ایشیا کپ: بارش سے متاثرہ میچ میں پاکستان کو کس صورت فائدہ ہو سکتا ہے؟

ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کا انتہائی اہم میچ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کولمبو میں بارش کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے اگر یہ مختصر اوور کا ہوا تو گرین شرٹس کو فائدہ ہو سکتا ہے۔

ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کا آج کھیلے جانے والا پاکستان اور سری لنکا کا میچ سیمی فائنل کی حیثیت اختیار کر گیا ہے جو جیتا وہی سکندر کے مترادف فاتح ٹیم فائنل میں جگہ بنا لے گی اور بھارت سے مقابلہ کرے گی تاہم بارش میچ کے انعقاد میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

بارش کے باعث ٹاس بھی نہیں ہوسکا ہے۔ اگر میچ نہ ہوا تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دیا جائے گا جس سے پاکستان اور سری لنکا کے تین تین پوائنٹ ہو جائیں گے تاہم بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر سری لنکا فائنل کا ٹکٹ کٹا لے گا۔

بارش کی مداخلت کے باعث میچ کے مختصر دورانیے کا کرائے جانے کا بھی امکان ہے اگر یہ میچ بیس بیس اوور کا ہوا تو کس ٹیم کا چانس ہوگا اس حوالے سے ماہرین کرکٹ نے اے آر وائی نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے بہتر چانس کا امکان ظاہر کیا۔

اسپورٹس رپورٹ شاہد ہاشمی نے کہا کہ کرکٹ میں ہر دن اور میچ نیا ہوتا ہے۔ سری لنکا کی پوری ٹیم بہت اچھا کھیل رہی ہے بالخصوص بھارت کے خلاف ان کی کارکردگی سب کے سامنے ہے نوجوان اسپنر ویلالج کو کھیلنا پاکستانی بیٹرز کے لیے آسان نہ ہوگا تاہم بارش کی وجہ سے اگر میچ مختصر اوور کا ہوا تو اس کا فائدہ پاکستان کو ہوگا کہ ون ڈے میں اسپنر کے 10 اوور کے بجائے 4 اوور جھیلنا آسان ہوگا اور ویسے بھی پاکستان کی زیادہ تر ٹیم ٹی 20 کی سلیکشن ہے۔

پروگرام میں میزبان نجیب الحسنین نے آؤٹ آف فارم اوپنر فخر زمان کی جگہ اسپیشلسٹ اوپنر عبداللہ شفیق کے بجائے محمد حارث کو ٹیم میں شامل کیے جانے سوال اٹھایا کہ جب بینچ پر اسپیشلسٹ اوپنر عبداللہ شفیق موجود ہے تو محمد حارث جو مڈل آرڈر میں کھیلتے ہیں اور کبھی اوپن نہیں کیا ان کے انتخاب کا جواز کیا ہے؟

سابق کپتان یونس خان نے کہا کہ فخر زمان کی جگہ آئیڈیل تو عبداللہ شفیق ہی ہے لیکن ہمیں اس کے لیے گہرائی میں دیکھیں کہ ٹیم میں فخر اور امام کیوں اوپن کرتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ فخر تیز جب کہ امام الحق قدرے سنبھل کر اننگ بناتے ہیں اور ایک دوسرے کو بیک اپ کرتے ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ جیسا سوچا ہے ویسا ہی ہو اور محمد حارث پرفارم کرے لیکن ورلڈ کپ آ رہا ہے تو ایسے شارٹ ٹرم فیصلے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔ ورلڈ کپ میں دیگر ٹیموں کو دیکھیں تو وہ مکمل پلاننگ اور تیاری کے ساتھ آ رہی ہیں اور ایک ایک پوزیشن پر دو دو تین تین کھلاڑی کا بیک اپ موجود ہے۔ ہماری یہ عارضی پلاننگ کی سوچ میگا ایونٹ میں مشکل میں ڈال سکتی ہے۔