اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کہتے تھے رسیدیں نکالو وہ اب خود جعلی رسیدیں بنا رہے ہیں۔
عطا اللہ تارڑ نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ آج ایسا لگ رہا تھا کوئی 7، 8 سال کا بچہ کورٹ روم میں موجود تھا، لگ رہا تھا عدالت میں بچہ ہے جسے کسی بات کا علم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر ملزم کا حق ہے کہ کوئی ثبوت یا گواہ دینا چاہتا ہے تو دے سکتا تھا، یہ کیس چند گوہان پر مشتمل تھا لیکن 12 ماہ لگے منطقی انجام تک پہنچنے پر۔
ان کا کہنا تھا کہ آج سوال کیے گئے نہ ملزم اور نہ وکیلوں کے پاس جواب تھا، تحائف کے سوال پر کہا کہ فلاں افسر کو دے دیے تھے۔
’سوال کیا گیا کہ کیا رقم آپ کے کاؤنٹ میں آئی تھی۔ جواب ملا اکاؤنٹ میں آئے تھے مگر اکاؤنٹنٹ سے پوچھ لیں۔ یہ روزانہ پیچھے جھنڈے لگا کر اخلاق کا درس دیتے ہیں۔‘
آئی ایم ایف معاہدے کے بارے میں معاون خصوصی نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا، معاہدے سے روپیہ ڈی ویلیو ہونے سے بچ گیا۔
’لیوی آئی ایم ایف معاہدے کے تحت لگائی گئی۔ ہم بھی ایسا کرتے سبسڈی دے کر چلے جاتے۔ سبسڈی کے بعد بحران نگراں حکومت دیکھتی رہتی۔ یہ بارودی سرنگیں گزشتہ حکومت بچھا کر گئی ہے۔‘