ائیر انڈیا طیارے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ ، ماہرین نے کئی سوالات اٹھادیے

ائیر انڈیا طیارے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ

نئی دہلی : ائیرانڈیا طیارے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پر ماہرین نے کئی سوالات اٹھادیئے اور کہا فیول کٹ آف سوئچز کا ازخود بند ہونا ممکن نہیں۔

مودی سرکار کے دورمیں بھارتی ایوی ایشن تباہی کا شکار ہے، سیفٹی نگرانی کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں۔

ایئر انڈیا طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں مودی سرکار کی نااہلی اور بدانتظامی بے نقاب ہوگئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹیک آف کے فوراً بعد فیول کٹ آف سوئچزبند ہوگئے اور فیول کٹ آف سوئچز بند ہونے سے جہاز دونوں انجنوں سے محروم ہوگیا۔

طیارے کے انجن کٹ آف سوئچ صرف لینڈنگ یا ایمرجنسی میں بند کیے جاتے ہیں جبکہ ایئر انڈیا کی پرواز میں ایسی کوئی ہنگامی صورت حال نہیں تھی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ فیول کٹ آف سوئچز کا ازخود بند ہونا ممکن نہیں، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کہ ایسا کیسے ہوا۔

مزید پڑھیں : احمد آباد طیارہ حادثہ، تحقیقاتی رپورٹ میں بڑا انکشاف

ایئر انڈیا طیارے کا حادثہ گزشتہ دہائی کا دنیا کا سب سے زیادہ مہلک قراردیا جا رہا ہے۔

"میک ان انڈیا” اور "شائننگ انڈیا” کے کھوکھلے نعروں تلے بھارتی ایوی ایشن زوال کا شکار ہے جبکہ طیارہ حادثے سے ٹاٹا گروپ کے ایئر لائن کو جدید اور محفوظ بنانے کے بیانیے کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

یاد رہے ایئر انڈیا کے بوئنگ سیون ایٹ سیون طیارے کےحادثے میں دوسو ساٹھ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔