نظر آ رہا ہے بانی پی ٹی آئی رہا ہونے والے ہیں، اسد قیصر

اسد قیصر: نظر آ رہا ہے عمران خان رہا ہونے والے ہیں

اسلام آباد: سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد قیصر کا کہنا ہے کہ نظر آ رہا ہے بانی رہا ہونے والے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی بطور سیاسی جماعت قانون کے مطابق جلسہ کرنا چاہتی ہے لیکن حکومت کیوں بوکھلاہٹ کا شکار ہے؟ حکومت نے کیوں جلسے کی اجازت کو انا کا مسئلہ بنایا ہوا ہے؟

اسد قیصر نے بتایا کہ مجھے واٹس ایپ میسج کے ذریعے جلسہ نہ ہونے کا پتا چلا، ہم تشدد پر یقین نہیں رکھتے اور نہ ہمارے لیڈر تشدد چاہتے ہیں، کارکنوں کی بانی پی ٹی آئی سے محبت اور نظریے کے ساتھ کمٹمنٹ ہے، ان کے استقبال کی تیاری کریں گے وہ جلد رہا ہوں گے، پارٹی کارکنوں سے کہتا ہوں الیکشن کی تیاری کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا لیڈر جیل میں ہے ان کیلیے مشکلات کھڑی نہیں کرنا چاہتے، بانی کے خلاف جتنے مقدمات تھے ان میں جان نہیں، اب کوئی بھی کیس کریں گے عوام اسے نہیں مانیں گے، بانی کے خلاف جتنے بھی حربے استعمال کیے سب ناکام ہو رہے ہیں، بانی مزید مضبوط بن کر سامنے آ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی کو مزید جیل میں رکھنا اب ان کے بس کی بات نہیں، ہم قانونی جنگ لڑ رہے ہیں عوام میں اپنا بیانیہ پیش کر رہے ہیں، ہم پُرامن لوگ ہیں کسی طور پر بھی تشدد کی طرف نہیں جانا چاہتے، حکومت چاہتی ہے کچھ غیر آئینی ہو جائے اور ہمارا راستہ روکا جا سکے۔

اسد قیصر نے کہا کہ بانی کے ساتھ 29 سال سے ہوں اتار چڑھاؤ آتے رہے، ہم نے جیلیں کاٹیں کریک ڈاؤن کیے گئے اور کاروبار پر حملے کیے گئے۔

انہوں نے علیمہ خان کے حالیہ بیان پر کہا کہ پارٹی قیادت اپنے طور پر اپنا بہترین کام کر رہی ہے، علیمہ خان نے جو کہا وہ ان کے جذبات ہیں، جلسہ بانی کے فیصلے سے ملتوی ہوا ہے، میں جب جیل میں تھا تو سپاہی اور دیگر قیدیوں کی باتوں سے صورتحال پتا چل جاتی تھی۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ آئین کی بالادستی کے ون پوائنٹ ایجنڈے پر بات کی، ہم چاہتے ہیں ان کے ساتھ ایجنڈے پر اتفاق ہو، ہر پارٹی کا اپنا تجربہ ہوتا ہے مولانا فضل الرحمان کا بھی ایک تجربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا یہ ہے کہ ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے، جو سمجھتا ہے کہ ملک اس طرح چلے گا تو ایسا نہیں ہو سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کو اس وقت اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے، ان شاءاللہ جلسے ہوں گے اور بانی کی رہائی کا جشن منائیں گے۔

پروگرام میں اسد قیصر کا کہنا تھا کہ نواز شریف خود اسمبلی میں نہیں آتے ان کو خود اسمبلی پر اعتماد نہیں، موجودہ اسمبلی کی کوئی اہمیت نہیں اس حکومت کو دنیا میں کوئی سنجیدہ نہیں لیتا۔