کراچی (15 جولائی 2025): انسداد دہشتگردی عدالت میں کئی ماہ گزر جانے کے باوجود جج کی تعیناتی نہ ہونے کے باعث ارشد پپو قتل کیس کی سماعت تعطل کا شکار ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں ارشد پپو سمیت تین افراد کے قتل کا کیس میں ملزمان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ بھی کئی ماہ گزر جانے کے باوجود نہیں سنایا جا سکا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ہونے والی سماعت کے دوران ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔ کئی ماہ سے مقدمہ آخری مراحل میں ہونے کے باوجود بھی مقدمے کا فیصلہ بھی زیر التوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد پپو قتل کیس 40 سماعتوں سے بغیر کارروائی ملتوی ہونے کا انکشاف
لیاری گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ کے علاوہ دیگر تمام ملزمان کو ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے۔ ضمانت پر رہا ہونے والے ملزم اکرم بلوچ، یوسف بلوچ اور شاہ جہاں بلوچ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ زبیر بلوچ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق ارشد پپو قتل کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی شاہ جہاں بلوچ ذاکر ڈاڈا سمیت دیگر نامزد ہیں، ملزمان پر اغوا اور قتل سمیت دہشتگردی کے الزامات ہیں، ان کے خلاف تھانہ کلاکوٹ میں مقدمہ درج ہے۔
یاد رہے کہ نومبر 2024 میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور نا کے بھائی زبیر بلوچ سمیت 4 ملزمان نے بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کے دوران جیل حکام نے عزیر بلوچ اور زبیر بلوچ کو عدالت میں پیش کیا تھا، دوران سماعت ملزمان نے بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔ کیس کے سابق تفتیشی افسر ڈی ایس پی کی عدم پیشی پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سابق تفتیشی افسر ڈی ایس پی بغدادی عابد انصاری کو آئندہ سماعت پر طلب کیا تھا۔
عدالت نے عزیر بلوچ، زبیر بلوچ، اکرم بلوچ اور ذاکر بلوچ کی بریت کی درخواستوں پر دلائل طلب کیے تھے اور کیس کی سماعت 7 دسمبر 2024 تک ملتوی کی تھی۔