کراچی کے علاقے لیاری میں 5 منزلہ عمارت گرنے کے بعد انتظامیہ نے مخدوش عمارتوں کے خلاف ایکشن شروع کر دیا۔
شہرقائد میں خستہ حال اور کمزور عمارتوں کے خلاف کارروائیوں کا عمل جاری ہے، انتظامیہ نے اولڈ سٹی ایریا میں مخدوش عمارت خالی کرا دی۔ حاجرہ منزل کے مکین خواتین و بچوں کے ہمراہ سڑک پر بیٹھ گئے۔
رہائشی کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات نوٹس دیا گیا اور آج صبح ہی عمارت خالی کرانے آگئے ہمیں متبادل جگہ فراہم کیے بغیر ہی زبردستی بےگھر کر دیا گیا جب تک جگہ نہیں دی جاتی عمارت کے سامنے ہی بیٹھے رہیں گے۔
سانحہ لیاری کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہر کراچی کی مزید دو مخدوش کثیر المنزلہ عمارتوں کو خالی کرا لیا مزاحمت پر 4 مکین دھر لیے۔
https://urdu.arynews.tv/karachi-dilapidated-buildings-in-clifton-area/
رواں ماہ عاشورہ کے صبح لیاری بغدادی میں کثیر المنزلہ عمارت کے منہدم ہونے سے 27 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔ اس حادثے کے بعد مخدوش عمارتوں کو خالی کرا کے ان کے انہدام کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
لیاری کے مذکورہ حادثہ کے بعد متاثرہ عمارت سے متصل تین مخدوش عمارتوں کو ان کے مکینوں سے خالی کرا کے انہیں منہدم کر دیا گیا تھا اور آج بھی ضلع جنوبی میں مزید دو مخدوش عمارتوں کو مکینوں سے خالی کرا لیا گیا۔
کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے معاملے پر افسران و اہلکاروں کی گرفتاریوں کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے ) نے بڑا فیصلہ کرلیا۔
ایس بی سی اے نے غیر قانونی عمارتوں کے خلاف بڑا ایکشن لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا شہر بھر میں غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں کو فوری گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
عمارتیں مالکان کے خرچے پر گرائی جائیں گی اور عدم ادائیگی پر ٹیکس کی مدمیں وصولی ہوگی۔
انہدامی کارروائی گنجان آباد علاقوں سے شروع ہوگی، جس میں ضلعی انتظامیہ سے معاونت لی جائے گی اور بلڈنگ گرانے کے دوران تمام حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں جائیں گے۔
ایس بی سی اے روزانہ کی بنیاد پر حکومت کو اس حوالے سے رپورٹ جمع کروائے گی ، جس کے لئے تمام ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈسٹرکٹ ، ریجنل اور ڈائریکٹر ڈیمولیشن کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔