بھارت میں مسلمانوں پر حملے1938 میں یہودیوں پر حملے جیسے ہیں،عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر حملے 1938 میں یہودیوں پر حملے جیسے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ 1938میں یہودیوں کی نسل کشی ہوئی، بھارت میں اب مسلمانوں کی ہو رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں بار بار کہہ رہا ہوں مودی کا ہندوتوا نظریہ نازی نظریہ ہے، مودی نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا،اب نئی دلی میں خون بہہ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1930میں یہودیوں کی نسل کشی پر عالمی طاقتیں ہٹلر کو خوش کرنے میں لگی رہیں، نازی جرمنی میں ایسا یہودیوں کے ساتھ ہوا تھا، قتل عام پر یہودی جان بچانے کے لیے نازی جرمنی سے بھاگتے پھر رہے تھے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مسلمانوں کا قتل عام،گھر، کاروبار، مساجد، قبرستان جلائے جا رہے ہیں، دنیا فاشسٹ مودی کی بربریت کا نوٹس لے، بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی بندکرائے۔

دہلی میں بدترین مسلم کُش فسادات، ہندو انتہا پسندوں نے 42 مسلمانوں کی جان لے لی

واضح رہے کہ بھارتی دارالحکومت کی زمین مسلمانوں پر تنگ کردی گئی، مسلم کُش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے جبکہ فسادات میں 48گھنٹے میں تین مساجد ، ایک مزار جلا دیےگئے۔