اسلام آباد (22 جولائی 2025): اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا بیان ریکارڈ نہ ہو سکا۔
سیشن عدالت میں اسلحہ و شراب برآمدگی کیس کی سماعت کے دوران انٹرنیٹ مسائل کے باعث علی امین گنڈاپور کا ویڈیو لنک پر 342 کا بیان قلمبند نہ ہو سکا، جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے آج کی سماعت کا حکم نامہ لکھوا دیا۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے جاتے ہیں، وزیر اعلیٰ کے پی شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروائیں۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم
اس میں کہا گیا کہ کیس آج سماعت کیلیے مقرر تھا اور علی امین گنڈاپور کا 342 بیان ریکارڈ کرنا تھا، ان کو عدالت حاضری کیلیے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا، وکیل صفائی نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سرکاری کام کے باعث مصروف ہیں۔
حکم نامے کے مطابق کے پی میں شدید بارشوں کے باعث وزیر اعلیٰ کی مصروفیات بتائی گئیں، وکیل صفائی نے بتایا کہ علی امین 342 کا بیان ویڈیو لنک پر ریکارڈ کروانے کو تیار ہیں۔
’3 بجے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو وکیل صفائی عدالت میں پیش ہوئے، وکیل صفائی نے ملزم کے نمبر اور زوم لنک عدالت کو مہیا کیے۔ عدالتی عملے نے کوشش کی لیکن انٹرنیٹ کنکشن میں مسائل کی وجہ سے رابطہ نہ ہوا۔ وکیل صفائی کے بیان سے معلوم ہوتا ہے علی امین گنڈاپور بیان ریکارڈ کروانا چاہتے ہیں۔‘
مزید بتایا گیا کہ وکیل صفائی نے یقین دہانی کروائی کہ آئندہ سماعت پر 342 کا بیان قلمبند کروائیں گے، علی امین گنڈاپور کو بیان قلمبند کروانے کیلیے ایک اور موقع فراہم کیا جاتا ہے، وہ اپنا بیان وڈیو لنک یا عدالت میں پیش ہو کر ریکارڈ کروا سکتے ہیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 24 جولائی 2025 تک ملتوی کر دی۔