اسلام آباد: نگراں وفاقی کابینہ نے 8 فروری کو ہونے والے جنرل الیکشن میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت کابینہ اجلاس میں مذکورہ منظوری دی گئی جس کے مطابق فوج حساس انتخابی حلقوں میں ریپڈ رسپانس فورس کے طور پر تعینات ہوگی۔
قبل ازیل، الیکشن میں فوج تعیناتی کی سمری وزارت داخلہ کی جانب سے وفاقی کابینہ کو ارسال کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد فوج تعینات کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے فوج سمیت دیگر سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا کہا تھا۔
سیکورٹی اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق
انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق تفویض کردہ مینڈیٹ میں پولیس اور دیگر سکیورٹی اہلکار فرائض انجام دیں گے، منظور شدہ مبصرین اور مجاز میڈیا افراد کو پولنگ اسٹیشن میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
مامور اہلکار کسی بھی صورت پولنگ عملے کی ذمہ داریاں نہ سنبھالیں، سکیورٹی پر مامور تمام اہلکار پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہوں گے۔
پولنگ ڈے پر امن و امان کو برقرار رکھنے کیلیے محفوظ ماحول کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا۔ بیلٹ پیپر کی چھپائی کے دوران بھی پرنٹنگ پریس پر سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔
ریٹرننگ افسران کے دفاتر تک بیلٹ پیپرز کی ترسیل میں سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ پولنگ بیگز کی نقل و حمل کے دوران پریذائیڈنگ افسران کو سکیورٹی دی جائے گی۔
انتخابی ریکارڈ کی منتقلی، عارضی نتائج کے اعلان اور حتمی نتائج تک سکیورٹی دی جائے گی۔ اہلکار آئین کے آرٹیکل 220، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 139 کے تحت فرائض انجام دیں گے۔