فخر زمان کی جارحانہ بلے بازی کی بدولت ورلڈ کپ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کا ہدف ساڑھے 17 اوور پہلے حاصل کر لیا جس پر بھارتی صحافی وکرانت گپتا نے تجزیہ پیش کیا ہے۔
بھارتی اسپورٹس صحافی وکرانت گپتا اپنے تجزیے میں کہا کہ فخر زمان نے کل چن چن کا مارا۔ انہوں نے بہت جارحانہ کھیلا اور عبداللہ شفیق کے ساتھ ان کی جوڑی سے شاید پاکستان کو بہترین کمبینشین بھی مل گیا لیکن کیا اس میں بہت زیادہ دیر نہیں ہو گئی۔
وکرانت کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ پاکستان کے لیے بہت زیادہ چانس رہا نہیں ہے۔ پاکستان میں اتنی اہلیت ہے کہ اپنے اگلے دونوں میچز جیت سکتا ہے لیکن ساتھ ہی یہ امید بھی کرنا کہ نیوزی لینڈ اپنے اگلے تینوں میچز ہار جائے اس کے امکانات کم ہیں کیونکہ کیویز نے ایک میچ قدرے کمزور حریف سری لنکا سے بھی کھیلنا ہے۔
بھارتی صحافی نے کہا کہ اگر بالفرض نیوزی لینڈ اپنے تین میں سے ایک میچ جیت جاتا ہے اور پاکستان اپنے اگلے دونوں میچز بھی جیت جاتا ہے تو دونوں پانچ پانچ میچ جیت کر برابر ہوں گے لیکن یہاں رن ریٹ اثر انداز ہوگا جس میں پاکستان ابھی بھی منفی پر ہے اور اس کی وجہ سے وہ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائے گا۔
وکرانت کا یہ بھی کہنا تھا کہ بدھ کو میچ میں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کا میچ ہے اگر کیویز یہ میچ جیت گئے تو سمجھ لو پاکستان کا کھیل یہیں تمام ہو جائے گا اگر پروٹیز جیت گئے تو پھر پاکستان کا چانس رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ وسیم جونیئر اور فخر زمان دو ایسے کھلاڑی ہیں جو شاید پاکستان نے شروع میں کھلانے چاہیے تھے لیکن انہوں نے فخر کو پہلے میچ میں کھلایا اور فیل ہونے پر باہر کر دیا پھر پتہ چلا کہ ان کے گھٹنے میں چوٹ لگ گئی ہے اس کے بعد یہ مسلسل امام کے ساتھ کھیلے جو ناکام رہے۔
شاداب خان ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے؟ جانیے اندر کی خبر
وکرانت گپتا نے کہا کہ بابر اعظم بطور کپتان آج خوش ہوں گے اچھی فتح ملی ہے لیکن بطور بیٹر وہ کامیاب نہیں ہو رہے تاہم آج پاکستان کی بیٹنگ میں نئی اپروچ نظر آئی۔
جس ٹیم نے رواں سال پاور پلے میں 1200 گیندوں پر ایک چھکا مارا اس ٹیم کے فخر زمان نے آج سات چھکے لگا دیے۔ وہ ایسا پلیئر ہے کہ اگر 70 ، 80 گیندیں کھیل جائے گا تو ایسا اسٹارٹ دے جائے گا کہ پھر مڈل آرڈز کے لیے آسانی ہوگی۔