Author: عبدالقادر

  • عمران خان کی کاوشیں رنگ لے آئیں، آئی ایم ایف کی ٹیم 29 اپریل کو پاکستان کا دورہ کرے گی

    عمران خان کی کاوشیں رنگ لے آئیں، آئی ایم ایف کی ٹیم 29 اپریل کو پاکستان کا دورہ کرے گی

    اسلام آباد: بیجنگ میں وزیراعظم عمران خان کی کاوشیں رنگ لے آئیں، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم نے تین روز بعد پاکستان کا دورے کا عندیہ دے دیا۔

    وزارتِ خزانہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈکی ٹیم رواں ماہ29اپریل کوپاکستان آئےگی، اُن کے دورےکامقصدآئی ایم ایف پروگرام پرپیشرفت کے لیے تکنیکی مذاکرات ہیں۔

    ترجمان کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئےمعاشی فریم ورک پرجامع بات چیت اور تیاری کے حوالے سے متعلقہ حکام نے مشاورت کی۔  مذاکرات کے لیے متعلقہ ادارے،محکمےکی تیاری مکمل کر رہےہیں۔

    ڈاکٹر خاقان نجیب کے مطابق مذاکرات کیلئےتوانائی،معاشی اصلاحات کی تیاری بھی کرلی گئی، جبکہ آئی ایم ایف کو سماجی شعبے کے احساس پروگرام پر بھی تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: سی ای او ورلڈ بینک کا پاکستان کے ساتھ تعاون مزید مضبوط بنانے کا وعدہ، اعلامیہ جاری

    دریں اثناء چین میں وزیر اعظم عمران کان کی آئی ایم ایف کی سربراہ کسٹین لیگارڈ سے ملاقات ہوئی جس میں عبدالحفیظ شیخ سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔

    مشترکہ اعلامیہ

    وزیراعظم عمران خان کی آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹرسےملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایاگیا ہے کہ ‘‘کرسٹیان لوگارڈسےبیلٹ اینڈروڈفورم کی سائیڈلائن پرملاقات ہوئی، ملاقات میں پاکستان اور آئی ایم ایف کےتعلقات کا جائزہ بھی لیا گیا‘‘۔

    اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم نےمعاشی اصلاحات پراقدامات سےآگاہ کیا، معیشت کےاستحکام،افراط زراورمالیاتی توازن پربریفنگ دی گئی، دونوں رہنماؤں نے آئی ایم ایف پروگرام کی اہمیت پر اتفاق کرتے ہوئے پاکستان میں اقتصادی استحکام کیلئےمشترکہ کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ یہ بھی طے پایا کہ آئی ایم ایف کاوفد جلدپاکستان کادورہ کرےگا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ورلڈ بینک سے 6 سے 8 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان

    وزیراعظم عمران خان نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں روڈ اینڈ بیلٹ فورم سے بھی خطاب کیا۔ جہاں دنیا بھر کے کاروباری اداروں کے چیف ایگزیکٹو افسران بھی شریک تھے۔

    واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے 15 اپریل کو قوم کو خوشخبری سنائی تھی کہ آئی ایم ایف سے معاملات طے ہوگئے، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی معاشی پالیسی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

  • سی ای او ورلڈ بینک کا پاکستان کے ساتھ تعاون مزید مضبوط بنانے کا وعدہ، اعلامیہ جاری

    سی ای او ورلڈ بینک کا پاکستان کے ساتھ تعاون مزید مضبوط بنانے کا وعدہ، اعلامیہ جاری

    بیجنگ : ورلڈ بینک سی ای او نے پاکستان کے ساتھ تعاون مزید مضبوط بنانے کا وعدہ اور فنڈز کی فراہمی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم نے خطے میں اقتصادی استحکام کے لئے ورلڈ بینک کے کرادار کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کی سی ای او سے ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا ملاقات بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر ہوئی ، سی سی او ورلڈ بینک کو ملکی معیشت سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا وزیراعظم نے خطے میں اقتصادی استحکام کے لئے ورلڈ بینک کے کرادار کی تعریف کی اور کہا غربت میں خاتمے، روزگار کی فراہمی اور کاروبار میں آسانی کے لئے ورلڈ بینک کا کردار قابل تعریف ہے۔

    وزیراعظم نے سماجی فلاح و بہبود کے حکومتی پروگرامز سے بھی آگاہ کیا اور سی ای او ورلڈ بینک کو سماجی ترقی کے نئے پروگرام احساس کا بھی بتایا گیا۔

    اعلامیہ کے مطابق سی ای او ورلڈ بینک نے پاکستان کے ساتھ تعاون مزید مضبوط بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے پاکستان کو فنڈز کی فراہمی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو ورلڈ بینک سے 6 سے 8 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان اور ورلڈبینک کی سی ای او کرسٹالینا جیورجیوا کی ملاقات دورہ چین کی سائیڈلائن ملاقاتوں کاحصہ ہے، پاکستان کو ورلڈ بینک سے تقریباً 6 سے 8 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے 24 اپریل کو حکومت نے آئی ایم ایف کے بعد ورلڈ بینک حکام سے رابطے کیا تھا اور وزیراعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کے ی ای او سے ملاقات طے پائی تھی۔

    واضح رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان چین کےپانچ روزہ دورےپربیجنگ پہنچے تو بیجنگ میں چین کے اعلیٰ حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا، وزیراعظم چین کے صدر، نائب صدر اور وزیراعظم سےملاقات کریں گے، وزیر اعظم کے ہمراہ شیخ رشید، فیصل واوڈا، عبدالحفیظ شیخ، رزاق داؤد اور ڈاکٹر عطا الرحمٰن بھی ہیں۔

    چین روانگی سے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا دورے کا مقصد اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو نئی بلندیوں تک پہنچانا ہے، چین مضبوط اور دوست ہمسایہ ملک ہے، پاک چین دوستی کسی علاقائی، بین الاقوامی پیش رفت سےمتاثرنہیں ہوگی، چینی صدر سے دوطرفہ تعلقات پرتفصیلی تبادلہ خیال کروں گا۔

  • پاکستان کو ورلڈ بینک سے 6 سے 8 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان

    پاکستان کو ورلڈ بینک سے 6 سے 8 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملکی معیشت میں بہتری کے لیے اہم رابطے شروع کردئیے ہیں، پاکستان کو ورلڈ بینک سے تقریباً 6 سے 8 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کے بعد ورلڈ بینک حکام سے رابطے شروع کردئیے، وزیراعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کے ی ای او سے ملاقات طے پاگئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور سی ای او ورلڈ بینک کی ملاقات 26 اپریل کو دورہ چین میں ہوگی، عمران خان ملکی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    ورلڈ بینک حکام سے ملاقات میں وزیراعظم کے ہمراہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد موجود ہوں گے۔

    سی ای او ورلڈ بینک کو حکومت کی نئی معاشی پالیسیوں سے آگاہ کیا جائے گا، پاکستان کو ورلڈ بینک سے تقریباً 6 سے 8 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات طے

    قبل ازیں وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ اعلیٰ سطح پر رابطے کیے تھے، وزیراعظم عمران خان کی آئی ایم کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات طے پاگئی ہے۔

    آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات 26 اپریل کو دورہ چین کے دوران ہی ہوگی، آئی ایم ایف پروگرام پر اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    وزیراعظم کرسٹیان لوگارڈ کو ملکی معاشی صورت حال سے آگاہ کریں گے، پاکستان کو آئی ایم ایف سے تقریباً 6 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان اس سے قبل بھی کرسٹیان لوگارڈ سے ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کا ایران  میں بیان سیاق وسباق سےہٹ کرپیش کیاگیا، ترجمان

    وزیراعظم عمران خان کا ایران میں بیان سیاق وسباق سےہٹ کرپیش کیاگیا، ترجمان

    اسلام آباد : وزیراعظم آفس ترجمان کا کہنا ہے وزیراعظم کاایران میں بیان سیاق وسباق سےہٹ کرپیش کیاگیا، بیان کامقصدغیرریاستی عناصرکی جانب نشاندہی تھا، بیان کومتنازع بناکرپیش کرناکسی طور پر پاکستان کی خدمت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے ایران میں بیان پر وزیراعظم آفس کی وضاحت سامنے آگئی ، ترجمان نے وضاحتی بیان میں کہا وزیراعظم کا ایران  میں بیان سیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیاگیا، بیان کا مقصد غیر ریاستی عناصر کی جانب نشاندہی تھا۔

    ترجمان وزیراعظم آفس کا کہنا تھا غیرملکی عناصر پاکستانی زمین کا استعمال کرتے رہے کلبھوشن مثال ہے، ایسے ہی ایران افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی۔

    وضاحتی بیان میں کہا گیا وزیراعظم بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعے پربات کررہےتھے، یہی وجہ ہے وزیراعظم خطےمیں امن کیلئےکوشش کر رہے ہیں، وزیراعظم کے بیان کو کسی اور تناظر میں دیکھنا سراسرغلط تشریح ہوگی۔

    ترجمان نے مزید کہا بیان کو متنازع بناکر پیش کرنا کسی طور پر پاکستان کی خدمت نہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ ایران میں ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا دہشت گردی کی وجہ سےدونوں ملکوں میں اختلافات بڑھ رہےہیں،ایک دوسرے پربھروسہ کرنا ہوگاکہ ہماری سرزمین دہشت گردی کےلیےاستعمال نہیں ہوگی، پاکستانی سرزمین سے متعلق فیصلہ مشترکہ اور ہمارے مفاد میں ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی سرزمین سے ایران کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم کا کہنا تھا پاکستانی سرزمین سے ایران کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ چاہتے ہیں ایرانی سرزمین سے بھی پاکستان کو نقصان نہ ہو۔ چار دہائیوں سے افغان جنگ نے پاکستان اور ایران کو متاثر کیا، ایران کا دورہ کرنے کا مقصد دوریاں اور فاصلے ختم کرنا ہے، افغانستان میں امن پاکستان اور ایران کے مفاد میں ہے۔

    دونوں ممالک میں دہشت گردی کےخاتمےکیلئے مشترکہ اقدامات پر اتفاق ہوا اور کہا گیا پاک ایران بارڈرکاامن اوردوستی کیلئےاستعمال بڑھایاجائےگا۔

    بعد ازاں اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو پاکستانی سرزمین دہشت گردی کےلیےاستعمال کے بیان پر تنقید کا سامنا ہیں۔

  • سوشل میڈیا پر سابق وزیر خزانہ اسدعمر کیخلاف مہم

    سوشل میڈیا پر سابق وزیر خزانہ اسدعمر کیخلاف مہم

    اسلام آباد : تحریک انصاف آفیشل سوشل میڈیا ٹیم نے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کیخلاف شرمناک مہم کے مرکزی کردار فرحان ورک سے مکمل کاتعلقی کا اظہار کردیا، محمد کامران نے کہا فرحان ورک کاپی ٹی آئی آفیشل سوشل میڈیاٹیم سےتعلق نہیں، آفیشل سوشل میڈیا ٹیم کا کوئی بھی رکن کسی جعلی یا نفرت انگیز مہم میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی میڈیا پر سابق وزیر خزانہ اسد عمر کیخلاف شرمناک مہم پر تحریک انصاف آفیشل سوشل میڈیا ٹیم نے مہم کے مرکزی کردار فرحان ورک سے مکمل کاتعلقی کا اظہار کردیا۔

    تحریک انصاف سوشل میڈیا ٹیم کے سربراہ محمد کامران کا واضح بیان سامنے آگیا، جس میں انھوں نے کہا فرحان ورک نامی شخص کا تحریک انصاف کی آفیشل سوشل میڈیا ٹیم سے قطعاً کوئی تعلق نہیں، میڈیا غیر مجاز افراد کو تحریک انصاف سوشل میڈیا ٹیم کے طور پر پیش کرنے سے گریز کرے۔

    محمد کامران کا کہنا تھا فرحان ورک نامی شخص سماجی میڈیا پر ان آفیشیل گروپ چلاتا ہے، تحریک انصاف آفیشل سوشل میڈیا ٹیم 2015 میں بھی فرحان ورک سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے، غیر مجاز شخص کو بطور تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کے نمائندے کے طور پر ٹی وی پر پیش کرنا افسوسناک ہے۔

    سربراہ تحریک انصاف سوشل میڈیا نے کہا تحریک انصاف کی آفیشیل سوشل میڈیا ٹیم سینکڑوں رضاکاروں اور بے لوث کارکنوں پر مشتمل ہے، بے لوث کارکنان اور آفیشل سوشل میڈیا ٹیم تحریک انصاف کے بیانیے کی تشکیل و ترویج میں صحت مند کردار ادا کرتی ہے، محمد کامران

    ان کا مزید کہنا تھا تحریک انصاف کی آفیشل سوشل میڈیا ٹیم کا ہر رکن نظم و ضبط کا پابند ہے، تحریک انصاف آفیشل سوشل میڈیا ٹیم اشتعال انگیزی یا کسی بھی نفرت انگیز مہم کا حصہ بننے کی بجائے صبر و ضبط کا مظاہرہ کرتی ہے۔

    محمد کامران نے کہا غیر مجاز افراد کا ایک گروہ تحریک انصاف سے وابستگی کا تاثر دیکر سوشل میڈیا پر عدم برداشت کو فروغ دیتا ہے، سماجی میڈیا پر آفیشل سوشل میڈیا ٹیم ہی تحریک انصاف کے بارے میں مصدقہ اطلاعات کے فروغ کی مجاز اور ذمہ دار ہے۔

    سربراہ کا کہنا تھا تحریک انصاف کے آفیشل اکاؤنٹس پر لگائے جانے والے مواد کی مکمل ذمہ داری قبول کرتے ہیں، آفیشل سوشل میڈیا ٹیم کا کوئی بھی رکن کسی جعلی یا نفرت انگیز مہم میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کریں گے، غیر مجاز افراد کی جانب سے سوشل میڈیا پر برپا کی جانے والی مہم سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔

  • نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    اسلام آباد: دو روز قبل نئے سرے سے تشکیل دی جانے والی وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس منگل 23 اپریل کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں متعدد اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا، کابینہ اقتصادی صورتحال کے جائزے سمیت اہم امور پر غور کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 نکاتی ایجنڈا زیر بحث آئے گا جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم شامل نہیں، اجلاس میں این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر ممبر فنانس کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔ سعودی فنڈ برائے ترقی کے منصوبوں کے لیے ٹیکس چھوٹ پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں موجودہ تعلیمی نظام میں تبدیلی پر بریفنگ دی جائے گی، رحم کی اپیلوں میں تاخیر اور کمزوریوں کو دور کرنے کی منظوری دی جائے گی۔ بینکنگ کورٹ ون پشاور کے جج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں اپیلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے لیے جوڈیشل ممبر کی تعیناتی، ڈراوٹ رسپانس پلان 2019 کی منظوری اور او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کے سابق ممبران کے کیسز کا جائزہ شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نیشنل انڈومنٹ اسکالر شپ وزارت منصوبہ بندی کو دینے کی منظوری دی جائے گی جبکہ وزیر دفاع کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کابینہ میں پیش کی جائیں گی، چیف شماریات کا اضافی چارج دینے کی منظوری بھی اجلاس میں دی جائے گی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں ریلوے کی مال بردار گاڑیوں کے سرکاری استعمال سے متعلق عملدر آمد کا جائزہ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے فیصلوں کی بھی منظوری شامل ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت اور غلام سرور کو ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے جبکہ میاں محمد سومرو سے ایوی ایشن کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا۔

    کابینہ کی تشکیل نو میں اعجاز احمد شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ، شہریار آفریدی کو سیفران کا وزیر مملکت، اعظم سواتی کو وزیر برائے پارلیمانی امور اور اسد عمر کی جگہ عبد الحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کیا گیا۔

  • وزیر اعظم کا معذور افراد کے لیے زبردست اقدام، متاثرہ شخص اور خاندان کا علاج بالکل مفت ہوگا

    وزیر اعظم کا معذور افراد کے لیے زبردست اقدام، متاثرہ شخص اور خاندان کا علاج بالکل مفت ہوگا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے مستقل معذوری کا شکار افراد اور اُن کے خاندانوں کو صحت سہولت کارڈ فراہم کرنے کی منظوری  دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نادرا (نیشنل ڈیٹا بیس ریگولرٹی اتھارٹی) کے ریکارڈ میں موجود تمام مستقل معذور افراد اور ان کے خاندانوں کے لئے صحت سہولت پروگرام کی توسیع دیتے ہوئے متاثرہ افراد کو انصاف کارڈ فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق معذوری کا شکار افراد اور اُن کا اہل خانہ  ہر سال سات لاکھ 20 ہزار روپے تک کی علاج معالجے کی سہولت مفت حاصل کر سکے گا۔ صحت سہولت پروگرام میں توسیع کی منظور ی کے بعد اب دارالحکومت اسلام آباد، آزادجموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے تمام مستقل معذور افراد اس سہولت سے استفادہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں: 22 لاکھ صحت کارڈ تقسیم کر دیے، مزید 90 لاکھ تقسیم کریں گے: وفاقی وزیر صحت

    دوسری جانب وزیراعظم نے ضلع تھرپارکر کے تمام خاندانوں کے لئے بھی صحت سہولت پروگرام کو توسیع دینے کی منظوری دے دی۔جس کے مطابق تھرپارکر کے تقریباً تین لاکھ خاندان تقریباً سات لاکھ 20 ہزار روپے تک کے علاج معالجے کی مفت سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ دنوں انصاف سہولت کارڈ پروگرام کا افتتاح کیا تھا، 7 اپریل کو وفاقی وزیر صحت عامر کیانی کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں اب تک 22 لاکھ صحت کارڈ تقسیم کیے جاچکے جبکہ حکومت نے 90 لاکھ کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں 25 فی صد سرکاری جب کہ 75 فی صد نجی اسپتال کام کر رہے ہیں، بنیادی سہولتوں کی فراہمی ریاست کی ذمےداری ہے۔

  • وفاقی کابینہ میں تبدیلیاں کیوں ہوئی؟  وجوہات اور  تفصیلات منظر عام پر آگئیں

    وفاقی کابینہ میں تبدیلیاں کیوں ہوئی؟ وجوہات اور تفصیلات منظر عام پر آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ میں ردوبدل کارکردگی، خفیہ رپورٹس، مانیٹرنگ اور عوامی رائے کے باعث کیا گیا، اسدعمرکی حالات بہتر ہونے کی تسلیاں وزیراعظم کو مطمئن نہ کرسکیں جبکہ گیس بلوں پر سخت دباؤ کے باعث غلام سرور کو تبدیل کیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں ردوبدل کی وجوہات اور مزید تفصیلات سامنے آگئیں، کارکردگی، خفیہ رپورٹس، مانیٹرنگ اور عوامی رائے ردوبدل کا سبب بنی، بعض وزراکی کارکردگی پروزیراعظم نالاں تھے،گزشتہ ماہ ہٹانےکافیصلہ کیاگیاتھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے ایمنسٹی، مہنگائی، ایف بی آر کی ناکامی، ڈالر مہنگا اسدعمرکی وزارت لےگیا، اسد عمر کو ہٹانے کیلئے وزیراعظم پر پارٹی اور حکومتی ارکان کا دباؤ تھا، وزیراعظم متعدد مرتبہ اسد عمر سے مہنگائی کا شکوہ کرتےرہے، اسد عمر آپ کی پالیسیاں غریبوں کیلئے مشکلات پیدا کر رہی ہیں۔

    ایمنسٹی، مہنگائی، ایف بی آر کی ناکامی، ڈالر مہنگا اسدعمرکی وزارت لےگیا

    ذرائع کے مطابق اسدعمرکی حالات بہترہونےکی تسلیاں وزیراعظم کومطمئن نہ کرسکیں، کابینہ کے آخری دو اجلاس میں متعدد وزرا کی بھی اسد عمر سےگرماگرمی ہوئی، وزیراعظم نے اسد عمر کو  وزارت چھوڑنے پر مائل کرنے میں 2دن لگائے۔

    وزیراعظم نے اسد عمر کو  وزارت چھوڑنے پر مائل کرنے میں 2دن لگائے

    گیس کے بلز پر رپورٹ نے وزیرپٹرولیم کودفاعی پوزیشن پرلاکھڑاکیا، گیس بلوں پرسخت دباؤکےباعث غلام سرورکوتبدیل کیاگیا جبکہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ پر عامر کیانی کو ناراضی کا پیغام پہنچایاگیا۔

    گیس بلوں پرسخت دباؤکےباعث غلام سرور جبکہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ پر عامر کیانی کوتبدیل کیاگیا

    ذرائع کا کہنا تھا وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری بھی اختلافات کی زدمیں آئے، ایم ڈی پی ٹی وی پر تنقید اور ملازمین کے مظاہرے میں آمدناگوار تھی، فواد چوہدری کو سینئر پارٹی رہنماؤں پر تنقید بھی مہنگی پڑی، ان کی خواہش اورمرضی پرنئی وزارت دی گئی۔

    اعظم سواتی کی کابینہ میں واپسی کافیصلہ بھی ایک ماہ پہلےکرلیاگیاتھا، ان کی واپسی تک وزارت سائنس وٹیکنالوجی خالی تھی، فوادچوہدری کو نئی وزارت کیلئے اعظم سواتی کو ایڈجسٹ کیاگیا۔

    اعظم سواتی کی کابینہ میں واپسی اور فردوس عاشق اعوان کو وزارت اطلاعات دینے کافیصلہ بھی ایک ماہ پہلےکرلیاگیاتھا

    شہریارآفریدی اختیارات کےباوجودمتاثرکن کارکردگی نہ دکھاسکے جبکہ فردوس عاشق اعوان کو وزارت اطلاعات کافیصلہ ایک ماہ پہلے کیاگیا تھا، فردوس عاشق کو وزیراعظم نےگزشتہ روز فون پر ذمہ داریوں کی اطلاع دی۔

    اعظم سواتی، اعجاز شاہ، حفیظ شیخ کو وزارتیں دینے کا مشاورت کے بعد کیاگیا ، ظفراللہ مرزا کو قابلیت کی بنیاد پر وزارت صحت میں بطور معاون کا فیصلہ کیاگیا۔

  • وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل

    وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل

    اسلام آباد: اسد عمر کے استعفے سے شروع ہونے والی خبروں‌ کا سلسلہ اپنے اختتام کو پہنچا، وزیر اعظم ہاؤس نے اہم بیان جاری کر دیا، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل کر دیے گئے.

    وزیر اعظم آفس کے مطابق فوادچوہدری کوسائنس و ٹیکنالوجی کا قلم دان دیا گیا ہے، غلام سرور کو ایوی ایشن کی وزارت دی گئی، جب کہ میاں محمد سومرو سے ایوی ایشن کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا.

    اعجاز احمد شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ بنا دیا گیا، شہریارآفریدی سیفران کے وزیرمملکت ہوں گے، اعظم سواتی کو پارلیمانی امور کا قلمدان دےدیا گیا، جب کہ اسد عمر کی جگہ فی الحال عبدالحفیظ شیخ مشیر خزانہ مقرر کیے گئے ہیں.

    فردوس عاشق اعوان وزارت اطلاعات ونشریات کی معاون خصوصی مقرر کی گئی ہیں، ظفر اللہ مرزا وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت مقرر کیا گیا ہے.

    خیال رہے کہ آج وفاقی وزیر  اسد عمر نے وزارت خزانہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، تحریک انصاف کے رہنما نے آج ایک ٹویٹ کیا، جس میں انھوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں: کیا اسد عمر کے بعد وزیر پیٹرولیم بھی استعفے کا اعلان کر دیں گے؟

    ٹویٹر پیغام میں انھوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل کے عمل میں وزیراعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں۔ تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

    اس استعفے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس میں کئی اہم ملاقاتیں ہوئیں، جن کے نتیجے میں کابینہ میں اہم تبدیلیاں سامنے آئیں۔

  • وزیر اعظم، آرمی چیف ملاقات

    وزیر اعظم، آرمی چیف ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی یہ اہم ملاقات لگ بھگ ڈیڑھ گھنٹے جاری رہی، جس میں قومی سلامتی سے متعلق امورپر تبادلہ خیال کیا گیا.

    وزیر اعظم اور آرمی چیف کی اس ملاقات میں‌ ملک میں امن و امان اور داخلی و خارجی سیکیورٹی کی صورت حال پر بھی مشاورت کی گئی، ساتھ ہی پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا.

    مزید پڑھیں: آرمی چیف اور جارڈن کے چیف آف اسٹاف کی ملاقات، فوجی تعاون بڑھانے پر اتفاق

    مزید پڑھیں: آرمی چیف نے سی ایم اپچ اسپتال کے نئے بلاکس کا افتتاح کردیا

    یاد رہے کہ 11 اپریل 2019 کو وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی تھی.

    اس ملاقات میں خطے کی صورت حال، ملکی حالات سیکیورٹی سے متعلق مختلف اموراور داخلی سلامتی سے متعلق معاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔