ارمغان کو سیکیورٹی فراہم کرنے والی سیکیورٹی ایجنسی حکام کے بیانات قلم بند

ارمغان منشیات

کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ڈیفنس سے گرفتار ارمغان قریشی کے خلاف ایف آئی اے انکوائری جاری ہے، ارمغان کو سیکیورٹی فراہم کرنے والی سیکیورٹی ایجنسی حکام کے بیانات قلم بند کر لیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے حکام نے سیکیورٹی کمپنی کے جنرل منیجر کو گزشہ روز پیش ہونے کا حکم دیا تھا، جس پر سیکیورٹی کمپنی کے چند عہدے داروں نے اپنے بیانات قلم بند کرائے۔

سیکیورٹی کمپنی کو جاری نوٹس میں کہا گیا تھا کہ گرفتار ملزم ارمغان سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں، اس کے خلاف قتل، اغوا اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، ارمغان اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کی کارروائی بھی شروع کی گئی ہے، اور ملزمان پر مبینہ طور پر پی او سی کی رقم کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، انکوائری میں پتا چلا کہ آپ کی کمپنی نے ارمغان کو سیکیورٹی گارڈ دیے۔

نوٹس میں جی ایم سے کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی کمپنی کے جی ایم ہونے کی حیثیت سے آپ ارمغان سے ڈیل کر رہے تھے، آپ کو انکوائری سے متعلق ریکارڈ فراہم کرنے کی ضرورت ہے، ارمغان قریشی یا اس کی کمپنیوں سے معاہدے کی کاپی فراہم کریں، اور تمام سیکیورٹی گارڈ اہلکاروں کی تفصیلات دیں، ارمغان کو فراہم کسی بھی دوسری سروس کی تفصیل بھی فراہم کریں۔

ملزم ارمغان کا مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف، مزید انکشافات سامنے آگئے

ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کمپنی عہدے داروں سے حاصل ہونے والی معلومات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ ملزم ارمغان نے پولیس کو دیے بیان میں مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔