لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 فروری کو ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پارٹی ممبران نے عام انتخابات میں مصروفیت کے باعث انٹرا پارٹی الیکشن موخر کروانے کی درخواست کی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن عام انتخابات کے بعد ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی پی ٹی آئی نے 5 فروری کو دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا، پی ٹی آئی فیڈرل الیکشن کمشنر رؤف حسن کی جانب سے انٹراپارٹی انتخابات کا باضابطہ شیڈول بھی جاری کیا گیا تھا۔
اسلام آباد: پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی نظریاتی کے درمیان مبینہ معاہدے کی کاپی سامنے آگئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی ذرائع نے دونوں جماعتوں کے درمیان معاہدے کی تصدیق کردی ہے، معاہدہ 30 دسمبر 2023 کو ہوا تھا۔
معاہدے میں لکھا ہے کہ موجودہ حالات میں پری پول دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے، بلے کا نشان برقرار رہا تو دونوں جماعتیں بلے کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گی۔
معاہدے کے مطابق اگر بلے کا نشان چھین لیا گیا تو دونوں جماعتیں بلے باز کے نشان پر الیکشن لڑیں گی۔
پی ٹی آئی نظریاتی عہدیداران کے لیے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایات ضروری ہوں گی، کوئی بھی رکن پی ٹی آئی میں آئے تو نظریاتی ڈی سیٹ کی کارروائی نہیں کرے گی۔
معاہدے میں لکھا ہے کہ جہاں پی ٹی آئی کا امیدوار ہوگا وہاں پی ٹی آئی نظریاتی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔
اسلام آباد: بلے کا نشان نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کا ہنگامی پلان بی سامنے آ گیا، تمام قومی و صوبائی امیدواروں کو تحریک انصاف نظریاتی کے ٹکٹس جاری کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نظریاتی کا ٹکٹ منظر عام پر آ گیا ہے، یہ ٹکٹ چیئرمین پی ٹی آئی نظریاتی اختر اقبال ڈار کی جانب سے امیدواروں کو جاری کیا گیا ہے، اس پارٹی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نشان ’’بلے باز‘‘ الاٹ کیا گیا ہے۔
ایک اعلامیے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ذمہ داران نے تمام امیدواروں کے لیے اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’تحریک انصاف نظریاتی‘ کے ٹکٹ آر اوز کو جمع کرائیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ٹکٹ ریٹرننگ افسران کو جمع کرانے کے بعد آر او دفتر اس کی وصولی کی رسید ضرور لیں۔
امیدواروں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ٹکٹ جمع کرانے میں رکاوٹ پر ڈسٹرکٹ، صوبائی اور سینٹرل الیکشن کمیشن کو شکایات ای میل کی جائیں، کوئی ٹکٹ جمع نہیں کرتا یا جمع کروانے میں پولیس، آر او رکاوٹ ڈالتے ہیں تو فوری شکایت درج کرائیں۔
یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ضلعی اور صوبائی الیکشن کمشنر کو ایک تحریری شکایت جمع کروائیں، پولیس میں درخواست دیں، ہائیکورٹ میں پٹیشن کریں، اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں۔ پی ٹی آئی ذمہ داران نے کہا ہے کہ تمام ثبوت اور درخواستیں پارٹی کو بھی بھیجی جائیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دعوے کے مطابق پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کو ایک ایک ٹکٹ اضافی بھی دے رکھا تھا کہ اگر بیک اپ لائن استعمال کرنا پڑے تو تحریک انصاف نظریاتی کا ٹکٹ استعمال کیا جائے، اگر بلا نہ ہو میدان میں تو ’بلے باز‘ کا انتخابی نشان استعمال کیا جا سکے گا۔
سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن میں اہم تبدیلیاں ہو گئی ہیں اور جسٹس اعجاز الاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کےمطابق سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن میں اہم تبدیلیاں ہو گئی ہیں اور جسٹس اعجاز الاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے ہیں جب کہ جسٹس سردار طارق پہلے ہی سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہیں۔
آئین کے مطابق چیف جسٹس اور 2 سینئر ترین ججز سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ جسٹس منیب اختر ججز تقرری کیلیے قائم جوڈیشل کمیشن کا حصہ بن گئے جب کہ جسٹس سردار طارق، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ پہلے ہی اس کمیشن کا حصہ ہیں۔
آئین کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس اور 4 سینئر ججز رکن ہوتے ہیں جب کہ کمیشن کے دیگر ارکان میں ایک ریٹائرڈ جج، وزیرقانون، اٹارنی جنرل شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان بار کونسل کا ایک نمائندہ بھی جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ وہ 29 ویں چیف جسٹس آف پاکستان بنے ہیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔
پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کےصدرعون عباس بپی 9مئی کے بعد منظر عام پر آگئے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق عون عباس بپی نے 9 مئی واقعات کی مذمت کرتے ہوئے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کی صدارت سےمستعفی ہوتا ہوں، 9مئی واقعات کی مذمت کرتا ہوں کیونکہ فوج اور قوم لازم و ملزوم ہیں ساتھ ہی کچھ عرصےکیلئےسیاست سے دستبردار ہوتا ہوں۔
واضح رہے عون عباس 9 مئی واقعات کے بعد سے روپوش تھے اور 3 ماہ غائب رہنے کے بعد وہ منظرعام پر آئے اور پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرلیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا ہے، انہیں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر منتقل کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کے معاملے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی اب سے کچھ دیر قبل پریس کانفرنس کرکے گھر پہنچے تھے۔
شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں 90 دن میں انتخابات اورمردم شماری سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں تاخیری حربے دکھائی دے رہے ہیں، انتخابات میں تاخیر کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیگل ٹیم نے درخواست پر کام شروع کر دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار اور اہل خانہ سے جو سلوک برتا گیا اس کا کوئی قانونی و اخلاقی جواز نہیں، رات 2 بجے بچوں کو سڑک پر کھڑے کیا گیا، عثمان ڈار کے کارکنوں کو بند کیا گیا اور فیکٹریوں کو سیل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی فیکٹری سے ڈھائی ہزار خاندان کو گھر چل رہا تھا، محسن لغاری کے بیٹے کو اٹھا لیا گیا اور اس پر تشدد کیا گیا، محسن لغاری کے بیٹے کو نہ چاہتے ہوئے بھی ویڈیو میسج ریکارڈ کروانا پڑا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ سب کیوں ہو رہا ہے اور اس کا نوٹس کون لے گا؟ چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ واقعات کا نوٹس لیں۔
سابق وفاقی وزیر فوادچوہدری نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
نو مئی کے پرُتشدد واقعات، جلاؤ گھیراؤ اور حساس تنصیبات پر حملوں کے بعد ایک جانب شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں تو دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماؤں کی طرف سے حملوں کی مذمت کرکے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا سلسلہ برقرار ہے۔
Ref. My earlier statement where I unequivocally condemned 9th May incidents, I have decided to take a break from politics, therefore, I have resigned from party position and parting ways from Imran Khan
شیریں مزاری اور عامر کیانی کے بعد فوادچوہدری نے بھی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کر لی ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر جاری پیغام کے ذریعے پی ٹی آئی اور عمران خان سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
ٹوئٹ میں فوادچوہدری نے لکھا کہ وہ سیاست سےبریک لے رہے ہیں۔ فوادچوہدری پی ٹی آئی کے سینئر رہنما ہیں اور وہ پارٹی کے نائب صدر کی ذمہ داریاں بھی نبھا چکے ہیں۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن قومی اسمبلی صائمہ ندیم بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نو مئی کے واقعات پر افسوس ہے اور یہ واقعات قابل مذمت ہیں، میں کبھی بھی اپنی افواج کے بارے میں غلط بات نہیں سن سکتی۔
گزشتہ روز صائمہ ندیم غیرملکی ایئرلائن کی پرواز ای کے503 سے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو جارہی تھیں،صائمہ ندیم کو پرواز ٹیک آف ہونے تک آگے نہ جانے دیا گیا،صائمہ ندیم کو پرواز روانگی کے بعد پولیس اپنے ساتھ لے گئی تھی۔
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامرکیانی نےپارٹی چھوڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پارٹی ہی نہیں سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامرکیانی نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا ، اے آروائی نیوز سے گفتگو میں عامرکیانی نے پارٹی چھوڑنےکی تصدیق کردی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پارٹی ہی نہیں سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں، فیصلہ 2 ماہ پہلےکرلیا تھا اعلان آج کروں گا، میرے آباؤ اجداد فوج میں ہیں، محاذ آرائی نہیں بنتی۔
اےآروائی نیوز کی جانب سے سوال کیا کہ کیا فیصلے سےقبل عمران خان کو آگاہ کیا؟ جس پر عامر کیانی کا کہنا تھا کہ میری ایک ماہ سےعمران خان سےبات نہیں ہوئی، میرے ساتھ اورلوگ نہیں ہیں ،اکیلا اعلان کروں گا۔
گذشتہ روز ایم این اے محمود مولوی نے 9 مئی کو فوجی املاک کو نقصان پہنچانے پر پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، محمود مولوی عامر لیاقت کے انتقال پر خالی ہونیوالی نشست پر ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ میں بطور ایم این اے استعفیٰ دے رہا ہوں، پارٹی چھوڑنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ میں فوج کیخلاف نہ گیا ہوں نہ جاؤں گا، سیاسی جماعتیں بدلی جاسکتی ہیں مگر ہم فوج کو نہیں بدل سکتے۔
انھوں نے مزید کہا تھا کہ 9مئی کو وہ کام ہوا ہے جو بھارت کا باپ بھی نہیں کرسکا، آج پاکستان اسی فوج کی بدولت سلامت اورایٹمی قوت ہے ، میں کبھی پاک فوج کیخلاف نہیں گیا اور نہ جاؤں گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر کیانی کا پارٹی چھوڑنے کا امکان ہے وہ آج شام 5 بجے پریس کانفرنس کریں گے۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عامر کیانی کے پارٹی چھوڑنے کا امکان ہے۔ وہ آج شام پانچ بجے پریس کانفرنس کریں گے جس میں وہ پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔
عامر کیانی کے پی ٹی آئی چھوڑنے کی تصدیق ان کے قریبی ساتھیوں نے کر دی ہے جب کہ ان کے ہمراہ مزید لوگ بھی پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔
اس حوالے سے عامر کیانی نے پارٹی چھوڑنے کی تصدیق کر دی ہے اور اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں پارٹی ہی نہیں سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں۔ یہ فیصلہ دو ماہ پہلے کرلیا تھا اعلان آج کروں گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی سے منتخب رکن قومی اسمبلی مولوی محمود نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ میں فوج کیخلاف نہ گیا ہوں نہ جاؤں گا، سیاسی جماعتیں بدلی جاسکتی ہیں مگر ہم فوج کو نہیں بدل سکتے۔
گزشتہ روز ہی پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی کی پی ٹی آئی چھوڑنے کی افواہیں گردش کی تھیں جس کی تردید خود علی زیدی نے کر دی تھی۔
اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ملک بھرمیں پر امن احتجاج کی کال دے دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے جاری ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ عدالت سے جاتے نہیں دیا جارہا قوم پر امن احتجاج کے لیے تیار رہے۔
انہوں نے کہا کہ ضمانتیں ہوچکی ہیں، آزاد ہوں، ان کی بدنیتی سامنے آچکی ہے یہ لوگ مجھے عدالت سے جانے نہیں دے رہے۔
عمران خان نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے نہیں مانے جارہے ہیں قانون کی حیثیت ختم ہوچکی ہے، عدالت میں تین گھنٹے سے موجود ہوں لیکن جانے نہیں دیا جارہا ہے۔
اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان اور آئی جی اسلام آباد کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے، آئی جی اسلام آباد کا پروٹوکول احاطہ عدالت میں موجود ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ذاتی سیکیورٹی کے لیے گرین سگنل دیا گیا تھا تاہم ان کی ذاتی سیکیورٹی تاحال ہائیکورٹ نہیں پہنچی ہے۔
بعدازاں عمران خان کے وکلا کا کہنا ہے کہ عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ سے روانہ ہوگئے ہیں۔