غزہ جنگ سے متعلق امریکی مؤقف پر بائیڈن انتظامیہ کی ایک اور افسر نے استعفیٰ دے دیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی خبر کے مطابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی ایک اور عہدیدار نے غزہ پر جنگ کے دوران اسرائیل کے لیے امریکا کی حمایت جاری رکھنے کے احتجاج میں عوامی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
امریکی محکمہ داخلہ میں چیف آف اسٹاف کی معاون خصوصی للی گرین برگ کال نے اپنے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ وہ اس ضمیر کے ساتھ انتظامیہ کی نمائندگی جاری نہیں رکھ سکتی۔
کال جو یہودی ہے، نے اکتوبر میں غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے بائیڈن کے تبصروں کی بھی مذمت کی جس میں انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ اسرائیل کے وجود کے بغیر "دنیا میں کوئی ایسا یہودی نہیں ہوگا جو محفوظ ہو۔
https://urdu.arynews.tv/another-us-government-employee-quits-over-israels-war-on-gaza/
7 اکتوبر کو تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے بائیڈن انتظامیہ کے کئی عہدیداروں اور مقررین – بشمول ایک سابق امریکی فوجی افسر – نے عوامی طور پر امریکہ کی غزہ پالیسی پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
یہ استعفے غزہ کی پٹی میں اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اس الزام کے باوجود کہ اسرائیلی فورسز انکلیو میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کر رہی ہیں، بائیڈن کی اسرائیل کے لیے غیر واضح حمایت کے بارے میں ملک میں بڑے غصے کے درمیان سامنے آئے ہیں۔