Author: عابد خان

  • مسلم لیگ ن کو ایک اور بڑا جھٹکا

    مسلم لیگ ن کو ایک اور بڑا جھٹکا

    لاہور : این اے 81 گوجرانوالہ سے لیگی ایم این اے اظہر قیوم کی کامیابی کانوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی امیدوار بلال اعجاز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بحال کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہدکریم نےپی ٹی آئی امیدوار چوہدری بلال اعجازکی درخواست پر سماعت کی۔

    عدالت نے این اے81گوجرانوالہ سےلیگی ایم این اے اظہر قیوم کی کامیابی کانوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا اور مخالف امیدوار کی بلال اعجازکی کامیابی کا نوٹیفکیشن بحال کردیا۔
    لاہورہائیکورٹ نے پی ٹی آئی امیدوار بلال اعجاز کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو کیسے نظر انداز کیا، کیا سپریم کورٹ کا فیصلہ نظر انداز کرنا توہین عدالت نہیں،جب الیکشن پراسس مکمل ہو جائے تو الیکشن کمیشن کیسےمداخلت کرسکتا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 8فروری کے انتخابات میں درخواست گزار 7ہزارسےزائدووٹوں سے منتخب ہوا اور دوبارہ گنتی میں ن لیگی امیدوار اظہر قیوم ناہرا کو 3100ووٹوں سے جتوا دیا گیا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ دوبارہ گنتی میں درخواست گزار کے 10ہزار سے زائد ووٹ مسترد کئے گئے ، قانون کے مطابق ٹربیونل بننے کے بعد الیکشن کمیشن گنتی کاحکم نہیں کر سکتا، عدالت الیکشن کمیشن کا دوبارہ گنتی کا حکم کالعدم قرار دے۔

    دوسری جانب لاہورہائیکورٹ نے پی پی ایک سو تینتیس ننکانہ صاحب سے مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا ارشد کی کامیابی کانوٹیفکیشن معطل کردیا۔

    عدالت نےالیکشن کمیشن سمیت دیگرفریقین کو نوٹس جاری کردیا، درخواست گزار نے موقف اپنایا فارم پینتالیس کے مطابق پینتیس سو سے زائد ووٹ سے کامیابی حاصل کی، الیکشن کمیشن نےقانون کے برعکس دوبارہ گنتی کا حکم دیا، جس میں رانا ارشد کو پچیس سو ووٹ سے کامیاب قرار دیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نےراناارشدکی کامیابی کا نوٹیفکیشن خلاف قانون جاری کیا، فارم 45 کے مطابق 3500سےزائدووٹ سےکامیابی حاصل کی اور الیکشن کمیشن نےقانون کے برعکس دوبارہ گنتی کا حکم دیا، دوبارہ گنتی میں رانا ارشد کو 2500سےزائدووٹ سےکامیاب قراردیاگیا،جس کے بعد الیکشن کمیشن نےراناارشدکی کامیابی کا نوٹیفکیشن خلاف قانون جاری کیا۔

  • لڑکیوں کی کم عمری  میں شادی سے متعلق بڑا فیصلہ

    لڑکیوں کی کم عمری میں شادی سے متعلق بڑا فیصلہ

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے شادی کی عمر 18 سال کرنے کے 95 برس پرانے قانون میں ترمیم کا حکم دیتے ہوئے لڑکی اور لڑکے کی عمرمیں فرق کی شق کالعدم قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کےجسٹس شاہد کریم نے کم عمری کی شادی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، تحریری فیصلہ 5 صفحات پر مشتمل ہیں۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سماجی وجسمانی عوامل پرچائلڈ میرج کیخلاف مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، شادی کےقانون کا مقصد سماجی اقتصادی،تعلیمی عوامل کےساتھ جڑناچاہیے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آبادی کے آدھے حصےکی صلاحیتوں کو کم عمری کی شادی،بچوں کی پیدائش میں گنوایانہیں جاسکتا، آئین کے تحت تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں، کسی بھی شہری کےساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جا سکتا۔

    چائلڈ میرج ایکٹ 1929میں لڑکے لڑکی کی عمر میں فرق امتیازی سلوک ہے، عمر کےاس فرق کو غیر آئینی اور کالعدم قرار دیا جاتا ہے، حکومت چائلڈ میرج ایکٹ کے قانون میں 15 روز میں ترمیم کرے اور پنجاب حکومت قانون میں ترمیم کر کےویب سائٹ پر بھی شائع کرے۔

    درخواست گزاریڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ایکٹ کےتحت لڑکے کی شادی کی عمر 18اور لڑکی کی 16سال مقرر کی گئی، آئین کے مطابق خواتین اور مردمساوی حقوق کے رکھتے ہیں، پاکستان میں لڑکیاں نسبتاً زیادہ کم عمری کی شادی کا شکار ہیں، عمری کی شادی سے بچوں کی پیدائش کے وقت اموات زیادہ ہوتی ہیں۔

  • مسلم لیگ ن کو بڑا دھچکا

    مسلم لیگ ن کو بڑا دھچکا

    لاہور : گوجرانوالہ کے حلقہ این اے 81 سے مسلم لیگ ن کے اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیاگیا، ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر اظہرقیوم کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سنی اتحاد کونسل کے بلال اعجاز چودھری کی درخواست پر سماعت کی، جس میں اظہر قیوم کی کامیابی کے نوٹفکیشن کو چیلنج کیا گیا۔

    عدالت نے مسلم لیگ ن کے اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

    درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ بلال اعجاز چودھری 8 ہزار ووٹوں سے کامیاب ہوئے لیکن الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر مخالف امیدوار اظہر قیوم کو کامیاب قرار دے دیا۔

    درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ریٹرنگ افسر نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر درخواست گزار کا ڈھائی ہزار ووٹ کم کر دیئے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ مسلم لیگ نون کے امیدوار اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے تاہم درخواست پر مزید کارروائی عید کی تعطیلات کے بعد ہوں گی۔

  • لاہور ہائی کورٹ  کے 2 فاضل ججز کو  بھی مشکوک خطوط موصول

    لاہور ہائی کورٹ کے 2 فاضل ججز کو بھی مشکوک خطوط موصول

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ کے دو فاضل ججز کو بھی مشکوک خطوط موصول ہوئے تاہم خطوط کو کھولا نہیں گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے دو فاضل ججز کو بھی مشکوک خطوط موصول ہوگئی، ذرائع نے بتایا کہ عدالتی عملے کی جانب سے خطوط کو کھولا نہیں گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مشکوک خطوط جسٹس شاہد بلال حسن اورجسٹس عالیہ نیلم نے نام سے موصول ہوئے ہیں۔

    ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر سمیت اعلیٰ پولیس افسران ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے دو خطوط قبضےمیں لے کر تحقیقات شروع کر دیں۔

    گزشہ روز اسلام آبادہائیکورٹ کے8ججز کو مبینہ اینتھریکس کےخط موصول ہوئے تھے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے تصدیق کی تھی کہ ان سمیت تمام آٹھ ججوں کوخط ملے، ایک جج کے عملے نے خط کھولا تواس میں پاؤڈر تھا اور خط کھولنے والے عملے نےآنکھوں میں سوزش کی شکایت کی ہے۔

    چیف جسٹس عامرفاروق نے بتایا تھا کہ خطوں میں اینتھراکس کا بتایا گیاہے، بنیادی طور پر ہائیکورٹ کو تھریٹ کیا گیا ہے۔

    عدالتی زرائع کا کہنا تھا کہ خط میں ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود ہے، خط کسی خاتون اپناایڈریس لکھے بغیرججوں کو ارسال کیے، خط ریشم اہلیہ وقار حسین کی جانب سےبھیجے گئے۔

  • تاحیات نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کیخلاف درخواست مسترد

    تاحیات نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کیخلاف درخواست مسترد

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے تاحیات نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کیخلاف درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد بلال حسن نے شہری شبیر اسماعیل اورمشکور حسین کی تاحیات نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ سنادیا۔

    فیصلے میں عدالت نے نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

    الیکشن ایکٹ میں ترمیم کےذریعےنا اہلی کی معیاد5سال کرنےکااقدام چیلنج کیا گیا تھا ، جس میں کہا تھا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت 5 سال مقرر کی گئی، سپریم کورٹ پہلے ہی 62 ون ایف کی تشریح کر چکی۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے ، استدعا ہے نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔

  • عید تک مارکیٹس رات کتنے بجے تک کھلی رہیں گی؟ بڑی خبر آگئی

    عید تک مارکیٹس رات کتنے بجے تک کھلی رہیں گی؟ بڑی خبر آگئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے عید تک مارکیٹس رات12 بجےتک کھلارکھنے کی اجازت دے دی جبکہ ہفتے اور اتوار کو رات 1 بجے تک کھلیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ ، ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کیس کی ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، عدالت نےعید تک مارکیٹس رات12 بجےتک کھلارکھنے کی اجازت دے دی۔

    عدالت نےہفتے اور اتوار کو مارکیٹس رات 1بجے تک کھلا رکھنےکی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات نہ ماننے والےریسٹورنٹس کےخلاف سخت کارروائی ہوگی۔

    ممبرواٹر کمیشن نے بتایا کہ ریسٹورنٹس والےچیکنگ کرنیوالےعملےکو اندر نہیں جانے دیتے، ایک ریسٹورنٹ والے نے عملے کی دستاویزات پھاڑ دیں، جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اس طرح کا رویہ تو قابل برداشت نہیں،بدتمیزی کرنیوالے شخص کو ڈھونڈ کر پیش کریں۔

    ممبر واٹر کمیشن کا کہنا تھا کہ ٹولنٹن مارکیٹ میں متعلقہ محکموں کی سب کمیٹیز بنائی ہیں، صبح مرغیاں لانے والے ٹرکوں کو چیک کریں گے، کوشش ہے ٹولنٹن مارکیٹ میں مردہ مرغیاں فروخت نہ ہوں۔

    جس پر عدالت نے کہا کہ ایس او پیز بن گئیں،اطلاق سے معاملات مزید بہتر ہونگے، پارکس میں پودوں، درختوں کو نہری پانی لگایا جائے، پی ایچ اے بنائے گئے زیر زمین واٹر ٹینکس کا پانی بھی استعمال کرے۔

  • رمضان میں  ریسٹورنٹس کب سے کب تک کھلیں گے؟

    رمضان میں ریسٹورنٹس کب سے کب تک کھلیں گے؟

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ریسٹورنٹس کو رمضان کے مہینے میں افطاری سے لیکر سحری تک کھولنےکی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیلئے درخواستوں پرسماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    عدالت نے قرار کہ ماحولیات کے بارے میں سکولوں کے بچوں کو ہفتے میں ایک دن پریکٹیکل کرائے جائیں۔

    عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ ماحولیات کے بارے میں مواد سکولز کے سلیبس میں شامل کرنے کے بارے میں رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کی جائے۔

    عدالت نے شہر کی صفائی کے ذمہ دار ادارے ایل ڈبلیو ایم سی سے اسکول کالجز کے بچوں کے ساتھ کمیونٹی سروسز صفائی کی مہم کا حتمی پلان طلب کرلیا۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ سرکاری وکیل کی رپورٹ کے مطابق تمام ٹائر جلانے والے یونٹس کی بجلی کے کنکشن منقطع کردیئے گئے ہیں۔

    عدالت کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ لیسکو اہلکاروں کو درختوں کو بھی کاٹنے سے روکنے کی ہدایات جاری کیں ہیں، درخواستوں پر مزید کارروائی پندرہ مارچ کو ہوگی۔

  • سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

    سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

    لاہور: سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رجسٹرار آفس نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ درخواست پر سماعت کریں گے۔

    واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل کے حامد رضا کی جانب سے اشتیاق اے خان ایڈووکیٹ نے  لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔

     درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ اور نئے شیڈول کا نوٹیفکیشن غیر ائینی ہے  قانون کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں کسی دوسری جماعت کو نہیں دی جا سکتیں۔

    عدالت حکم دے کہ پنجاب کی قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کی سیٹوں کے مطابق انہیں دی جائیں۔پنجاب اسمبلی میں بھی سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کا فیصلہ اور انتخاب کے حوالے سے شیڈول کالعدم قرار دے اور فیصلے تک نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد روکا جائے۔

  • سنی اتحاد کونسل کا پنجاب کی مخصوص نشستوں نہ ملنے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع

    سنی اتحاد کونسل کا پنجاب کی مخصوص نشستوں نہ ملنے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع

    لاہور : سنی اتحاد کونسل نے پنجاب کی مخصوص نشستوں نہ ملنے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل نے پنجاب سے قومی اور صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    سنی اتحاد کونسل کے حامد رضا کیجانب سے اشتیاق اے خان ایڈووکیٹ نےلاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ اور نئے شیڈول کا نوٹیفکیشن غیر ائینی ہے، قانون کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں کسی دوسری جماعت کو نہیں دی جا سکتیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت حکم دے کہ پنجاب کی قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کی سیٹوں کے مطابق انہیں دی جائیں اور پنجاب اسمبلی میں بھی سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کا فیصلہ اور انتخاب کے حوالے سے شیڈول کالعدم قرار دے اور فیصلے تک نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد روکا جائے۔

  • عورت مارچ کو رکوانے کیلئے درخواست خارج

    عورت مارچ کو رکوانے کیلئے درخواست خارج

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے عورت مارچ کو رکوانے کیلئے درخواست ناقابل سماعت ہونے کی بنیاد پر خارج کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری اعظم بٹ کی عورت مارچ کو رکوانے کیلئے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دیا۔

    درخواست میں عورت مارچ کے انعقاد کو چیلنج کیا گیا، درخواست گزار کے مطابق عورت مارچ سے امن وامان خراب ہونے کا خدشہ ہے، گزشتہ برس بھی عورت مارچ کی امن و امان کے خدشہ کی وجہ سے اجازت نہیں دی گئی۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ کسی بھی ایسی تقریب یا مارچ کو روکا جاسکتا ہے جس میں بے راروی اور غیر شائسگتی کا عنصر غالب ہو، وکیل نے استدعا کی تھی کہ عورت مارچ کو روکنے کا حکم دیا جائے۔