اروند کیجریوال کو عدالت نے رہا کر دیا

نئی دہلی: عدالت نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی عارضی ضمانت منظور کر لی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے مبینہ ایکسائز پالیسی فراڈ سے جڑے منی لانڈرنگ کیس میں کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی، کیجریوال کو 2 جون کو واپس جیل جانا پڑے گا۔

رہائی کے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ نے اپنی اہلیہ سنیتا کیجریوال اور پنجاب کے ہم منصب بھگونت مان کے ساتھ کناٹ پلیس کے مندر میں پوجا کی، وہ آج روڈ شو کرنے سے پہلے پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

رپورٹس کے مطابق عدالت نے ملک میں جاری عام انتخابات کی مہم چلانے کے لیے عام آدمی پارٹی کے سربراہ کو عارضی ضمانت دی ہے، روئٹرز کے مطابق انڈین سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال کی عارضی ضمانت یکم جون تک مؤثر رہے گی، جو کہ 7 مراحل پر مشتمل انتخابات میں پولنگ کا آخری روز ہے۔

اشتعال انگیز بیان پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نونیت رانا مشکل میں پڑ گئیں

عدالتی فیصلے کے مطابق اروند کیجریوال دو جون کو خود کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے پابند ہوں گے۔ واضح رہے کہ مودی کے سخت ناقد اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو عام انتخابات سے ایک ماہ پہلے شراب کے لائسنس دینے پر مبینہ بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مالی بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی انڈیا کی مرکزی فنانشل کرائم ایجنسی نے گزشتہ ایک دہائی میں 100 سے زائد ایسے سیاست دانوں سے تفتیش کی ہے جو اپوزیشن سے تعلق رکھتے ہیں، تاہم اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی سمیت اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ کیجریوال مقدمہ من گھڑت اور سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔ اپوزیشن کے مطابق اپنے سیاسی مخالفین کو کچلنے اور منصفانہ انتخابات کے امکانات کو کم کرنے کے لیے بی جے پی کی حکومت نے تفتیشی ایجنسیوں اور ٹیکس حکام کو ہتھیار بنایا ہے۔