پی آئی اے کے سارے پائلٹس ادارہ چھوڑنا چاہتے ہیں، بڑا انکشاف

پی آئی اے نے ریگولر پائلٹس

اسلام آباد : ڈی جی سول ایوی ایشن نے انکشاف کیا ہے کہ پی آئی اے کے سارے پائلٹس ادارہ چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ پائلٹس کی تنخواہوں پر تقریباً 35 ٹیکس لگا دیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے اجلاس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے نیا انکشاف کیا کہ پی آئی اے کے سارے پائلٹس ادارہ چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ پائلٹس کی تنخواہوں پر تقریباً 35 ٹیکس لگا دیئے ہیں۔

ڈی جی سی اے اے نے بتایا کہ پائلٹس کے فلائنگ آورز پر بھی ٹیکس لگا دیئےگئے، اکثرفلائٹس کی منسوخی کا آپ سنتےہیں اس وجہ پائلٹس کی کمی ہے۔

سینیٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ کیا پی آئی اے کبھی ہماری زندگی میں منافع میں جائےگی، جس پر سی ای اوپی آئی اے نے کہا کہ ہم آپریشنل منافع میں ہیں تو سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ آپریشنل کی بات نہ کریں اورمجموعی طورپربات کریں، ہرسال اربوں کاخسارہ پھرکہاں سےآجاتا ہے۔

سی ای او پی آئی اے نے بتایا کہ 141پائلٹس کے لائسنسز میں مسائل تھےجن میں سے 69کلیئرہوگئے جبکہ ڈی جی سی اےاے نے اجلاس میں کہا کہ غلط لائسنسز لینے اور جن لوگوں نے مدد کی ان کےخلاف کارروائی کی جارہی ہے، دراصل کوئی بھی لائسنسز جعلی نہیں تھا، سابق وزیر غلام سرور نے اسمبلی کے فلور پریہ بات کی تھی۔

جس پر سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پر پابندی وغیرہ کےایشوز اس بیان کےبعد لگے تھےنا تو ،ڈی جی سی اےاے نے کہا جی ایسا ہی ہے زیادہ مسائل اسی وجہ سے ہوئے۔