کہ انہیں سسرال والوں نے جہیز کے لیے قتل کیا تھا۔

لڑکی کی مبینہ خود کشی کی اطلاع پولیس کے علاوہ اس کے گھر والوں کو دی گئی جو کچھ دیر میں وہاں پہنچے تو شدید مشتعل تھے۔

اس حوالے سے انشیکا کے دادا نے کا یہ بیان انتہائی اہم ہے کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو 50 لاکھ روپے کا جہیز دیا گیا تھا اس کے باوجود جب وہ فروری میں ملنے آئی تھی تو اس نے بتایا کہ سسرال والے اسے ہراساں کر رہے ہیں۔

اس موقع پر لڑکی کے میکے اور سسرالیوں میں جھگڑا اتنا بڑھا کہ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر ڈنڈے اور لاٹھیاں برسائی گئیں اور لڑکی کی لاش نکالتے ہی لڑکی کے رشتے داروں نے پورے گھر کو آگ لگا دی۔

بتایا جاتا ہے کہ لڑکی کے سسرالیوں کا لکڑی کا کاروبار تھا اور نچلی منزل پر لکڑی موجود ہونے کے باعث آگ تیزی سے پھیلی جس نے متوفیہ کے ساس اور سسر کے علاوہ دو خواتین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

 دو خواتین تو کھڑکی توڑ کر برابر والے گھر میں کود کر بچ نکلیں مگر انشو کے والدین (متوفیہ کے ساس سسر) جھلس کر ہلاک ہو گئے۔

https://urdu.arynews.tv/when-the-marriage-was-postponed-the-groom-cut-off-the-girls-head/

پولیس نے انشیکا کے والد، چچا اور دو بھائیوں سمیت سات افراد کو گرفتار کر لیا جب کہ متوفیہ کا شوہر اب تک روپوش ہے جس کو پولیس تلاش کر رہی ہے۔