اکبر ایس بابر کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

اکبر ایس بابر

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ تمام عدالتی فورمز پر چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔

پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا الیکشن کے خلاف الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا جس پر اکبر ایس بابر کی جانب سے ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

اکبر ایس بابر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کیلیے قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے، بنیادی سوال پارٹی کے نشان کی الاٹمنٹ کا نہیں بلکہ جمہوریت کی بنیاد استوار کرنے کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نجی ادارہ ہے اور انٹرا پارٹی الیکشن لاہور جمخانہ کے انتخابات کے مترادف تھے، سیاسی جماعتیں عوامی ادارے ہیں لہٰذا حقوق غضب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں میرٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے خاندانی جاگیر کے طور پر چلائی جاتی ہیں، سیاسی جماعتیں آئین و قانون کے تحت کارکنوں کو جوابدہ کے طور پر کام کریں، پارٹی کارکنوں کو قیادت منتخب کرنے سے انکار کرنا ناکام سیاسی قیادت کو جنم دیتا ہے۔

یاد رہے کہ آج پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عام انتخابات 8 فروری 2024 کو اور نشانات 13 جنوری کو الاٹ ہونے ہیں، ایک پارٹی کو انتخابی نشان سے محروم رکھا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا آرڈر معطل کیا جاتا ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار وکلا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور فریق نمبر 12 کے دلائل سنے، درخواست گزار وکیل نے بتایا الیکشن کمیشن کے پاس انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کا اختیار نہیں، وکیل نے بتایا الیکشن کمیشن نے اعتراض نہیں کیا کہ انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہیں ہوئے۔