Author: عابد خان

  • بانی پی ٹی آئی کے این اے 89 اور 122 سے کاغذات مسترد کرنے کا اقدام چیلنج

    بانی پی ٹی آئی کے این اے 89 اور 122 سے کاغذات مسترد کرنے کا اقدام چیلنج

    لاہور : بانی پی ٹی آئی نے این اے 89 اور 122 میں کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے 2 حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    بانی پی ٹی آئی نے این اے 89 اور 122 میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسران نے دونوں حلقوں میں حقائق کے برعکس کاغذات مسترد کیے، ریٹرننگ افسران نے سزا یافتہ ہونے کا اعتراض عائد کیا۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ این اے122میں تجویزکنندہ کااسی حلقہ کانہ ہونےکااعتراض عائدکیا گیا، دونوں اعتراضات قانون کے مطابق نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ریٹرننگ افسران اور ٹریبونلز کا فیصلہ کالعدم قرار دے اور بانی پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔

  • الیکشن 2024 : نواز شریف اور  مریم نواز کے کاغذات نامزدگی درست قرار

    الیکشن 2024 : نواز شریف اور مریم نواز کے کاغذات نامزدگی درست قرار

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کے کاغذات نامزدگی درست قرار دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل میں نواز شریف اور مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف اپیلیں دائر کی گئیں

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔

    جس میں باپ بیٹی کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے فیصلوں کو چیلنج کیا گیا تاہم لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل نے ان اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا۔

    ٹربیونل نے نواز شریف اور مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کو درست قرار دیا اور ان کے فیصلوں کو برقرار رکھا۔

    نواز شریف کے حلقہ این اے 130سے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف اپیل مدمقابل امیدوار اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے اور مریم نواز کیخلاف این اے 119 سے اُن کے مدمقابل امیدوار ندیم شیروانی نے اپیلیٹ سے رجوع کیا تھا۔

  • 5 سال نااہلی کا قانون لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    5 سال نااہلی کا قانون لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پانچ سال نااہلی کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، جس میں کہا ہے کہ پارلیمنٹ ممبراسمبلی کی اہلیت کیلئے مدت کا تعین نہیں کرسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں 5 سال نااہلی کے قانون کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست میاں شبیراسماعیل نےاظہرصدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی۔

    درخواست میں چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن سمیت دیگرکوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن ایکٹ کی دفعہ232سادہ اکثریت سےپارلیمنٹ سےمنظورکی گئی، آئین کےتحت الیکشن ایکٹ میں سادہ اکثریت سے قانون سازی نہیں کی جاسکتی۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ممبراسمبلی کی اہلیت کیلئے مدت کا تعین نہیں کرسکتی، استدعا ہے کہ عدالت الیکشن ایکٹ کی دفعہ232کالعدم قرار دے اور 5 سال نااہلی کا قانون کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کالعدم قرار دی تھی، قومی اسمبلی سے منظور قانون کے مطابق نااہلی اب 5 سال ہوگی۔

    فیصلے کے مطابق آرٹیکل 62 ون ایف کو آئین سے الگ کر کے اکیلا نہیں پڑھا جا سکتا۔

  • بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج

    بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج

    الیکشن ٹریبونل نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بانی پاکستان تحریک انصاف کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف الیکشن ٹریبونل نے دائر اپیل کو مسترد کر دیا ہے اور آر او کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

    الیکشن ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر گشزشتہ روز فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان پر توشہ خانہ میں سزا اور نا اہلی کا الزام لگا کر یہ اعتراض عائد کیا گیا جب کہ تجویز کنندہ کا متعلقہ حلقہ سے نہ ہونے کا اعتراض دونوں درست نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں جس کی سزا پر آرٹیکل 62، 63 لاگو ہوتا ہے اور تجویز کنندہ بھی اسی حلقے کا ہے اس لیے ٹریبونل آر او کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

  • مونس الٰہی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتار جاری

    مونس الٰہی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتار جاری

    لاہور کی مقامی عدالت نے اینٹی کرپشن کی درخواست پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے بیٹے مونس الٰہی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے اینٹی کرپشن کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے لاہور ماسٹر پلان کیس میں مونس الٰہی کے ناقابلِ ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کیے۔

    اینٹی کرپشن نے درخواست میں بتایا کہ مونس الٰہی تفتیش میں شامل نہیں ہو رہے اور روپوش ہوگئے ہیں۔

    اینٹی کرپشن کے مطابق ملزم کے روپوش ہونے کی وجہ سے تفتیش میں پیشرفت نہیں ہو رہی۔ درخواست میں اینٹی کرپشن نے استدعا کی کہ ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔

    عدالت نے سماعت کے بعد اینٹی کرپشن کی درخواست منظور کی۔

  • بانی پی ٹی آٸی  این اے 122 سے الیکشن لڑسکیں گے یا نہیں؟  فیصلہ محفوظ

    بانی پی ٹی آٸی این اے 122 سے الیکشن لڑسکیں گے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

    لاہور: لاہور ہاٸی کورٹ اپیلیٹ ٹریبونل نے بانی پی ٹی آٸی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہاٸی کورٹ اپیلیٹ ٹریبونل میں بانی پی ٹی آٸی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس طارق ندیم بطور اپیلیٹ ٹریبونل نے بانی پی ٹی آٸی کی اپیل پر سماعت کی، ریٹرننگ افسر نے بیان دیا کہ دو وجوہات کی بنا پر کاغذات نامزدگی مسترد ہوٸے ایک توشہ خانہ میں سزا اور نااہلی اور دوسرا تجویز کنندہ اس حلقہ کا ووٹر نہیں ۔

    بانی پی ٹی آٸی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے کہا کہ توشہ خانہ میں سزا کا کوٸی قانونی جواز نہیں ، یہ سزا تحاٸف ظاہر نہ کرنے پر دی گٸی کسی جرم کی وجہ سے نہیں یہ ایک تکنیکی معاملہ ہے ۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اگر کوٸی پٹواری کسی کو سزا دے دے تو یہ اسی طرح تصور ہو گی، سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تیس نومبر کے بعد حلقہ بندیوں میں کوٸی تبدیلی نہیں کی جاٸے گی ، الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری ہونے کے بعد حلقہ بندی میں تبدیلی کی، شماریاتی کوڈ کےمطابق تجویز کنندہ اسی حلقہ کا ووٹر ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایک سزا ہوٸی اور وہ ان فیلڈ ہے اس کا کیا بنے گا ، جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلاٸل دیے کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم دو حلقوں کے متعلق تھا اس فیصلے کا اثر اس کیس پر نہیں پڑتا۔

    انہوں نے کہا کہ سزا معطل ہوٸی ہے بریت نہیں ہوٸی، جس کے بعد عدالت نے فریقین کے وکلا کے تحریری دلاٸل جمع کروانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور قرار دیا کہ فیصلہ کل سنایا جائے۔

  • عثمان ڈار کی والدہ کو 2 حلقوں سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

    عثمان ڈار کی والدہ کو 2 حلقوں سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

    لاہور : سابق پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کو این اے 71 اور پی پی 46 سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں کاغذات مسترد اور منظوری کے خلاف اپیلوں پرسماعتیں جاری ہے، ایپلٹ ٹریبونل میں عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس شکیل احمد پر مشتمل الیکشن ایپلٹ بنچ نے سماعت کی، درخواست میں موقف اپنایا کہ سیاسی بنیادوں پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے، 40 مرلہ اراضی جعلسازی سے ہتھیانے کا الزام لگایا گیا۔

    ایپلٹ ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، این اے 70 سیالکوٹ سے عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی منظور کرلی۔

    عثمان ڈار کی والدہ کے کاغذات نامزدگی این اے 71 اور پی پی 46 سے منظور کئے، ریحانہ ڈار نے آر او کے فیصلے کولاہور ہائیکورٹ الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا۔

  • بانی پی ٹی آئی کی 5 سال نااہلی اور الیکشن کی اجازت کیلئے درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

    بانی پی ٹی آئی کی 5 سال نااہلی اور الیکشن کی اجازت کیلئے درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی 5 سال نااہلی اور الیکشن کی اجازت کیلئے درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی 5 سال نااہلی اور الیکشن کی اجازت کیلئے درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔

    لاہورہائیکورٹ کا 5 رکنی بینچ درخواستوں پر12 جنوری کوسماعت کرے گا ، عدالت نے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس کرکے جواب طلب کر رکھا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو نااہل قرار دیا ،الیکشن کمیشن نے اختیار نہ ہونے کے باوجود غیر آئینی طور پر نااہل کیا۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 8 اگست کو نااہلی کا نوٹیفکیشن خلاف آئین اور قانون جاری کیا، استدعا ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کے جاری نااہلی کے نوٹیفکیشن کو غیر آئینی قرار دے اور کیس کے فیصلے تک نوٹیفکیشن معطل کرے۔

  • پی ٹی آئی کی انتخابی نشان ‘بلا’ واپس لینے کیخلاف  درخواست مسترد

    پی ٹی آئی کی انتخابی نشان ‘بلا’ واپس لینے کیخلاف درخواست مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی انتخابی نشان ‘بلا’ واپس لینے کیخلاف درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی انتخابی نشان واپس لینے کیخلاف درخواست پرفیصلہ سنادیا۔

    جسٹس جوادحسن نےپی ٹی آئی کےعمر آفتاب کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی نشان واپس لینے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کرمسترد کردی۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کے نتیجے میں بیرسٹرگوہر پارٹی چیئرمیں بن گیئے، ہم نے انٹراپارٹی الیکشن کےنتائج الیکشن کمیشن کو دیے ، الیکشن کمیشن نے نتائج تسلیم نہ کیے اور انتخابی نشان واپس لے لیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کےخلاف ہم پشاور ہائیکورٹ گئے، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا آرڈر معطل کر دیا، ہمیں آر او کو وضاحت دینا پڑی ہے کہ ہم پی ٹی آئی سے ہیں ،ہم نےصوبائی الیکشن کمیشن سے رجوع کیا مگر دادرسی نہ ہوئی۔

    گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر حکم امتناع واپس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن کا بائیس دسمبر کا فیصلہ بحال کیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس چھن گیا۔

  • پی پی 80 سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظوری کا فیصلہ چیلنج

    پی پی 80 سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظوری کا فیصلہ چیلنج

    لاہور : لیگی رہنما مریم نواز کی پی پی 80 سے کاغذات نامزدگی منظوری کا فیصلہ اپیلیٹ ٹریبونل میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما مریم نواز کی پی پی 80 سے کاغذات نامزدگی منظوری کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کردی گئی۔

    اپیل علی حسن شاہ نے مشتاق موہل ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی، اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کاغذات نامزدگی پر مریم نواز کے دستخط جعلی ہیں اور بیان حلفی بھی جعلی کیونکہ مریم نواز شاہ پور سرگودھا میں گئی ہی نہیں ۔

    اپیل کنندہ کے مطابق مریم نواز نے کاغذات نامزدگی میں اپنے کیسز کا ذکر نہیں کیا اور مریم نواز نے اپنی جائیداد کی مکمل تفصیلات بھی بیان نہیں کیں۔

    اپیل میں کہنا تھا کہ مریم نواز کے کاغذات نامزدگی میں حقاٸق چھپاٸے گٸے اور قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گٸے اس کے باوجود انھیں منظور کرلیا گیا۔

    دائر اپیل میں استدعا کی گٸی ہے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔