اسرائیلی فورسز نے خاتون صحافی کا ہاتھ توڑ ڈالا

اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کرنے والی الجزیرہ کی خاتون رپورٹر کا ہاتھ ‏توڑ ڈالا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون صحافی مشرقی بیت المقدس میں ہونے والے ‏فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کے لیے موجود تھیں کہ اس دوران اسرائیلی فورسز نے انہیں ‏کوریج سے روک دیا۔

اہل علاقہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کو بے دخل کیے جانے پر احتجاج کر رہے ‏تھے۔

گیوارا بودیری کو اسرائیلی اہلکاروں نے ہتھکڑی لگائی اور گرفتار کر کے گاڑی میں دھکیل دیا، کئی ‏گھنٹے بعد خاتون کو رہا کر دیا گیا۔ گیوارا بودیری کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد ‏کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔

خاتون صحافی نے الجزیرہ کو بتایا کہ گرفتاری کے وقت اسرائیلی اہلکاروں کی جانب سے زدوکوب ‏کرنے کے دوران انہیں چوٹیں آئیں، بائیں ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور جسم کے دیگر حصوں پر بھی زخم ‏آئے۔

بودیری سنہ 2000 سے الجزیرہ نیٹ ورک سے وابستہ ہیں اور وہ الجزیرہ عربی چینل کے لیے ‏رپورٹنگ کررہی ہیں، پیشہ وارانہ زمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران انہوں نے حفاظتی جیکٹ ‏پہن رکھی تھی جس پر انگریزی میں پریس لکھا تھا اور ان کے پاس اسرئیلی حکومت کا پریس کارڈ ‏بھی موجود تھا۔