پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پر اینٹی کرپشن اور پولیس چھاپے کے خلاف درخواست متعلقہ حکام کو دے دی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پر اینٹی کرپشن اور پولیس چھاپے کے خلاف درخواست دے دی گئی۔ یہ درخواست نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی اور سی سی پی او لاہور کے خلاف دی گئی ہے جب کہ درخواست میں ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب اور دیگر افسران کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 28 اپریل رات ساڑھے 10 بجے الزام علیہان، پولیس اور سرکاری گاڑیوں پر آئے اور بتایا کہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتار کرنے آئےہیں جب کہ لیگل ٹیم کا کہنا ہے کہ مذکورہ مقدمے میں پرویز الہٰی 6 مئی تک حفاظتی ضمانت پر ہیں۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ جب لیگل ٹیم نے انہیں اس بارے میں بتایا تو ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے کہا کہ وہ ہائیکورٹ کے حکم کو نہیں مانتے، اوپر سے حکم ہے گرفتار کرکے ہی جائیں گے جس کے بعد انہوں نے پولیس اور دیگر اہلکاروں کو گھر پر حملے کا حکم دیا۔
درخواست گزار کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کا حکم ملتے ہی پولیس اور دیگر اہلکاروں نے گھر کے مرکزی دروازے کو دھکے دیے، پتھراؤ کیا اور آگ لگائی گئی۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی، آئی جی او سی سی پی او پولیس افسران کو ہدایت دیتے رہے جس کے بعد بغیر وارنٹ کے ملزمان میرے گھر میں زبردستی داخل ہو گئے اور توڑ پھوڑ کی۔
رپورٹ کے مطابق پرویز الہیٰ کی اہلیہ کی جانب سے گھر پر چھاپے کیخلاف ایک درخواست تھانہ غالب مارکیٹ پولیس کو دی گئی تاہم پولیس نے درخواست وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ درخواست گزار موقف ہے کہ گزشتہ روز بھی درخواست بھیجی تھی جو وصول نہیں کی گئی۔ دوسری جانب پولیس دعویٰ ہے کہ پرویز الہیٰ کے اہل خانہ کی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ پولیس نے گزشتہ رات بھی چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے گجرات میں چار مقامات پر چھاپے مارے تاہم یہ آپریشن ناکام رہا۔