پابندی کے باوجود انصار الاسلام کے ڈنڈا بردار مارچ میں شامل

سکھر : پابندی کے باوجود انصار الاسلام کے ڈنڈا بردار مارچ میں شامل ہیں، حکومت نے جے یوآئی ف کی ذیلی تنظیم پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے آزادی مارچ کیلئے ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے مگر قافلے کے شرکاء نے جگہ جگہ قانون روند ڈالا ، آزادی مارچ کراچی ٹول پلازہ سے گزار تو قافلے میں شامل کسی بھی گاڑی نے ٹول ٹیکس نہ دیا۔

پابندی کے باوجود جےیوآئی کی فورس انصار الاسلام کے ڈنڈابردار مارچ میں شامل ہیں، خاکی لباس میں ملبوس کارندوں کےہاتھوں میں ڈنڈے بھی دیکھے جا سکتے ہیں، جو پرامن پر ایک سوالیہ نشان ہے، مارچ شروع ہونے سے پہلے سکھر کیمپ پر ڈنڈا برداروں کو ہدایات جاری کی گئی تھی۔

یاد رہے حکومت نے جےیوآئی ف کی ذیلی تنظیم پرپابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ انصار الاسلام پر تشدد کارروائیوں میں ملوث ہوسکتی ہے، وفاق کو یقین ہے انصار الاسلام عسکری تنظیم بن چکی ہے۔

مزید پڑھیں : حکومت نے اسلام آباد کی حدود میں انصار الاسلام کے داخلے پر پابندی لگادی

نوٹیفکیشن کے مطابق انصار الاسلام ملیشیا کے طور پر اسلام آباد میں کارروائیاں کرسکتی ہے، مذکورہ تنظیم کے خلاف کارروائی آرٹیکل 256 کے تحت کی گئی ہے، انصار الاسلام کے کارندے، لاٹھیوں اور تیز دھار آلات سے مسلح ہوتے ہیں، تنظیم کے کارندے قیام امن کے لیے رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل حکومت نے جےیوآئی کی فورس انصار الاسلام کےخلاف کارروائی کافیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انصارالاسلام کی فورس کااسلحے سےلیس ہونا بھی خارج از امکان نہیں اور ان کی سرگرمیاں اسلام آباد اور صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔

یاد رہے کہ انصار الاسلام کے خلاف آرٹیکل 146 کے تحت وزارت داخلہ کو صوبوں سے مشاورت کا اختیار دے دیا گیا تھا اور آرٹیکل 256 اور 1974 ایکٹ کے سیکشن 2 کے تحت پابندی عائد کی جائے گی۔