کراچی: بے نامی اکاؤنٹ کے بعد اربوں روپے مالیت کی بے نامی زمینوں کا کیس سامنے آگیا ہے، گرفتار سابق ڈی سی ملیر کی نشاندہی پر جائیدادوں کا سراغ لگالیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بے نامی اکاؤنٹ کے بعد اربوں روپے مالیت کی بے نامی زمینوں کا کیس سامنے آگیا، اربوں روپے کی زمین گھارو، میرپور ساکرو، حیدرآباد میں الاٹ کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق حیدرآباد میں زمین سابق وزیر بلدیات کے فرنٹ مین کی بتائی جاتی ہے، گھارو، ٹھٹھہ، میرپور ساکرو میں شوکت نیازی کو جعلی الاٹمنٹ کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب رابطے کے بعد اتھارٹی نے زمینوں کی الاٹمنٹ منسوخ کردی، الاٹمنٹ منسوخی کے آرڈر کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔
مزید پڑھیں: جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے
سابق ڈی سی ملیر نے ہیرا پھیری، فنڈز خرد برد کے راز اگل دئیے، حیدرآباد میں الاٹ زمینوں کے مالکان سے بھی تفتیش کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
ترجمان نیب کے مطابق سابق ڈی سی ملیر قاضی جان کے خلاف نئے شواہد مل گئے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سابق ڈی سی ملیر قاضی جان محمد کو نیب نے گرفتار کیا تھا، سابق ڈی سی کو اسکیم 33 میں جعلی گوٹھ عبداللہ شاہ غازی قائم کروانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج منتظم جج نے غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں گرفتار سابق ڈپٹی کمشنر ملیر قاضی جان 14 جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔