Author: عبدالقادر

  • پی ٹی آئی کے تمام ارکان کا آج ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ، پارلیمنٹ روانہ

    اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مزید 35 استعفے منظور کیے جانے کے بعد پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں تمام ارکان نے آج ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مزید 35 استعفے منظور کیے جانے کے بعد پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین نے آج ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام اراکین قومی اسمبلی اسپیکر سے ملاقات کے لیے پیدل پارلیمنٹ کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد کے خیبرپختونخوا ہاؤس میں ہوا جو دو گھنٹے جاری رہا۔ اجلاس کے شرکا کو عمران خان کا پیغام بھی پہنچایا گیا جب کہ اراکین سے بھی استعفوں پر رائے لی گئی۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں 76 اراکین نے شرکت کی جنہوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ مزید پارلیمنٹ میں رہنے کو تیار نہیں ہیں جس کے بعد آج ہی مستعفی ہونے کا اعلان کیا گیا اور اجلاس کے بعد تمام اراکین پیدل ہی پارلیمنٹ ہاؤس روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ اسپیکر سے ملاقات کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین اسپیکر سے ملاقات میں یہ موقف اپنائیں گے کہ انفرادی حیثیت میں پیش ہونے پر استعفے منظور کرنا ہیں یا اجتماعی ملاقات کے بعد جو بھی کرنا ہے آج ہی کریں۔

    واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آج پی ٹی آئی کے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور کرکے انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو بھجوایا ہے۔ 31 عام اور 4 مخصوص نشستوں کے استعفے منظور کیے گئے ہیں۔

    آج جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں ڈاکٹر حیدرعلی خان، سلیم خان، محبوب شاہ، محمد بشیر خان، جنید اکبر، شیراکبر خان، علی خان جدون، عثمان خان تراکئی، مجاہد علی، ارباب عامر ایوب، شیر علی ارباب، شاہد احمد، گل داد خان، ساجدخان، محمد اقبال خان، عامر محمود کیانی، مخدوم خسرو بختیار، ملیکہ بخاری، عندلیب عباس، عاصمہ قدیر، سید فخر امام، ظہور حسین قریشی، شوکت علی بھٹی، عامرمحمود کیانی، سید فیض الحسن، عمر اسلم خان، امجد علی خان اور خرم شہزاد کے نام شامل ہیں۔

    دو روز قبل بھی اسپیکر نے 35 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جن میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، مراد سعید، عمر ایوب، اسد قیصر، پرویز خٹک، شہریار آفریدی، علی امین گنڈاپور، نورالحق قادری، راجا خرم شہزاد، علی نواز اعوان، عمران خٹک، صداقت علی خان، غلام سرور، شیخ راشد شفیق اور منصور حیات کے علاوہ تحریک انصاف کے اتحادی سینیئر سیاستدان شیخ رشید شامل تھے۔

    اسپیکر راجا پرویز اشرف نے 28 جولائی کو بھی پی ٹی آئی کے 9 جنرل اور 2 خصوصی ممبران کے استعفے منظور کیے تھے۔ ان میں سے 7 نشستوں پر ضمنی الیکشن میں عمران خان نے حصہ لیا تھا اور 6 نشستیں جیت لی تھیں۔

  • وزیراعلی کے اعتماد کے ووٹ کے دوران غیر حاضر رہنے والے 2 پی ٹی آئی اراکین کو شوکاز نوٹسز جاری

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلی کے اعتماد کے ووٹ کے دوران غیر حاضر رہنے والے دو اراکین مومنہ وحید اور فیصل فاروق چیمہ کو شو کاز نوٹسز جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی پالیسی سے منحرف اراکین کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب کے اعتماد کے ووٹ کے دوران غیر حاضر رہنے والے دو اراکین کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیا۔

    نوٹس میں دونوں اراکین کو ذاتی حیثیت میں پارٹی چئیرمین عمران خان کے روبرو طلب ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    شو کاز نوٹسز مومنہ وحید اور فیصل فاروق چیمہ کو بھیجے گئے ہیں، نوٹس میں دونوں اراکین کیخلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کاروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ آپ نے بطور پارلیمانی رکن پی ٹی آئی کی واضح پالیسی سے انحراف کیا، پارلیمانی پارٹی کے اراکین کو اعتماد کے ووٹ میں پرویز الہی کو ووٹ دینے کا کہا گیا تھا، واضح ہدایات کے باوجود دونوں اراکین نے انحراف کیا۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ اراکین 14 جنوری بروز ہفتہ ذاتی سنوائی کیلئے پارٹی چئیرمین کے روبرو حاضر ہو۔

  • پی ٹی آئی ارکان کا کل قومی اسمبلی جانے کا پلان ملتوی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کے سلسلے میں پی ٹی آئی ارکان کا کل قومی اسمبلی جانے کا پلان ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق استعفوں کی تصدیق کے لیے پی ٹی آئی ارکان کا قومی اسمبلی جانے کا منصوبہ ملتوی ہو گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کی عدم دستیابی کے باعث کیا گیا۔

    ارکان کل اسلام آباد میں واقع خیبر پختون خوا ہاؤس میں بھی جمع نہیں ہوں گے، جہاں کل عمران خان کو ارکان سے خطاب کرنا تھا۔

    ادھر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا رابطہ ہوا ہے، قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے سابق چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے راجہ پرویز کو فون کر کے ملاقات کی استدعا کی ہے۔

    عمران خان نے سندھ قیادت کو عام انتخابات میں تگڑے امیدوار چننے کی ہدایت کر دی

    ملک عامر ڈوگر نے فون پر کہا کہ پی ٹی آئی فیصلے کے مطابق ان کا ایک نمائندہ وفد اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کرنا چاہتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کی جانب سے رابطہ کرنے کا خیر مقدم کیا۔

    اسپیکر نے کہا کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کیے جاتے اور سیاست دانوں میں رابطے ہونے چاہئیں۔

    راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق کے معاملے میں قومی اسمبلی کے ضوابط میں طریقہ کار موجود ہے، پی ٹی آئی کے تمام ممبران کو استعفوں کی تصدیق کے حوالے سے خطوط بھی ارسال کر دیے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا استعفوں کے حوالے سے فیصلہ آئین اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے مطابق کیا جائے گا۔

  • تحریک انصاف استعفوں کی منظوری کیلیے سپریم کورٹ جائے گی

    تحریک انصاف استعفوں کی منظوری کیلیے سپریم کورٹ جائے گی

    قومی اسمبلی سے استعفوں کی تصدیق کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی سے استعفوں کی تصدیق کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کیلیے سپریم کورٹ جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے استعفوں کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی بدنیتی کے باعث کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے جب ایوان جانے کا اعلان کیا تو اجلاس ملتوی کردیا گیا اور جب اسپیکر کے روبرو جانے کا اعلان کیا تو وہ چھتی پر چلے گئے۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کے اس معاملے پر ٹال مٹول والے رویے پر پی ٹی آئی نے یہ فیصلہ کیا اور اس حوالے سے قانونی ماہرین سے مشاورت بھی شروع کردی ہے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی سے استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ایم این ایز کا اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    اس حوالے سے شاہ محمود قریشی کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کو خط بھی لکھا گیا تھا جس میں ان کے سامنے پیش ہوکر استعفوں کی تصدیق کرنے کے لیے وقت مانگا گیا تھا۔

  • پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کیلئے حکمت عملی تبدیل کرلی

    پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کیلئے حکمت عملی تبدیل کرلی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے استعفوں سے متعلق اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ارکان پی ٹی آئی کے استعفے منظور نہ کئے جانے پر اب حکمت عملی تبدیل کرلی گئی ہے، مستعفی ہونے والے ارکان اسمبلی نے ایوان میں واپس جاکر فلور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمت عملی کے تحت تمام ارکان اسمبلی پی ٹی آئی انفرادی طور پر مستعفی ہونگے، اسپیکر کےروبرو کھڑے ہوکراعلان کرنے پراستعفے فوری منظورتصور ہونگے۔

    ذرائع کے مطابق ارکان کی قومی اسمبلی میں واپسی سے قبل صوبائی اسمبلیاں تحلیل ہوں گی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر پارلیمان میں واپسی کی دعوت دی تھی۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس مینڈیٹ ہے وہ پارلیمان میں واپس آئیں کیونکہ ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کا ہمارا فورم پارلیمان ہے اور تمام مسائل کا حل موجود ہے، اسے نظر انداز کرکے آگے نہیں بڑھا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں واپسی کے لیے حکومت کے سامنے قبل ازوقت انتخابات کی شرط رکھی ہوئی ہے۔

  • ارشد شریف قتل کیس : عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا

    ارشد شریف قتل کیس : عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا

    لاہور : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہید ارشد شریف کے اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کیلئے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اپنے خط میں شہید ارشد شریف قتل کیس کی آزادانہ جوڈیشل کمیشن کے ذریعے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہریوں کی جانب سے شروع کی جانے والی مہم میں اب تک ہزاروں پاکستانی چیف جسٹس کو خط لکھ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : شہید صحافی ارشد شریف کی بیٹی کا سپریم کورٹ کے ججز کے نام خط

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہید صحافی ارشد شریف کی صاحبزادی علیزہ ارشد نے انصاف کے حصول کیلیے سپریم کورٹ کے ججز کے نام خط لکھ دیا۔

    علیزہ ارشد نے خط میں سپریم کورٹ کے ججز سے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’میں اپنے والد کے لیے انصاف کے حصول کے لیے خط لکھ رہی ہوں۔‘

    علیزہ ارشد نے لکھا کہ والد کی نقل و حرکت محدود ہوگئی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں جب معاملہ بگڑا تو میرے والد اپنی جان اور عزت بچانے کے لیے وطن چھوڑنے پر مجبور ہوئے وہ ملک چھوڑ کر نہیں جانا چاہتے تھے۔

    ایک ماہ قبل نومبر کے آغاز میں شہید ارشد شریف کی والدہ نے بھی چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر ہائی پاورجوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ میرے بیٹے کی شہادت کیخلاف حکومت کے ظالمانہ اقدامات کا نوٹس لیا جائے، مجھے اور ارشد شریف کے یتیم بچوں کو انصاف دلائیں۔

  • وزیراعلیٰ نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردئیے

    وزیراعلیٰ نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردئیے

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردئیے۔

    ذرائع کے مطابق پرویزالہٰی نے اسمبلی تحلیل کرنےکی دستخط شدہ سمری عمران خان کے حوالے کردی، وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب اب سے کچھ دیر قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے حکومت کو مشروط بات چیت کی پیشکش کردی

    جس میں عمران خان نے حکومت کو مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ان کو موقع دے سکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اوربات کریں یہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر عام انتخابات کی تاریخ دیں یا پھر ہم اسمبلی تحلیل کردیں۔

    پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر ق لیگ مکمل طور پر ہمارے ساتھ کھڑی ہے، پرویزالہٰی نے مجھے پورا اعتماد دیا ہے انہوں نے یقین دلایا کہ جب کہوں گا اسمبلی تحلیل کردیں گے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز اے آر وائی نیوز نے خبر بریک کی تھی کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی اسمبلی کی تحلیل پرتیار ہوگئے ہیں۔

    گذشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے زمان پارک میں ملاقات کی، ملاقات میں سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی اور ایم این اے حسین الٰہی بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے کہا تھا کہ عمران خان کے کہنے پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں تاخیر نہیں ہوگی، پنجاب اسمبلی عمران خان کی امانت ہے اور یہ انہیں دے دی،ہم عمران خان کے ہر فیصلے کا ساتھ دیں گے،ہم جس کے ساتھ چلتے ہیں، اس کا پورا ساتھ دیتے ہیں۔

  • عمران خان کے وژن پر قائم ادارہ دینی ودنیاوی تعلیم کا مرکز

    عمران خان کے وژن پر قائم ادارہ دینی ودنیاوی تعلیم کا مرکز

    سابق وزیراعظم عمران خان کے وژن پر جہلم کے قریب قائم القادر یونیورسٹی نوجوانوں کو مفت دینی اور دنیاوی تعلیم کے زیور سے آراستہ کر رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عمران خان کے دور حکومت میں جہلم کے قریب سوہاوہ میں قائم کی گئی القادر یونیورسٹی نوجوان طلبہ اور طالبات کو دینی اور جدید سائنسی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے سابق وزیراعظم کے ’’ریاست مدینہ‘‘ کے وژن کو حقیقت کا روپ دے رہی ہے۔

    اسلام آباد سے ڈیڑھ گھنٹے کے مسافت پر غیر آباد علاقے میں تصوف، روحانیت اور جدید سائنسی تعلیمات کے وژن کے تحت قائم کیا جانے والا تعلیمی ادارہ القادر یونیورسٹی عالمی معیار کی جامعہ ہے جس کو سابق وزیراعظم عمران خان نے مئی 2019 میں ذاتی کوششوں سے شروع کیا تھا۔

    پہاڑوں کے دامن میں واقع 50 ایکڑ پر مشتمل اس تعلیمی ادارے میں پاکستان، مصر اور دیگر اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے اساتذہ ملک بھر کے طلبہ کو دینی اور جدید دنیاوی تعلیم کے زیور سے آراستہ کر رہے ہیں جب کہ اسٹیٹ آف دی آرٹ جامعہ میں سینکڑوں طلبہ مفت تعلیم حاصل کرکے اپنا مستقبل روشن بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

    اس یونیورسٹی میں جدید ترین آئی ٹی سہولتوں کے ساتھ خوبصورت ہاسٹلز، بہترین ایڈمینسٹریشن اور ڈیپارٹمنٹس میں 90 فیصد تک طلبا مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

    اس جامعہ میں باقاعدہ آغاز درس وتدریس کا آغاز گزشتہ سال 29 نومبر کو ہوا تھا اور صرف ایک سال میں ہی یہ یونیورسٹی نہ صرف خطہ پوٹوھار بلکہ ملک بھر کے طلبہ کے لیے تصوف، روحانیت اور جدید سائنسی تعلیم کا مرکز بن چکی ہے۔

    القادر یونی ورسٹی کے ڈین ڈاکٹر ذیشان کہتے ہیں سابق وزیراعظم عمران خان نے ملاقات میں مجھے کہا تھا کہ اس تعلیمی ادارے کا مشن اسٹوڈینٹس کو روایتی تعلیمات کے ساتھ ساتھ جدید سائنسی علوم اور ہنر پر مشتمل تربیت فراہم کرنا ہوگا۔

  • مولانا طارق جمیل تعزیت کیلیے شہید ارشد شریف کے گھر پہنچ گئے

    مولانا طارق جمیل تعزیت کیلیے شہید ارشد شریف کے گھر پہنچ گئے

    معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل اے آر وائی نیوز کے شہید صحافی ارشد شریف کے گھر اظہار تعزیت کے لیے پہنچ گئے۔

    معروف مذہبی رہنما مولانا طارق جمیل شہید صحافی ارشد شریف کے گھر پہنچے اور اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا، مولانا طارق جمیل کے ہمراہ ان کے اہلخانہ و قریبی ساتھی بھی موجود ہیں۔

    انہوں نے شہید صحافی کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

    مولانا طارق جمیل نے شہید ارشد شریف کے بیٹے سے ملاقات کی جبکہ ان کے ساتھ موجود دیگر لوگوں نے اہلخانہ کو حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ کے والد جو کام کرگئے اس کے لیے تو ہم دعائیں کرتے رہتے ہیں شہادت کا ایسا درجہ اگر ہمیں ملتا تو ہم خوش نصیب ہوتے۔

    یہ پڑھیں: ’پیارے اباّ میں ہر روز آپ کو یاد کرتی ہوں‘: شہید ارشد شریف کی بیٹی کا والد کے نام خط

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں شہید صحافی ارشد شریف کی بیٹی نے بابا کے نام خط میں کہا کہ ’پیارے ابا مہینے سے زیادہ ہوگیا ہے آپ کو ہم سے بچھڑے ہوئے، آپ کے ساتھ جو ہوا  بہت غلط ہوا ، سچ بولنے کی یہ قیمت نہیں ہونی چاہئے، کرپشن خلاف بولنے کی یہ قیمت بہت زیادہ ہے۔

    شہید صحافی کی کمسن بیٹی نے لکھا کہ ’اباّ اپنے ملک سے اتنی محبت کہ اپنے آپ اور اپنے خاندان سے بھی زیادہ ہو، اس کی یہ سزا تو نہیں ہونی چاہئیے، میں سوچتی ہوں آپ کو صرف بولنے کی اتنی سزا دی گئی، وہ لوگ سچے ہوتے تو جواب دیتے ،آپ کا منہ بند نہ کراتے اور یہ نہ کرتے۔

    خط میں بیٹی نے بتایا کہ جب بھی آپ سے کوئی کہتا تھا کہ بولنے سے پہلے اپنے بچوں کا تو سوچ تو آپ کہتے تھے میرے بچوں کو اللہ پالے گا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ان کی بیٹی خط میں لکھا کہ اباّ اب تک جتنے لوگ بھی آئے یہی کہہ رہے تھے کہ اللہ ایسی شہادت سب کو دے لیکن میں یہ کہنا چاہوں گی کہ اللہ نے شہادت تو دی مگر وقت کے فرعونوں نے بہت ظلم کیا ایسا ظلم کسی کو بھی نہ سہنا پڑے۔

    یاد رہے کہ پی ایف یو جے نے 2 نومبر کو صحافیوں کیخلاف تشدد کے عالمی دن کو شہید ارشد شریف کے نام کیا ہے۔

    علاوہ ازیں 26 نومبر کو شہید ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ درج نہ کرنے ، جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دینے اور عالمی عدالت سےرجوع نہ کرنے کے معاملے پر صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف کو خط ارسال کیا گیا تھا۔

    خط اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے صدر مملکت اوروزیراعظم کوبھجوایا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ ارشدشریف کا کینیا میں قتل قابل مذمت واقعہ ہے، واقعے کی شفاف تحقیقات ہونا قانونی تقاضا ہے۔

    صدر اور وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی آر کا اندراج جرم کی کھوج کے لئے بنیادی اقدام ہے، کینیا کی حکومت بری طرح بے نقاب ہوچکی ہے، معاملہ حساس اور تحقیقات کا متقاضی ہے۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ معاملے پرعالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا جائے، اگر قانونی تقاضے پورے نہ ہوئے توعدلیہ سے رجوع کیا جائے گا۔

     24 اکتوبر کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ کے اینکر اور معروف صحافی ارشد شریف کو کینیا میں شہید کردیا گیا تھا۔

  • پی ٹی آئی کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا معاملہ، آئندہ 2 ہفتے اہم قرار

    پی ٹی آئی کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا معاملہ، آئندہ 2 ہفتے اہم قرار

    اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ 2 ہفتے انتہائی اہم قرار دیے گئے ہیں اور عمران خان نے قانونی ٹیم کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گزشتہ ہفتے کے روز پنڈی کے آزادی مارچ جلسے میں تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اس پر مسلسل پیش رفت جاری ہے اور اب پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ دو ہفتے اس حوالے سے اہم قرار دیے جا رہے ہیں۔

    جلسے میں اعلان کے بعد اس حوالے سے پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلیوں کی تحلیل اور حکومت کی جانب سے تحلیل روکنے کیلیے اپنی اپنی کوششیں جاری ہیں اور اب پی ٹی آئی کی جانب سے اس حوالے سے آئندہ دو ہفتے انتہائی اہم قرار دیے جا رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی بلالیا جو اتوار کو ہوگا جب کہ اس سے قبل عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی ملاقات میں بھی اس حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے سیاسی محاذ کے ساتھ اس حوالے سے قانونی محاذ پر بھی تیاری شروع کردی ہے اور حکومت کی کسی بھی کسی بھی منصوبہ بندی پر پی ٹی آئی کی پیشگی حکمت عملی بھی طے کرلی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آئندہ الیکشن میں دیرینہ ارکان کو میدان میں اتاریں گے، عمران خان

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے قانونی ٹیم کو بھی اس حوالے سے ٹاسک سونپ دیے ہیں جب کہ پارلیمانی پارٹی اجلاسوں میں تجاویز پر مشاورت کے بعد اسمبلیوں کی تحلیل کی حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔