گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث بڑا گروہ گرفتار

شیخوپورہ (29 جولائی 2025): ایک کامیاب کارروائی میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث گروہ کو نجی اسپتال سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی سربراہی میں پولیس اور محکمہ صحت نے شیخوپورہ کے ایک نجی اسپتال میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گروہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جب کہ اسپتال کو سیل کر دیا گیا۔

ٹرانسپلاٹ اتھارٹی کے مطابق ڈاکٹر وقاص مصطفیٰ سمیت 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں دو خواتین، آپریشن تھیٹر ٹیکنیشنز، ایجنٹس اور عملے کے افراد شامل ہیں۔

ڈی ڈی ایچ او کا کہنا ہے کہ گرفتار ڈاکٹر وقاص مصطفیٰ ہی مذکورہ اسپتال کا مالک ہے۔

مذکورہ گروہ منظم طریقے سے انسانی اعضا کی خرید وفروخت اور غیر قانونی ٹرانسپلانٹیشن میں ملوث تھا۔ اس غیر قانونی کام کے لیے لاکھوں روپے معاوضہ وصول کیا جاتا تھا۔

پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی نے بتایا کہ مذکور گروہ نے گردے کی غیر قانونی پیوند کاری کے لیے 70 لاکھ روپے وصول کیے۔

ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ فیصل آباد روڈ پر نجی اسپتال میں مزدور محسن کا گردہ نکالا گیا اور غیر ملکی خاتون کو غیر قانونی طور پر ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ گردہ لاکھوں روپے کے عوض مذکورہ خاتون کو فروخت کیا گیا۔

واضح رہے کہ گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری کرنے والوں کے خلاف اب تک مختلف شہروں میں کارروائیاں کرتے ہوئے مرکزی ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

اس سلسلے میں سب سے بڑا اسکینڈل دو سال قبل 2023 میں لاہور سے سامنے آیا تھا۔ جب پولیس نے ڈاکٹر فواد ممتاز کو گرفتار کیا تھا اور اس نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا تھا کہ وہ اب تک 300 سے زائد افراد کے غیر قانونی آپریشن کرکے گردے فروخت کر چکا ہے۔

https://urdu.arynews.tv/gang-involved-in-illegal-kidney-transplantation-arrested/