لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کیس کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ ملزمہ سورج طلوع ہونے سے لیکر غروب ہونے تک پولیس کے پاس رہے گی
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کیس میں ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے ایک صفحے پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ، عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ مقدمہ میں اغوابرائے تاوان کی دفعات شامل ہو چکی ہیں، تفتیشی افسر نے بیس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
عدالت نے بتایا کہ تفتیشی افسر نے ملزمہ سے مال مقدمہ برآمد کرنے کے لیے ریمانڈ کی استدعا کی، تفتیش کیلئے ملزمہ آمنہ عروج کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جاتا ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملزمہ سورج طلوع ہونے سے لیکر غروب ہونے تک پولیس کے پاس رہے گی، غروب آفتان کے بعد ملزمہ کو جیل حکام کی کسٹڈی میں دیا جائے۔ ملزمہ کے خلاف تھانہ سندر پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی کے 12مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دیتے ہوئے ویڈیولنک حاضری کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دینے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی، پراسیکیوٹر جنرل بانی پی ٹی آئی کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ پڑھ کرسنایا۔
جس پر جسٹس انوار الحق نے کہا کہ جو آپ پڑھ رہے ہیں اس سے زیادہ دھمکیاں ججز کو مل رہی ہیں؟ تو پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے حملوں کےلیے بیانیہ بنایا اور ذہن سازی کی۔
جسٹس انوارالحق نے استفسار کیا کہ کیا ووٹ کو عزت دو سیاسی بیانیہ نہیں ،اگر تو بانی پی ٹی آئی نے حملے کا اعلان کیا ہو توجرم بنتا ہے؟ جسٹس طارق سلیم شیخ نے بھی ریمارکس دیے وہ حملوں کو لیڈ کر رہے تھےتوبھی کیس بنتا ہے۔
عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سے کہا کہ آپ سب کچھ خود پڑھ کر سنائیں ہم نہیں پڑھیں گے ، آپ ساری تقاریر اوپن کورٹ میں پڑھ کرسنائیں،پھر رات کو پروگرامز میں بیٹھ کر کہتے ہیں عدالت نے ملزم کوچھوڑ دیا۔
پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف بغاوت کی دفعات لگتی ہیں، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے علم میں نہیں لاہور ہائیکورٹ اسے کالعدم قرار دے چکی تو پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے میٹنگ میں فوجی تنصیبات پرحملےکاحکم دیا۔
جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم کا جیل کے اندر ہی ریمانڈ دیا ہے ، اگر کوئی برآمدگی کرنی ہو تو تفتیشی کیاکرے گا ،ملزم کو جیل سے باہر ہی نہیں لے جایا جا سکتا توپھرتفتیشی کیا کرے گا تو پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اب ملزم کی جو چیزیں ہوتی ہیں وہ تولکھی ہوتی ہیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی تقاریر میں کوئی غیر قانونی بات نہیں ، اگر یہ ہائی پروفائل کیس ہے تو ایک سال تک کیوں سوئے رہے ،جب بانی پی ٹی آئی ضمانت پر تھے اس وقت بھی تفتیش پر کوئی پابندی نہیں تھی ، اس تاخیر سے صرف بدنیتی نظر آتی ہے۔
لاہورہائیکورٹ نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا 12مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا ساتھ ہی ویڈیولنک پر حاضری کانوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیا، جسٹس انوارالحق اور جسٹس طارق سلیم شیخ نےفیصلہ سنایا۔
لاہور : وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی ایڈیٹڈ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی ایڈیٹڈ تصاویر سوشل میڈیاپروائرل کرنے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے پی ٹی آئی کی فلک جاوید خان کیخلاف درخواست دائر کی ، جس میں کہا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید نے تصاویر ایڈٹ کرکے وائرل کیں ، پیکا ایکٹ کے تحت فلک جاوید ودیگر کیخلاف کارروائی کیلئےایف آئی اے کودرخواست دی۔
درخواست میں کہا کہ ایف آئی اے نے فلک جاوید خان سمیت دیگر کیخلاف کارروائی نہیں کی ، درخواست گزار کی سوشل میڈیا پر کردار کشی کی گئی،بنیادی حقوق پامال ہوئے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے استدعا کی عدالت ایف آئی اے کو فلک جاوید خان سمیت دیگر کیخلاف کارروائی کا حکم دے۔
بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے وزیرِ اطلاعات پنجاب کی ایڈیٹڈ تصاویر سوشل میڈیا پروائرل کرنےکیخلاف درخواست میں ترامیم کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ملزم کانام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئےمتعلقہ حکام کو درخواست دیں ،جب تک آپ تفتیش میں شامل نہیں ہونگی تفتیش کیسے ہو سکتی ہے، آپ وہاں جا کر درخواست دیں ،یہ عدالت کا کام نہیں کہ آپ کے معاملےکی نگرانی کریں۔
عدالت کی ڈائریکٹر ایف آئی اے کو درخواست لینے کی ہدایت کردی۔
لاہور : بانی پی ٹی آئی نے فوج کے سپرد کرنے کے خدشہ پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے فوج کے سپرد کرنے کے خدشہ پر لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی۔
بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کےتوسط سے درخواست دائر کی ، جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو فوج کی تحویل میں دینے کی اطلاعات گردش کر رہی ہیں، ان کی تحویل سویلین سے فوجی حکام کو منتقل کرنےکی افواہیں ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ بانی پی ٹی آئی کی تحویل سویلین کے پاس ہی رکھی جائے۔
لاہور : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے خفیہ مقدمات میں ممکنہ گرفتاری کو لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے خفیہ مقدمات میں ممکنہ گرفتاری کیخلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
درخواست میں کہا گیا کہ اینٹی کرپشن، نیب ،ایف آئی اے میں انکوائری کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی جارہی ہیں ، استدعا ہے کہ عدالت تمام اداروں کومقدمات اورانکوائری کی تفصیلات فراہم کرنےکاحکم دے۔
درخواست میں کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کیخلاف مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جارہی استدعا ہے کہ کسی بھی خفیہ مقدمےمیں ان کوگرفتارکرنے سے روکنے کا حکم دے۔
رجسٹرار آفس نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی درخواست کوسماعت کیلئے مقرر کردیا، لاہورہائیکورٹ میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے درخواست پر سماعت کی۔
لاہورہائیکورٹ نے دفتری اعتراض ختم کرتے ہوئے سماعت 24 جولائی کومقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل سے وڈیو لنک پر حاضری کی درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود کی درخواست پر دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کردیا۔
جس میں کہا گیا ہے کہ رہنما پی ٹی آئی کریمنل کیس کے ٹرائل میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
عدالت نے آئی جی جیل خانہ جات کو پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
پی ٹی آئی رہنما کی طرف سے استدعا کی گئی تھی کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی سے لاہور کا سفر بہت تکلیف دہ ہے، عدالت ویڈیو لنک پر حاضری مکمل کرنے کی درخواست منظور کرے ، جس کو عدالت نے مسترد کردی۔
لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے جلاؤ گھیراؤ کیس میں فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں 7 اگست تک توسیع کر دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں فواد چوہدری اور دیگر پر تھانہ سرور روڈ میں درج جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت ہوئی۔
جج خالد ارشد نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، فواد چوہدری اور حافظ فرحت عباس سمیت دیگر نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے تفتیش مکمل کرنے کی مہلت فراہم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ امن وامان کی صورتحال کے باعث تفتیش مکمل نہیں کرسکے۔
جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو تفتیش مکمل کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے تنبیہہ کی کہ اگر آئندہ سماعت پر تفتیش مکمل نہ ہوئی تو عدالت قانون کے مطابق فیصلہ کردوں گا۔
اے ٹی سی جج خالدارشد نے فوادچوہدری سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں سات اگست تک توسیع کردی۔
لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو آڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کی عدالت کے جج خالد ارشد نے ڈی آئی جی آپریشنز کی شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے کوٹ لکھپت جیل منتقلی کیلئے درخواست منظور کر لی اور ہدایت کی کہ انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات ملزم کو اڈیالہ سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کرے۔
عدالت نے قرار دیا کہ شاہ محمود کے وکیل نے بھی اڈیالہ سے کوٹ لکھپت جیل پیشی میں مشکلات کا تذکرہ کیا، سابق وزیر خارجہ کے وکلاء نے ویڈیو لنک پر حاضری کی استدعا کی تاہم ان کو اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنا ٹرائل کیلیے بہتر ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود کیخلاف لاہور میں 8 مقدمات کا ٹرائل ہوگا۔
انسداددہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 12مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
انسداد دہشت گردی لاہور کی عدالت میں ریمانڈ سے متعلق سماعت 7 گھنٹے جاری رہی اور عدالت نے پراسیکیوٹر کی استدعا پر ریمانڈ منظور کر لیا۔
دوران سماعت عدالت نے پراسیکیوٹر سے نوٹیفکیشن کی اصل کاپی طلب کی تو استغاثہ کے وکیل نے کہا کہ ملزم کا فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانا ہے واٹس ایپ میسجز کی اور ویڈیوز کی فرانزک کرانی ہے لہذا عدالت 30 دن کا جسمانی ریمانڈ دے۔
عدالت نے کہا کہ پراسیکیوٹر کا کیس یہ ہےکہ بانی پی ٹی آئی نے سرکاری املاک پر حملے کا کہا اب اتنے کیسز میں تفتیش کر کے سچ جھوٹ جاننا ہے کہ ملزم نے ایسا کیا یا نہیں۔
بانی کے وکیل عثمان گل نے استدعا کی کہ عدالت جسمانی ریمانڈ کی بجائےتفتیش کی اجازت دیدے، بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نہیں نکالنا تو جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، پولیس خودمان رہی ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کو سیکیورٹی نہیں دے سکتی ایسا ہے تو پھر جسمانی ریمانڈ لےکر کیا کرنا ہے؟
عدالت نے کہا کہ کیا آپ لوگ نہیں چاہتے اس معاملےمیں تفتیش ہو کر چیزیں سامنےآئیں؟ عدالت نے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ کچھ دیر بعد سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے پیش کئے گئے چالان میں مونس الہی سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل نے مونس الہٰی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کے مقدمے میں ایف آئی اے نے مونس الہی سمیت نو ملزموں کا نامکمل چالان عدالت پیش کردیا۔ چالان میں مونس الہی کے علاوہ جن ملزموں کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے ان میں فراست علی ،امتیار علی ،عامر سہیل ،واجد احمد عامر فیاض شامل ہیں۔
جس میں کہا ہے کہ ایف آئی اے حکام کے مطابق مونس الہٰی کی گرفتاری کیلئے بین الاقوامی پولیس سےرابطہ کیا، ایف آئی اےحکام نےبتایا مونس الہٰی کےریڈوارنٹ کیلئےانٹرپول کودرخواست دی۔
ایف آئی اےکےمطابق ریڈوارنٹ کی درخواست پر کارروائی جاری ہے ،ایف آئی اے کے ضمنی چالان میں مونس الہٰی سمیت دیگر کو اشتہاری ظاہرکیاگیا، ضمنی چالان میں بتایاگیا ملزمہ زاراالہٰی اس وقت ضمانت پرہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق زاراالہٰی کک بیکس اورکرپشن کی رقوم وصول کرتی رہیں اور اپنے اثاثوں کی وضاحت نہیں دےسکیں۔
تفتیشی افسرکو مونس الہٰی کے شریک ملزمان کی جائیداد منجمد کرنےکی اجازت دے دی ، 90 روز کے لیے جائیداد منجمد کرنے کی اجازت دی گئی اور قرار دیا کہ یہ معیاد مکمل ہونے پر توسیع کیلئے رجوع کیا جاسکتا ہے۔
مونس الہی اور ضیغم عباس کے وکیل نے جائیدادیں منجمد کرنے کے معاملے دلائل کیلئے وقت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظورکرلیا ۔