وفاق کرغزستان سے طلبہ کی واپسی میں روڑے اٹکا رہا ہے، علی امین گنڈاپور

شوکت یوسف زئی

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے الزام عئد کیا ہے کہ وفاق کرغزستان سے طلبہ کی واپسی میں روڑے اٹکا رہا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ رقم کی ادائیگی کر دی گئی لیکن اس کے باوجود سی اے اے پھر بھی تعاون نہیں کر رہی، ایئربس کل سے تیار کھڑی ہے اور دستاویز بھی مکمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی طلبہ کے مستقبل کا سوال ہے لہٰذا وفاق معاملے میں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے، وفاق کو کہہ رہا ہوں شرم کریں پاکستانیوں کے والدین یہاں پریشان ہیں۔

خیبر پختونخوا حکومت پاکستانی طلبہ کی واپسی کیلیے چھے کروڑ روپے جاری کر چکی ہے لیکن طلبہ کو لانے کیلیے اس کی مفت ایئر سروس تاحال کرغزستان روانہ نہیں ہو سکی۔ جہاز روانہ نہ ہونے کی وجہ کرغزستان سی اے اے سے کلیئرنس بتائی جا رہی ہے۔

فوکل پرسن و وزیر اعلیٰ تعلیم کے پی میناخان کی جانب سے کہا گیا کہ طلبہ کو لانے کیلیے صوبائی حکومت کی مفت ایئر سروس کرغزستان روانہ نہ ہو سکی، نجی ایئر لائن کمپنی اور سی اے اے کو ادائیگی کیلیے ڈی جی پی ڈی ایم اے کو فنڈز جاری ہو چکے ہیں۔

مینا خان کا کہنا تھا کہ 300 طلبہ نے بشکیک ایئرپورٹ سے آج صبح پشاور پہنچنا تھا اور ان کو لانے کیلیے طیارے نے لاہور ایئرپورٹ سے روانہ ہونا تھا۔

دوسری جانب بشکیک سے پاکستانی طلبہ کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز دو پروازوں کے ذریعہ تین سو سے زائد طالب علم بشکیک سے لاہور اور اسلام آباد پہنچے۔

غیر ملکی ایئرلائن کی پروازوں کے ذریعے ایک سو اسی مسافر لاہور اور ایک سو اناسی اسلام آباد پہنچے، بشکیک سے اب تک چھ سو سے زائد طالب علم پاکستان واپس پہنچ چکے ہیں۔