اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو پیرس اولمپکس میں تاریخی فتح کے بعد فوربز 30 انڈر 30 ایشیا کی فہرست میں شامل کرلیا گیا۔
پیرس اولمپکس میں 28 سالہ ارشد ندیم نے جیولین تھرو میں 92.97 میٹر کی تھرو کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا تھا جس کو فوربز نے ’اسٹننگ شو‘ قرار دیا۔
اولمپک انفرادی اسپورٹس میں پاکستان کا اب تک کا پہلا جبکہ 30 سال سے زیادہ کے عرصے میں پاکستان کا پہلا طلائی تمغہ تھا۔
ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں ارشد ندیم نے ایک اور گولڈ میڈل حاصل کیا اور اب تک انہوں نے مختلف مقابلوں میں 5 گولڈ میڈل جیتے ہیں۔
پنجاب کے چھوٹے شہر میاں چنوں سے بین الاقوامی سطح پر پذیرائی تک ان کے سفر نے انہیں پورے جنوبی ایشیا کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک تحریک بنا دیا ہے۔
اولمپکس میں کامیابی کے بعد ان کو پنجاب اور سندھ سے 15 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زیادہ کے کیش انعامات موصول ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ حکومت نے اسلام آباد کی ایک سڑک کا نام ارشد ندیم کے نام پر رکھا جبکہ پاکستان پوسٹ نے یومِ آزادی پر ایک یادگاری اسٹیمپ بھی جاری کیا تھا۔