اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ فیض حمید کے معاملے کو ہمارے ساتھ نہ جوڑا جائے آئی ایس پی آر کی واضح پریس ریلیز آئی ہے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ فوج کا احتساب کا اپنا ایک انکوائری سسٹم موجود ہے، فوج میرٹ پر چلنے والا ادارہ ہے اور میرٹ کی بنیاد پر ہی انکوائری کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید کیخلاف ٹاپ سٹی سے متعلق کچھ معاملات پائے گئے، یقیناً کئی مہینوں تک تحقیقاتی چلی ہوں گی جو کچھ سامنے آیا ہے وہ اس کے بعد ہی آیا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پاک فوج دنیا کی بہترین افواج میں آتی ہے یہی وجہ ہے کہ ان کا نظام شفاف ہے، واضح پیغام آیا ہے کہ کوئی بھی آئین و قانون کی خلاف ورزی کرے گا تو بھگتے گا۔
یہ پڑھیں: فیض حمید کیخلاف کورٹ مارشل کارروائی شروع، تحویل میں لے لیا گیا
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت فیض حمید کے ساتھ اپنا تعلق ظاہر بھی کرتی رہی ہے، اس جماعت کے ساتھ تعلق پر بھی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں ان پر یہ بھی الزامات ہوں گے۔
واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کیخلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز شروع کیا گیا ہے، سپریم کورٹ احکامات کی روشنی میں پاک فوج نے فیض حمیدکیخلاف انکوائری کی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت انضباطی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔
ترجمان پاک فوج کا بتانا ہے کہ فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں شکایات موصول ہوئی تھیں، ان کے خلاف متعدد بے ضابطگیاں ثابت ہوئی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہوچکی ہیں۔