مہمند ایجنسی : چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ بہادر قبائلی عوام، پاک فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے درمیان مربوط اور منظم رابطے کے زریعے ہی دہشت گردی کے عفریت پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق یہ بات آرمی چیف نے مہمند ایجنسی میں دہشت گردی میں جام شہادت نوش کرنے والے سپایوں کے گھر تعزیت اور قبائلی عمائدین سے ملاقات کے دوران کہی۔
آرمی چیف نے متنبہ کیا کہ ملک دشمن ایجنسیاں علاقے کے امن سے کھیلنا بند کریں اور یاد رکھیں کہ ہم تحمل کی پالیسی کے ساتھ ساتھ بھرپور جواب دینے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔
#COAS visit to Mohmand and Bajaur. pic.twitter.com/n6Vm4YcBhV
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) February 16, 2017
انہوں نے کہا کہ دہشت گردگروپ افغانستان میں دوبارہ جمع ہو رہے ہیں اور وہاں سے حملہ آور سرحد کے پار کر کے ہماری سرزمین کو نشانہ بنا رے ہیں جب کہ پاک فوج اپنے دفاع مین سرحد پار حملوں کا موثر انداز میں جواب دے رہی ہے۔
آرمی چیف نے واضح کیا کہ ہماری سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال نہیں ہورہی ہے اور ہماری اس تحمل کی پالیسی پر دیگر ممالک بھی مثبت ردعمل دیں۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کےتعاون سےدہشت گردی کوشکست ہو رہی ہے دہشت گرد ہمارے معاشرے میں نا اتفاقی پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں لیکن ہمیں متحد رہ کر دہشت گردوں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔
آرمی چیف نے مہمند ایجنسی حملے کو ناکام بنانے والے اہلکاروں اور گزشتہ ہفتے پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کو روکنے کی کوشش میں جام شہادت پانے والے سیکیورٹی اہلکاروں کے جذبوں کی تعریف کی اور ان کے اہلِ خانہ سے ملاقات میں تعزیت اور فاتحہ خوانی بھی کی۔
قبائلی عمائدین سے اپنے خطاب میں آرمی چیف نے اعلان کیا کہ قبائلی علاقوں میں تعلیم، صحت اور دیگرسہولتیں فراہم کریں گے اس موقع پر کور کمانڈر پشاور سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔