Author: عبدالقادر

  • کورونا وائرس کے پیش نظر عوام کیلیے ریلیف پیکیج تیار

    کورونا وائرس کے پیش نظر عوام کیلیے ریلیف پیکیج تیار

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر عوام کیلیے ریلیف پیکیج تیار کر لیا جب کہ وزیراعظم نے بڑے معاشی ریلیف پیکج کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت معاشی ٹیم کا اہم اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس سے معیشت کو پہنچنے والے دھچکے اور مزدور طبقہ کو درپیش مشکلات کا جائزہ لیا گیا۔

    معاشی ٹیم نے وزیراعظم کو موجودہ معاشی صورتحال پر بھی بریفنگ دی، وزیراعظم نے ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی موجودگی پر اظہار اطمینان کیا۔

    کوروناوائرس کےپیش نظرعوام کےلئےریلیف پیکج تیار کر لیا گیا ہے، 70لاکھ ڈیلی ویجز ملازمین کو 3 ہزار روپے ماہانہ دیئےجائیں گے جب کہ وزیراعظم نے بڑے معاشی ریلیف پیکج کی منظوری دے دی ہے، ایکسپورٹرز کیلئے بھی 200 ارب روپےکا ریلیف پیکج منظور کیا گیا ہے۔

    وزیراعظم کل تعمیراتی انڈسٹری کیلئے بھی ریلیف پیکج کا اعلان کریں جس میں تعمیراتی انڈسٹری کے لئے بڑا ٹیکس ریلیف دیاجائےگا۔

    وزیراعظم عمران خان نے صورتحال پرمسلسل نظر رکھنےکا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں غریب اور پسے طبقے پر نظر رکھیں، ڈیلی ویجز ملازمین کوصورتحال سےنقصان نہیں ہونا چاہیے۔

  • زلفی بخاری کا برطانوی اخبار کی تفتان سے متعلق خبر پر رد عمل

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے برطانوی اخبار کی خبر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دی گارڈین نے تحقیق کرنے کی بجائے سنی سنائی بات کو خبر بنانے کی بھونڈی کوشش کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس کے معاملے پر دی گارڈین کی خبر پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے جھوٹا قرار دیا، زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اخبار نے کوئی تحقیق نہیں، سنی سنائی بات کو خبر بنا دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ خبر لگانے سے قبل زمینی حقائق جاننے کی کوشش ہی نہیں کی گئی، آفت یا جنگ زدہ علاقوں کی رپورٹنگ کے لیے زمینی حقائق جاننا ضروری ہوتا ہے، بلوچستان حکومت نے بھی جھوٹی خبر کی نشان دہی کر کے بہترین کام کیا، اخبار کو فی الاحال برطانیہ کے حالات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ اخبار نے 100 سے زائد زائرین کی ایران سے بلوچستان میں داخل ہونے کی خبر دی تھی، جس میں لکھا گیا تھا کہ زائرین رشوت دے کر ایران سے بلوچستان داخل ہوئے، اس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بھی رد عمل دیا اور کہا برطانوی اخبار کے صحافی نے دورہ کیے بغیر تفتان سے متعلق جھوٹی خبر شائع کی، خبر کے ساتھ جو تصویر لگائی گئی وہ تفتان کی نہیں کوئٹہ کی ہے۔

    کرونا وائرس، برطانیہ میں میتیں حکومتی اختیار میں دینے کی تیاری

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا اخبار نے بے بنیاد خبر کے ذریعے گمراہ کن پراپیگنڈا کیا۔

  • بلاول کا بیان، وزیر اعظم کا سیاسی قیادت اکٹھا کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے وزیر اعظم عمران خان کے لیے بیان کا حکومت نے خیر مقدم کرتے ہوئے سیاسی قیادت کو اکھٹا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سیاسی قیادت کو اکھٹا کرنے کا فیصلہ کر لیا، وزیر اعظم نے اس سلسلے میں اسپیکر اسد قیصر کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پی پی چیئرمین سمیت دیگر پارلیمانی رہنماؤں سے رابطہ کریں گے، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دی جا رہی ہے جس کی تشکیل پر وزیر اعظم اور اسپیکر کی ملاقات میں اتفاق ہوا تھا، اس کمیٹی میں سیاسی جماعتوں کی نمایندگی شامل ہوگی۔

    غریب طبقے کو یقین دلاتا ہوں حکومت سندھ آپ کو سنبھالےگی، بلاول بھٹو

    یہ پارلیمانی کمیٹی موجودہ صورت حال کا جائزہ لے کر سفارشات دے گی، کمیٹی کی سفارشات نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ کرونا کے خلاف جنگ میں وزیر اعظم عمران خان ہماری قیادت کریں، یہ وقت وزیر اعظم پر تنقید کا نہیں، مل کر قدرتی آفت کا مقابلہ کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ صرف وائرس سے جنگ نہیں معیشت بچانے کی بھی جنگ ہے، متاثرین کے گھروں تک راشن اور کھانا پہنچائیں گے، اگر ہم لاک ڈاؤن کی طرف نہیں گئے تو اسپتال بھر جائیں گے۔

  • چین کے شہر ووہان میں پاکستانی طلبہ کے لیے کھانا پہنچ گیا

    چین کے شہر ووہان میں پاکستانی طلبہ کے لیے کھانا پہنچ گیا

    اسلام آباد: چین کے شہر ووہان میں مقیم پاکستانی طلبہ کے لیے کھانا پہنچ گیا ہے، حکومت کی طرف سے طلبہ کے لیے 17 ٹن کھانا بھیجا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تیار کھانا آج صبح طیارے کے ذریعے اسلام آباد سے ووہان روانہ کیا گیا تھا، کھانا چینی شہر میں مقیم پاکستانیوں کو فراہم کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر وزارت اوورسیز اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ترسیل کے اقدامات کیے۔

    کھانا لے جانے والا طیارہ واپسی پر چین سے کرونا وائرس کے تدارک کے لیے امدادی سامان بھی لے کر آئے گا۔ وزرات اوورسیز نے کھانے کے لیے 2 کروڑ 15 لاکھ روپے کا چیک چیئرمین این ڈی ایم اے کو دیا تھا۔ زلفی بخاری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستانی طلبہ کو کھانے پینے کے لیے 15 دن کا سامان روانہ کیا گیا ہے، اس سے قبل طلبہ کو مالی مدد بھی بھیجی جا چکی ہے، حکومت پاکستان ہر طرح سے اپنے طلبہ کا خیال رکھے گی۔

    چینی شہر ووہان میں ایئر پورٹ پر پاکستانی طلبہ کے لیے لے جایا جانے والاسامان اتارا جا رہا ہے

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ تقریباً 1300 طلبہ ہیں جن کے لیے 15 دن کا امدادی سامان بھیجا گیا ہے، امدادی سامان میں کھانے پینے کے علاوہ دیگر ضروری اشیا بھی ہیں، پاکستان اپنے شہریوں کے حوالے سے چینی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 447 ہو گئی ہے، ملک میں کرونا وائرس کے باعث 2 اموات ہوئی ہیں جب کہ 5 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں وائرس کے 117 نئے کیسز سامنے آئے، سندھ میں اب تک کرونا کے 245، بلوچستان میں 81 کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 78 اور خیبر پختون خوا میں 23 کرونا کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، گلگت بلتستان میں 12 اور آزاد کشمیر میں ایک مستند کیس سامنے آیا، جب کہ اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 7 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

  • وزیراعظم کی کابینہ ارکان کو اسلام آبادسے باہر نہ جانےکی ہدایت

    وزیراعظم کی کابینہ ارکان کو اسلام آبادسے باہر نہ جانےکی ہدایت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال کے پیش نظر وفاقی کابینہ کے ارکان کو اسلام آباد سے باہر نہ جانے کی ہدایت کردی۔

    ذرائع پرائم منسٹر ہاؤس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کسی وزیر اور کابینہ اراکین کو دارالحکومت سے بغیر اجازت باہر جانے سے منع کردیا۔

    وزیراعظم کی ہدایت پر تمام وزرا اور کابینہ اراکین اسلام آباد میں موجود ہیں اور کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں وزرا کو ذیلی وزارت کے اداروں سے رابطوں میں رہنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ غیر معمولی صورتحال پروزرا کو کوئی بھی ذمہ داری دی جا سکتی ہے اس لیے انہیں بیرون شہر جانے سے روک دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، صورتحال کے پیش نظر وفاقی اور صوبائی حکومتیں موثر حفاظتی اقدامات کر رہی ہیں۔

  • انشااللہ پاکستان  کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیتے گا، وزیر اعظم عمران خان

    انشااللہ پاکستان کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیتے گا، وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انشا اللہ پاکستان کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیتے گا اور پاکستانی بطور قوم متحد ہو کر وائرس کو شکست دیں گے، کرونا سے ڈرنے کی نہیں صرف احتیاط کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے سابق وزیر قانون بابر اعوان کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ملکی صورت حال سمیت آئینی اور قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کرونا وائرس صورتحال اور قابو پانے کے حوالے سے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انشا اللہ پاکستان کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیتے گا، کرونا وائرس پر کنٹرول کےحوالے سے چین کاتعاون قابل ستائش ہے، چین کی کرونا کی روک تھام کے لیےمعاونت فراموش نہیں کر سکتے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی بطور قوم متحد ہو کر وائرس کو شکست دیں گے، کرونا سے ڈرنےکی نہیں صرف احتیاط کی ضرورت ہے، وائرس کےاثرات کے تناظر میں عالمی اداروں کواعتماد میں لیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا کے حوالے سے تمام اقدامات کی خود نگرانی کر رہا ہوں، عوام کوریلیف پہنچانے کے تمام وسائل کو برؤے کار لایا جائے گا۔

    اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کرونا کے حوالے سے وزیراعظم کا قائدانہ کردار قابل تعریف ہے، بر وقت حکومتی اقدامات بھی قابل ستائش ہیں، قوم کو وزیر اعظم عمران خان کی قیادت پر فخر ہے۔

    وزیراعظم نے بابر اعوان کی مرحوم والدہ کے لیےفاتحہ خوانی کی اور کہا ماں جیسےعظیم رشتے کے کھو جانے کے نقصان کامجھے اندازہ ہے۔

  • کرونا وائرس، پاکستانی ماہرین نے اہم کامیابی حاصل کرلی

    کرونا وائرس، پاکستانی ماہرین نے اہم کامیابی حاصل کرلی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے قوم کو خوش خبری سنائی ہے کہ حکومت پاکستان کے زیر انتظام ادارے نے اپنا سینیٹائزر (ہینڈ واش) تیار کرلیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت کےزیرانتظام ادارے پاکستان کونسل آف سائنٹیفک ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) نےکامیاب تجربہ کر کے  اپنا ہینڈ سینیٹائزر تیار کیا ۔

    رپورٹ کے مطابق پی سی ایس آئی آر نے سینیٹائزر عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے معیار کے مطابق تیار کیا جو جلد ہی 100 اور 250 ملی لیٹر کی پیکنگ میں دستیاب ہوگا۔

    پاکستانی میں مقامی طور پر تیار کیا جانے والا سینیٹائزرپاکستان کونسل سائنٹیفک ریسرچ کے ضلعی دفاترپر دستیاب ہوگا، تمام صوبوں کے محکمہ صحت کو فارمولے سے متعلق آگاہ کردیا گیاہے۔ رپورٹ کے مطابق سینیٹائزر کم قیمت میں‌ عوام کے لیے دستیاب ہوگا اور اس عمل کو ہر صورت یقینی بھی بنایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں کرونا وائرس سے پہلی موت، مریضوں‌ کی تعداد 247 تک پہنچ گئی

    وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت ادارے پی سی ایس آئی آر نے ڈبلیو ایچ او کے معیار کے عین مطابق سینیٹائزر تیار کیا جو جلد ہی یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب ہوگا‘۔

    قبل ازیں وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 247 تک پہنچ گئی، سب سے زیادہ کیسز سندھ میں رپورٹ ہوئے۔

    طبی ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے ہر تھوڑی دیر بعد جراثیم کش سینیٹائزر سے بیس سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں۔

  • ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے خطیر رقم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین کے حوالے کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) ووہان میں مقیم پاکستانوں کے لیے تیار کھانا ارسال کر رہا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبا کے لیے 14 ٹن تیار کھانا ارسال کیا جائے گا، کھانا لے کر جہاز جمعہ کے روز اسلام آباد سے ووہان روانہ ہوگا۔

    ترجمان کے مطابق وزارت اوور سیز نے طلبا کے کھانے کے لیے 2 کروڑ 15 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں، رقم کا چیک چیئرمین این ڈی ایم اے محمد افضال کے حوالے کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ووہان میں موجود طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دفتر خارجہ اور فارن مشن چین میں موجود ہم وطنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔

  • ڈریپ میں بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے: وزیر اعظم

    ڈریپ میں بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کے لیے ادویہ کی مناسب قیمت پر فراہمی کے سلسلے میں ڈریپ کا کلیدی کردار ہے، ادارے میں بدعنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ملک میں ادویات کی مناسب قیمتوں پر دستیابی کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضروری ادویہ کی دستیابی اور مناسب قیمتوں پر فراہمی کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح عوام ہیں، بھرپور کوشش ہے کہ جہاں جان بچانے والی اور تمام دیگر ضروری ادویات ملک میں آسانی سے دستیاب ہوں وہاں یہ ادویات مناسب قیمت پر عوام کو میسر آئیں، اس ضمن میں ڈریپ کی کارکردگی بہتر بنانے اور بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پالیسی سازی اور عمل درآمد کے ضمن میں حکومت کی حکمت عملی واضح ہے، یہ دو مختلف شعبے ہیں، دونوں کو یک جا کرنے سے مسائل جنم لیتے ہیں، ڈریپ کو مکمل فعال بنانے کے لیے کوششوں کو تیز کیا جائے اور انتظامی سطح پر ادارے کی افرادی قوت کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے یہ ہدایت بھی کی کہ پالیسی سازی اور اور پالیسیوں پر عمل درآمد کے شعبوں کو علیحدہ کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔

    اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حوالے سے معاملات بھی زیر غور آئے، وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں عدالت کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام ضروری اقدامات ترجیحی بنیادوں پر کیے جائیں تاکہ ڈاکٹروں اور شعبے سے منسلک افراد کو مزید کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔

    اجلاس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، سیکریٹری برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز، سی ای او ڈریپ عاصم رؤف اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

  • پاکستان کرونا وائرس کی دلدل میں پھنس گیا تو مشکل صورتحال ہوگی، وزیراعظم

    پاکستان کرونا وائرس کی دلدل میں پھنس گیا تو مشکل صورتحال ہوگی، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرونا وائرس کی دلدل میں پھنس گیا تو مشکل صورت حال ہوگی ، ہمارے پاس صحت کی سہولیات نہیں ہیں ، نازک صورت حال کا سامنا کرنے والے ہمارے جیسے ممالک کو قرض معافی جیسی سہولت فراہم ہونی چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ پاکستان وائرس کی دلدل میں پھنس گیا تو مشکل صورت حال ہوگی، ہماری صحت کی سہولیات وائرس کا مقابلہ نہیں کر سکیں گی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسی صورت حال صرف پاکستان میں ہی نہیں، بھارت اور برصغیر میں بھی ہو گی، وائرس پھیلا تو ہم سب خطرے میں ہوں گے، ہمارے پاس صحت کی سہولیات نہیں ہیں ، ہمارے پاس وسائل بھی محدود ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ وائرس کے معیشت پر ممکنہ اثرات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں ، مجھے تشویش غربت اور بھوک کے معاملے پر ہے، معاملے کی سنجیدگی کے پیش نظر عالمی کمیونٹی کو بھی سوچنا ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نازک صورت حال کا سامنا کرنے والے ہمارے جیسے ممالک کو قرض معافی جیسی سہولت فراہم ہونی چاہئے، یہ ہمیں وائرس سے مقابلہ کرنے میں مدد دے سکے گی۔

    ایران کی صورتحال پر وزیراعظم نے کہا کہ ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر بہت تشویش ہے ، ایران جیسے ممالک سے صورت حال کے پیش نظر پابندیاں ختم ہونی چاہئیے کیونکہ ایران انتہائی مشکل صورت حال سے گزر رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم نے کرونا سے ترقی پذیر اقوام کی تباہی کا خدشہ ظاہر کر دیا

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے امریکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں خدشہ ہے کہ نیا کرونا وائرس ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کر دے گا، دولت مند معیشتیں دنیا کے غریب ترین ممالک کے قرضوں کو معاف کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا پاکستان جیسے دیگر ممالک کا قرضہ معاف کرنے کے بارے میں سوچے، اس اقدام سے ہمیں کرونا سے نمٹنے میں مدد ملے گی، کرونا اگر پاکستان میں پھیلا تو معیشت بحال کرنے کی ہماری کوشش کو سنگین نقصان پہنچے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس طبی سہولتیں اتنے بڑے بحران سے نمٹنے کے لیے ناکافی ہیں، آئی ایم ایف کا قرضہ پاکستان کے لیے معاشی بوجھ بن جائے گا۔