Author: عابد خان

  • چیف جسٹس نے پرائیویٹ اسپتالوں کے چارجز کی لسٹیں طلب کرلیں

    چیف جسٹس نے پرائیویٹ اسپتالوں کے چارجز کی لسٹیں طلب کرلیں

    لاہور: سپریم کورٹ نے لاہور کے پرائیوٹ اسپتالوں میں مہنگے علاج کا از خود نوٹس لیتے ہو ے اسپتال مالکان، سیکرٹری صحت اور ہیلتھ کئیر کمیشن افسران کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پرائیویٹ ہسپتالوں کے مہنگے علاج پر ازخود نوٹس کی سماعت کی ، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف شکایتیں موصول ہورہی ہیں ۔

    چیف جسٹس نے اسپتالوں کے چارجز کی لسٹیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا اور ہدایت کی کہ پرائیویٹ ہسپتالوں کے مالکان کل گیارہ بجے ان لسٹوں کو لے کر پیش ہوں ۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ پرا ئیویٹ اسپتالوں میں علاج کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم ہے، اسپتالوں میں مریضوں کو سہولیات دی نہیں جاتیں لیکن لاکھوں بٹور لیے جاتے ہیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف شکایات موصول ہو رہی ہیں، پرائیویٹ اسپتالوں کو لوٹ مار کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسپتالوں میں پارکنگ نہیں ہوتی، سڑکوں پر قبضہ کیا ہوتا ہے اگر آج کے بعد کسی پرائیویٹ ہسپتال کے باہر گاڑی نظر آئی تو فی گاڑی دس ہزار جرمانہ ہو گا اور یہ جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروایا جائے گا۔

    دورانِ سماعت چیف جسٹس نے نالوں پر بنے اسپتالوں کے متعلق محکمہ ماحولیات سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ ڈی جی ایل ڈی اے کو حمید لطیف ہسپتال کا دورہ کرکے غیر قانونی تعمیرات کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

  • غیر ملکی جیلوں میں 11803 پاکستانی سزائیں کاٹ رہے ہیں، رپورٹ

    غیر ملکی جیلوں میں 11803 پاکستانی سزائیں کاٹ رہے ہیں، رپورٹ

    اسلام آباد : وزارت داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی جیلوں میں 11803 پاکستانی قیدوبند کی صعوبتیں کاٹ رہے ہیں،سب سے زیادہ قیدی سعودی عرب کی جیلوں میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک پاکستانی قیدیوں سے متعلق وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق بیرونی ممالک میں 88 لاکھ پاکستانی رہائش پزیر ہیں، مجموعی طور پر 11803 پاکستانی جیلوں میں سزائیں کاٹ رہے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب میں سب سے زیادہ 2937 پاکستانی قید ہیں۔

    وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 10 ہزار پاکستانی رہائش پزیر ہیں، جن میں سے 582 قید ہیں، افغانستان میں 177 اور ایران میں 186 پاکستانی جیلوں میں ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق چین میں 242 جبکہ امریکہ میں دو پاکستانی جیلوں میں قید ہیں۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی کے لیے وزارت خزانہ سے 35000 ڈالرز کا فنڈ مانگا گیا ہے، پاکستانیوں کی رہائی میں مختلف محکمے اور ممالک شامل ہیں، جس کے باعث مزید وقت درکار ہے۔

    یاد رہے رواں سال فروری میں سینیٹ اجلاس میں وزیرخارجہ خواجہ آصف نے بیرونِ ملک نظر بند کیے گئے پاکستانیوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائی تھی ، جس کے مطابق 10 ہزار 715 پاکستانی باہر ممالک کی جیلوں میں موجود ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں کی سب سے زیادہ تعداد سعودی عرب کی جیلوں میں قید ہے جبکہ یو اے ای میں بھی 2 ہزار 710 پاکستانی شہری نظر بند ہیں۔

    واضح رہے کہ اچھی آمدن حاصل کرنے کے لیے پاکستانیوں کی بڑی تعداد مختلف ممالک کا رخ کرتی ہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی

    لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی، اب بچے موٹر سائیکل اور گاڑی نہیں چلا سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق کیس کی سماعت کی، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کم عمر بچے شاہراہوں پر گاڑیاں اور موٹر سائکلیں چلا رہے ہیں جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے کہا بچوں کو ٹریفک قوانین کے متعلق آگاہی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے آئے روز حادثات پیش آتے ہیں، جن میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوتی ہیں، لہذاعدالت بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد کرے ۔

    عدالت نے حکم دیا کہ قانون کے مطابق کم عمر بچے چنگ چی رکشہ،موٹرسائیکل اور گاڑی نہیں چلاسکتے کم عمر ڈرائیونگ کرنے والے بچوں کے والدین کو پہلے مرحلے میں طلب کرکے بیان حلفی لیا جائے کہ آئندہ بچوں کو ڈرائیونگ کرنے نہیں دیا جائے گا۔

    جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا اگر بیانی حلفی کی خلاف وزری کی جائے تو خلاف ورزی کرنے والے والدین کو حوالات میں بند کردیا جائے تاہم اب کسی بھی کم عمر بچے کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • بغاوت کے مقدمے کی درخواست ، شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    بغاوت کے مقدمے کی درخواست ، شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : نواز شریف، شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت  کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے جبکہ اسلام آباد پولیس کو سرل المیڈا سے بھی نوٹس کی تعمیل کرانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

    بنچ کے سربراہ جسٹس مظاہرہ علی اکبر نقوی نے استفسار کیا کہ شاہد خاقان عباسی ہیش کیوں نہیں ہوئے، فل بنچ نے سابق وزیراعظم کے پیش نہ ہونے پر ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

    عدالت نے سابق وزیراعظم کو دس لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔

    عدالت نے نواز شریف کو سپرنڈنٹ اڈیالہ جیل اور صحافی سرل الیمیڈا کو ایس ایس پی اسلام آباد کے ذریعے نوٹس جاری کئے اور ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد کوسرل المیڈا سے نوٹس کی تعمیل کرانے کا حکم بھی دیا گیا۔

    درخواست گزار کے وکیل نے دلائل میں کہا نواز شریف نے بمبئی حملوں کے متعلق بیان دیا، جس پر سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بلایا گیا اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بند کمرے کی کارروائی کی تفصیلات نواز شریف کو بتائیں اور اس طرح اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی۔

    درخواست گزار نے کہا نواز شریف نے ممبئی حملوں کے متعلق سرل المیڈا کو انٹرویو دیا، جس سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچا اور شاہد خاقان عباسی نے مکمل معاونت کی لہذا عدالت نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی اور سرل المیڈا کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار کا اشتہاری بورڈزفوری اتارنے کے حکم

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا اشتہاری بورڈزفوری اتارنے کے حکم

    لاہور : چیف جسٹس ثاقب نثار نے لاہور میں اشتہاری بورڈز فوری اتارنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ بورڈزنہ اتارے گئے تو ہم عملدرآمد بینچ تشکیل دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سپریم کورٹ رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں اشتہاری بورڈز کی تنصیب سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس نے لاہور میں اشتہاری بورڈز فوری اتارنے کا حکم دیتے ہوئے کہا اشتہاری بورڈخود ہی اتارلیں اچھا ہوگا، بورڈز نہ اتارے گئے تو ہم عملدرآمد بینچ تشکیل دیتے ہیں۔

    سپریم کورٹ رجسٹری نے ڈی جی پی ایچ اے کو بھی نوٹس جاری کردیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور کو صاف رکھنا لارڈ میئر کی ذمہ داری ہے، بڑے بڑے بل بورڈ کس قانون کے تحت لگائے گئے، کینٹ ایریا سمیت لاہور بھر سے قدآور بل بورڈ ہٹائیں، ہم نے کراچی سے بل بورڈ ہٹانے کا واضح حکم جاری کیا۔

    عدالتی حکم پر لارڈ میئر کرنل(ر)مبشرجاوید عدالت میں پیش ہوئے ، لارڈمیئرلاہور نے کہا میں اس لئے خاموش تھا کہ انتقال اقتدار کا مرحلہ مکمل ہو جائے، میرا تعلق سیاسی جماعت سے تھا، اب دوسری سیاسی جماعت اقتدار میں ہے۔

    چیف جسٹس نےکہا کہ یہ عوامی عہدہ ہے، اس عہدے کا کسی سیاست سے تعلق نہیں، جس پر میئرمبشر کا کہنا تھا انتظامی افسران کوہدایت کی جائے، میرے ساتھ تعاون کریں تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ کی اپنی حکومت تھی اس معاملے کوعوامی مفاد میں دیکھیں۔

  • اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس

    اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، تمام ادارے منصوبہ مکمل کرنے کے لیے تعاون کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اورنج لائن ٹرین منصوبے میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اتنا پیسہ لگا کر اورنج لائن ٹرین بند نہیں کرسکتے اور نہ ہی منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ تک انتظار کرسکتے ہیں۔

    سیکریٹری خزانہ پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی سی ون کی منظوری کا انتظار ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منصوبہ مکمل کرنےکیلئےسب کوتعاون کرناہوگا، پی سی ون کی نظرثانی اور منظوری تک منصوبہ تاخیرکا شکار ہوجائےگا۔

    مزید پڑھیں: اورنج لائن ٹرین: ایک ارب 53 کروڑچالیس لاکھ روپے اضافی جاری

    جسٹس عمر عطا بندیال  ریمارکس دیے کہ منصوبہ تاخیرکاشکارہواتو اس کی لاگت بڑھ جائےگی۔

    چیف انجینئر کا کہنا تھا کہ کنٹریکٹرزکو ایڈوانس رقم کردی البتہ بقایہ جات کی مد میں رقم نہیں دی گئی ، کنٹریکٹرزکو ایڈوانس رقم کی ایڈجسٹمنٹ کے لیےچیک روکے گئے۔

    عدالت نے وفاقی سیکریٹری خزانہ، چیف سیکریٹری پنجاب، ایم ڈی نیسپاک سمیت متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ پیش ہونے کی ہدایت دی اور کیس کی سماعت 30 اگست تک ملتوی کردی۔

  • مارکٹائی کرکے ترقیاں لینے والے پولیس افسران کل عدالت میں پیش ہوں، چیف جسٹس

    مارکٹائی کرکے ترقیاں لینے والے پولیس افسران کل عدالت میں پیش ہوں، چیف جسٹس

    لاہور: پولیس افسران کی جانب سے اپنے دفتر میں عدالت لگا کر کاروبار کی تقسیم کے حوالے سے زبردستی معاہدہ کرانے کے معاملے کی سماعت میں چیف جسٹس نے کہا مارکٹائی کرکے ترقیاں لینے والے پولیس افسران کل عدالت میں پیش ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پولیس افسران کی جانب سے اپنے دفتر میں عدالت لگا کر کاروبار کی تقسیم کے حوالے سے زبردستی معاہدہ کرانے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل آئی جی ابوبکر خدا بخش نے عدالت کو آگاہ کیا کہ امین وینس نے مرحوم شہری کے اسی کروڑ مالیت کے کاروبار کو چالیس کروڑ میں فروخت کرنے کا زبردستی معاہدہ کرایا۔

    ابوبکر خدا بخش نے کہا امین وینس نے سی سی پی او آفس میں بیٹھ کر بھتہ خوری کی، قانون کے تحت عدالت لگانا پولیس کا کام نہیں اور سابق ایس ایس پی عمر ورک نے اس سارے عمل میں معاونت فراہم کی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے قرار دیا کہ یہ وہی سی سی پی او ہے، جس کی زمینوں سے گزرنے والے نالے کا معاملہ بھی عدالت میں آیا تھا، سرکاری وکیل نے جواب دیا جی بدو نالے والے معاملے میں بھی سابق سی سی پی او سے متعلق عدالت نے حکم دیا تھا۔

    نیب کے وکیل نے بتایا کہ سابق سی سی پی او امین وینس کا معاملہ نیب میں بھی ہے۔

    چیف جسٹس نے قرار دیا کہ یہ تو سیدھا سادھا نیب کا معاملہ ہے، مارکٹائی کر کے ترقیاں لینے والے پولیس افسران کل عدالت میں پیش ہوں۔ مقدمہ بھی درج کرائیں گے اور معاملے کو منطقی انجام کی طرف بھی بڑھائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے سابق سی سی پی او امین وینس اور پولیس افسر عمر ورک کو ذاتی حیثیت سے اور آئی جی پنجاب کو بھی طلب کر لیا۔

  • سپریم کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دے دیا

    سپریم کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دے دیا

    لاہور : سپریم کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دے دیا، اوورسیزپاکستانی ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ نے ضمنی انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اوورسیزپاکستانیوں کو مبارک باد دی اور کہا اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے کے حق کوتسلیم کرلیا، . اب عمل درآمد کرانے کا معاملہ اور انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ہدایت کی کہ آئی ووٹنگ کے انتحابی نتائج کو ضمنی انتحابات کے نتائج میں شمار کیا جائے اور کسی تنازعہ کی صورت میں آئی ووٹنگ کے نتائج کو الگ کر دیا جائے۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے قرار دیا کہ تجرباتی نفاذ کا مقصد یہ نہیں کہ اس کے نتائج کو نظر انداز کر دیا جائے اور عدالت نے حکم دیا کہ ضمنی انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کے نتائج کو پارلیمنٹ میں بھی پیش کیا جائے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ہدایت کی کہ پائلٹ پراجیکٹ کو الیکشن کمشن کے قواعد اور آپریشن پلان کے تحت مکمل کیا جائے اور نادرا پائلٹ پراجیکٹ کے انتحابی عمل کو فول پروف بنانے کے لیے الیکشن کمشن کی معاونت کرے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ  نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے نادرا اور الیکشن کمیشن سے ایک ہفتے میں تجاویز طلب کی تھی۔

    چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ اوور سیز پا کستا نیو ں کوضمنی انتخابات میں ووٹ کاحق بارش کے پہلے قطرے جیسا ہوگا۔

    خیال رہے سپریم کورٹ میں درخواست چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے دائر کر رکھی تھی۔

  • فواد حسن فواد کی گرفتاری کے خلاف درخواست، عدالت نے نوٹس جاری کردیا

    فواد حسن فواد کی گرفتاری کے خلاف درخواست، عدالت نے نوٹس جاری کردیا

    لاہور: ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فواد حسن فواد کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ’نیب نے پی ایل ڈی سی کرپشن کیس میں فواد حسن فواد کو گرفتار کیا اور بعد میں  آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام عائد کر کے دوبارہ حراست میں لے لیا‘۔

    مزید پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ کیس: فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز طلب

    فواد حسن فواد کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایک کیس کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتاری نیب قوانین کی خلاف ورزی ہے، میرے مؤکل کی گرفتاری سے قبل قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جو بنیادی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ فواد حسن فواد کی گرفتاری کو کالعدم قرار دے کر رہائی کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے نیب سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ 5 جولائی کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نامزد سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، فواد حسن فواد پوچھ گچھ کے دوران تفتیشی افسران کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکے جس کے بعد انہیں قومی احتساب بیورو نے گرفتار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

    بعد ازاں اگلے ہی روز نیب نے فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کر کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جسے جج نے منظور کرلیا تھا۔

    قومی احتساب بیورو نے فواد حسن فواد پرعائد کرپشن الزامات کی چارج شیٹ بھی جاری کی تھی، جس میں ان پر بطور سیکریٹری صحت موبائل اسپتال خریداری میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیوں، وزیراعلی کے سیکٹریری کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دینے کا الزام تھا۔

  • پی ٹی آئی کےعثمان ڈار کی این اے73 میں دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

    پی ٹی آئی کےعثمان ڈار کی این اے73 میں دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

    لاہور : لاہورہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار کی این اے 73 سیالکوٹ میں دوبارہ گنتی اور خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مسترد کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس مامون الرشید شیخ نے این اے 73 سیالکوٹ سے پی ٹی آئی کے ناکام امیدوار عثمان ڈار کی درخواست پر سماعت کی ۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اس نے سیالکوٹ این اے 73 سے انتخاب لڑا اور دوسرے نمبر پر رہا تاہم گنتی کے عمل میں متعدد بے ضابطگیاں سامنے آئیں اور پریزائیڈنگ افسران نے فارم 45 پولنگ ایجنٹس کو فراہم نہیں کیا ۔

    درخواست میں کہا گیا خواجہ آصف سے صرف 1406 ووٹوں سے شکست ہوئی جبکہ حلقے میں 7 ہزار 346 ووٹ مسترد ہوئے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی ریٹرننگ افسر، کو حلقے کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی جسے مسترد کردیا گیا لہذا عدالت حلقے میں دوبارہ گنتی کروانے کا حکم دے اور گنتی تک خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن روکنے کا حکم دے۔

    جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے این اے 73 میں دوبارہ گنتی اور خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔

    واضح رہے کہ این اے 73 سے ن لیگ کے خواجہ آصف 116975 ووٹ لے کر 1406 کی لیڈ سے جیتے تھے۔