انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے الیکشن کمیشن فیصلے پر احتجاج کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت کے پاس 11 بہانے ہیں وہ عمران خان کو پکڑنا ہی نہیں چاہتی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشتگردی کی عدالت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن فیصلے پر احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جج راجا جواد عباس نے سماعت کی جس میں عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ پیش ہوئے اور ان کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جس پر پراسیکیوٹر نے اعتراض کیا۔
وکیل نعیم پنجوتھہ نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان آج 9 مقدمات میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے انہیں جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی خدشات ہیں۔ اس لیے استدعا ہے کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک اے ٹی سی کیس التوا کر دے۔
جج راجا جواد عباس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس کے دروازے سے گزر کر ہی عمران خان ہائیکورٹ جاتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں تو انہیں خوش آمدید کہنے اپنا عملہ بھیج دیتا ہوں۔ اگر وہ آج اے ٹی سی آتے ہیں تو ضمانت میں توسیع کر دی جائے گی۔
اس موقع پر عدالت میں پراسیکیوٹر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی پہلے بھی ہائیکورٹ کی بنیاد پر ضمانت میں توسیع کی گئی تھی اگر وہ اے ٹی سی نہیں آتے تو استثنیٰ اور ضمانت میں توسیع خارج کی جائے۔
اے ٹی سی جج نے پراسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ نے عمران خان کو پکڑنا تو پھر بھی نہیں ہے۔ سرکار کے پاس 100 بہانے ہیں اسے اگر عمران خان کو پکڑنا ہو تو میانوالی میں مقدمہ کرکے پکڑ لے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک اے ٹی سی نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔