Author: عابد خان

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج

    لاہور: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا جس میں وفاقی حکومت، اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور ہائیکورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو چیلنج کردیا گیا۔

    درخواست جوڈیشل ایکٹو ازم کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت، اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پوری دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق حکومتی بیان بے بنیاد ہے۔ دنیا میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا پاکستان میں کیا گیا۔

    درخواست گزار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کے اضافی سیلز ٹیکس کی وجہ سے ہوا۔ قیمتوں میں اضافے سے ملک بھر میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت پہلے ہی پیٹرولیم مصنوعات پر 15 فیصد سے زائد ٹیکس وصول کر رہی ہے جو غیر قانونی ہے۔ اس پر اضافہ آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے لہٰذا عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کا الزام، احسن اقبال کو لاہورہائی کورٹ میں پیش ہونے کاحکم

    توہین عدالت کا الزام، احسن اقبال کو لاہورہائی کورٹ میں پیش ہونے کاحکم

    لاہور : ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر وزیر داخلہ احسن اقبال کو سات مئی کو طلب کرلیا، نشریات روکنے سے متعلق پیمرا سے بھی رپورٹ طلب کرلی۔

    لاہور سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے عابد خان کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے3رکنی فل بنچ نے عدلیہ مخالف تقریر پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے7مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

    جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار سول سوسائٹی کی رکن آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق نے دوران سماعت دلائل دیئے کہ19اپریل کو اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار میں وزیر داخلہ احسن اقبال نے چیف جسٹس آف پاکستان سے متعلق انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے پیمرا کو توہین عدالت پر مبنی مواد کی نشریات روکنے کا حکم دیا تھا مگر اس کے باوجود احسن اقبال کی عدلیہ مخالف تقریر کو نہیں روکا گیا۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ احسن اقبال کے خلاف توپین عدالت کی کارروائی کی جائے،  دوسری جانب ہیمرا کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ توہین عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے پر سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس کو اختیار نہیں کہ وہ ہمیں طعنے دیں بس بہت ہوگیا، احسن اقبال

    بعد ازاں عدالت نے سماعت 7 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، لاہور ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف مواد کی نشریات روکنے کے حوالے سے پیمرا کی کارروائی سے متعلق تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں: وزیرداخلہ احسن اقبال کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن اور عدلیہ مخالف مقدمات کی پیروی کرنے والے وکیل کے دفتر میں چوری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن اور عدلیہ مخالف مقدمات کی پیروی کرنے والے وکیل کے دفتر میں چوری

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون اور نواز مریم عدلیہ مخالف بیانات کیس سمیت اہم مقدمات میں حکومت کے خلاف پیش ہونے والے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے دفتر میں چوری کی واردات، نامعلوم شخص نقب لگا کر لیپ ٹاپ اور دستاویزات لے اڑا۔

    تفصیلات کے مطابق اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے دفتر میں گزشتہ شب ایک نامعلوم شخص نقب لگا کر داخل ہوا ، اور لیپ ٹاپ سمیت اہم دستاویز لے کر رفو چکر ہوگیا، خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ واردات میں ملوث شخص کو معاونت فراہم کی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دیوار میں سوراخ کرنے کے بعد نامعلوم شخص دفترمیں گھسا اور لیپ ٹاپ کے علاوہ قیمتی دستاویزات لے کر رفو چکر ہوگیا، دوسری فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص اپنے موبائل کیمرے سے اظہر صدیق کے دفتر کے چکر لگاتے ہوئے فوٹیج اور تصاویر بنانے میں مصروف ہے،فوٹیجز سے ظاہر ہوتا ہے کہ واردات کرنے والے شخص کو معاونت فراہم کی گئی۔

    واقعہ سے متعلق بات کرتے ہوئے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور مختلف مقدمات کی پیروی سے باز رہنے کی دھمکی ہے،واقعہ سے قبل کی جانے والی ریکی سے سارے معاملے کی قلعی کھل جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چند دن قبل اسلام آباد ائر پورٹ پر پرویز رشید نے انھیں حکومت مخالف مقدمات میں پیش ہونے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں تاہم وہ کسی قسم کی دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔

    نوازشریف/مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریرنشرکرنے پرعبوری پابندی عائد

    یاد رہے کہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقریروں کی روک تھام کے لیے دائر کردہ درخواست کی پیروی کررہے ہیں ، گزشتہ سماعت میں انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پیمرا عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکنے میں ناکام رہا، اس حوالے سے متعدد درخواستیں دیں مگر اس پر کارروائی نہیں کی گئی، آئین کے آرٹیکل 19 اے کے تحت آزادی اظہار رائے کا حق قانون اور ضابطے سے مشروط ہے۔

    فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے عبوری طور پر پیمرا کو نواز شریف مریم نواز سمیت سولہ اراکین اسمبلی کی توہین آمیز نشریات روکنے کا حکم دے دیا تھا ۔ ساتھ ہی ساتھ عدالت نے پیمرا کو عدلیہ مخالف تقاریر سے متعلق درخواستوں پر پندرہ روز میں فیصلہ کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لیگی ایم این اے کیخلاف درخواست پرچیف جسٹس نے کارروائی کا حکم دے دیا

    لیگی ایم این اے کیخلاف درخواست پرچیف جسٹس نے کارروائی کا حکم دے دیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کی جانب سے شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کا نوٹس لے لیا، ان کا کہنا ہے کہ کسی کی بدمعاشی نہیں چلے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے مقامی شہری امتیاز ہاشمی کے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ لیگی ایم این اے افضل کھوکھر نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر میرے بیٹے کو برہنہ کرکے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور برہنہ وڈیو یوٹیوب پر ڈال دی۔

    چیف جسٹس پاکستان نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کسی کی بدمعاشی نہیں چلنے دیں گے، انہوں نے ڈی آئی جی کو حکم دیا کہ وہ رکن قومی اسمبلی کو جا کر اپنی زبان سے ان کی جانب سے سمجھا دیں۔

    مزید پڑھیں: عدالت کو مذاق نہ بنایا جائے، ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، چیف جسٹس

    چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا کہ اگر ایم این اے افضل کھوکھر قصور وار ہوئے تو قانون کے تحت کارروائی ہوگی، چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکم دیا کہ متاثرہ شہری کو مکمل سیکیورٹی دی جائے اور امتیاز ہاشمی کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایک عورت کے تین شوہرعدالت پہنچ گئے، انصاف فراہمی کی اپیل

    ایک عورت کے تین شوہرعدالت پہنچ گئے، انصاف فراہمی کی اپیل

    لاہور : عدالت میں ایک بیوی کے تین دعوے دار سامنے آگئے، گھن چکر معاملے نے سب کو چکرا دیا، گجرات کی حسینہ نے شادی کا جھانسہ دے کر تین مردوں کو لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپنی نوعیت کے ایک منفرد کیس کی سماعت ہوئی، ایک ہی بیوی کے تین دعویدار سامنے آ گئے۔

    مصباح نامی خاتون کے خلاف صابر نامی شخص نے مقدمہ درج کروایا  تھاکہ وہ اس کی بیوی ہے مگر اس کے باوجود اس نے دوسری شادی کرلی ہے،۔

    بعد ازاں مذکورہ خاتون نے مقدمہ کے اخراج کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تو وہاں اس کے خاوند ہونے کے دعویدار دو مزید افراد بھی سامنے آ گئے۔

    خالد اور عاطف نامی دونوں دعویداروں کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی نے مصباح اور صباح کے نام سے ان سے شادی کی اور چند روز بعد لاکھوں مالیت کے زیور اور نقدی لے کر رفو چکر ہو گئی۔

    مصباح نام کی یہ خاتون کے مبینہ تینوں شوہر تو ہائی کورٹ میں بیوی کی تلاش میں پہنچ گئے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اب ان کی یہ بیوی اب چوتھے شوہر کے ساتھ رہ رہی یے، مظلوم شوہروں کی فریاد مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔

    واضح رہے کہ شادی کے نام پر فراڈ کرنے والے اس گروہ کو کچھ عرصہ قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام میں بے نقاب کیا گیا تھا اور خاتون کو گرفتار  بھی کروایا گیا مگر اب ایک بار پھر یہ گروہ سرگرم ہوگیا ہے۔

    عدالت نے مبینہ سابقہ شوہروں کی درخواست پر مصباح کی درخواست مسترد کردی اور حکم دیا ہے کہ مصباح کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • چیف جسٹس نے 27 سال سے سزائے موت کی منتظر خاتون قیدی کی سزا معطل کر دی

    چیف جسٹس نے 27 سال سے سزائے موت کی منتظر خاتون قیدی کی سزا معطل کر دی

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے 27 سال سے سزائے موت کی منتظر خاتون قیدی کی سزا معطل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 27 سال سے سزائے موت کی منتظر خاتون قیدی سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے کنیز بی بی کی سزائے موت معطل کرتے ہوئے معاملہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ کے پاس بھجوا دیا۔

    عدالت نے ذہنی معذور خاتون کنیز بی بی کو سنٹرل جیل سے مینٹل ہسپتال منتقل کرنے کا بھی حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کی جانب سے تشکیل دیا گیا میڈیکل بورڈ ہی خاتون کی ذہنی بیمار ی کی تشخیص کرے گا۔

    دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مینٹل اسپتال میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے صورتحال کے جائزے کے لیے دو رکنی کمشن تشکیل دے دیا۔

    چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ ایڈووکیٹ عائشہ حامد اور ایڈووکیٹ ظفر کالا نوری اسپتال کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ انہوں نے کافی عرصہ پہلے جب مینٹل ہسپتال کا دورہ کیا تھا تو پتہ چلا تھا کہ وہاں بچیوں کو جنسی ہراساں کیا جاتا ہے۔ مینٹل اسپتال میں پیاز کی جگہ شیرا دیا جاتا ہے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے قرار دیا کہ مینٹل ہسپتال علاج گاہ نہیں بلکہ جیل ہے، پتہ چلا ہے وہاں مریض اپنی حاجت بھی بستر پر کر دیتے ہیں، خواتین مریضوں کو بھی مرد ورکرز دیکھتے ہیں۔

    عدالت نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں ڈائریکٹر کی خالی اسامی پر تعیناتی کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لوگوں کو ایک لمحے کیلئے بیمار نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس

    لوگوں کو ایک لمحے کیلئے بیمار نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس

    لاہور : سرگودھا میں کیمیکل فیکٹری کے فضلے سے آبی آلودگی کیس میں چیف جسٹس نے فیکٹری کے فضلے کے سیمپلز پی سی ایس آئی آر اور ای پی اے لیبارٹریز کو بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کوایک لمحے کیلئے بیمارنہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سپریم کورٹ رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر سیکریٹری ماحولیات عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ علاقے میں چھ بیڈز پر مشتمل ڈسپنسری قائم کر دی گئی ہے۔ فیکٹری کے آلودہ پانی کے سیمپلز لینے کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی جو 23 اپریل کو موقع سے سیمپل حاصل کرے گی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ لوگوں کو ایک بھی لمحے کیلئے بیمار نہیں ہونے دیں گے، کرسٹلائنز فیکٹری کا مالک کافی بااثر خاندان کا ہے، ان کے ایم پی ایز اور ایم این ایز ہیں، ہم صرف رپورٹس پر انحصار نہیں کریں گے، اپنے طور پر بھی چیک کروائیں گے۔

    عدالت نے دلائل کے بعد فیکٹری کے فضلے کے سیمپلز پی سی ایس آئی آر اور ای پی اے لیبارٹریز کو بھجوانے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے بدھی نالہ میں موجود رکاوٹیں اور پانی کا بہاؤ درست کر کے پندرہ دن میں رپورٹ طلب کر لی۔

    عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل امتیاز کیفی کو کرسٹلائنز فیکٹری کے حوالے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

    یاد رہے کہ فیکٹری مالک پر بدھی نالہ پر سی سی پی او نے بند باندھنے کا الزام لگایا تھا۔

    دوسری جانب ماحولیاتی آلودگی سے متعلق مقدمے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ سموگ کمیشن رپورٹ مرتب کرکے نو جون کوپیش کی جائے ۔۔چیف جسٹس نے متنبہ کیا صحت معاملہ ہے،اس پرتاخیربرداشت نہیں کی جائےگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پنجاب یونیورسٹی کی زمین حکومت کو دینے کا فیصلہ معطل، وائس چانسلر برطرف

    پنجاب یونیورسٹی کی زمین حکومت کو دینے کا فیصلہ معطل، وائس چانسلر برطرف

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان نے پنجاب یونیورسٹی کی 80 کینال اراضی حکومت کو دینے کا فیصلہ معطل کردیا۔ انہوں نے جامعہ کے وائس چانسلر زکریا ذاکر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی، چیف جسٹس نے پنجاب یونیورسٹی کی 80 کنال اراضی پنجاب حکومت کودینے پر قائم مقام وائس چانسلر کوعہدے سے ہٹا کر سینئرترین پروفیسرکوعبوری وائس چانسلرتعینات کرنے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ثابت ہوگیا، حکومت جائزوناجائز مطالبات منوانے کے لیے مستقل وائس چانسلرتعینات نہیں کرتی، اڑھائی برسوں سے مستقل وائس چانسلر تعینات کیوں نہیں کیا گیا، آگاہ کیا جائے کہ تاخیر کا ذمہ دارکون ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سنڈیکیٹ نے کس حیثیت میں یونیورسٹی کی اراضی حکومت کو دی، عدالت کےعلم میں ہے کہ یہ اراضی اورنج لائن منصوبے کے لیے فراہم کی گئی، عدالت نے زمین فراہم کرنے والے سنڈیکیٹ ممبران کو اجلاس کی تفصیلات سمیت طلب کرلیا۔

    اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی وکیل خالد رانجھا نےاستدعا کی کہ عدالت وائس چانسلرمعطلی کے فیصلے پر نظرثانی کرے، چیف جسٹس نےاستفسار کیا کہ کوئی کیسے بچوں کی جگہ پرگرڈ اسٹیشن بنانےکا کہہ سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے وائس چانسلر ڈاکٹر ذاکر ذکریا کو حکم دیا کہ پہلے آپ استعفے دیں، پھر ہم معاملے کا جائزہ لیں گے۔

    وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی نے اپنا استعفیٰ سپریم کورٹ میں جمع کروادیا، عدالت نے زمین منتقلی کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے سینڈیکیٹ کے ممبران کو کل طلب کر لیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • علی جہانگیرصدیقی کی امریکا میں سفیر تعیناتی ،وفاقی حکومت سے جواب طلب

    علی جہانگیرصدیقی کی امریکا میں سفیر تعیناتی ،وفاقی حکومت سے جواب طلب

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے علی جہانگیر صدیقی کو امریکہ میں پاکستانی سفیر تعینات کرنے کے خلاف درخواست پروفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے علی جہانگیر صدیقی کو امریکا میں بطور پاکستانی سفیر تعینات کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار جاوید اقبال جعفری نے موقف اختیار کیا کہ علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی طریقہ کار اور میرٹ کے برعکس کی گئی، علی جہانگیر صدیقی کی تعلیمی قابلیت بی اے ہے اور سفارتکاری کا تجربہ نہ ہونے کے سبب ملکی مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ امریکہ جیسے ملک میں سینئر اور تجربہ کار سفارتکار کی تعیناتی سے قبل پارلیمنٹ اور کابینہ کی منظوری میں ہی ملکی مفاد وابستہ ہے، میرٹ کے برعکس علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیا جائے ۔

    عدالت نے وفاقی حکومت، وفاقی سیکرٹری کابینہ سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سے جواب طلب کر لیا۔

    یاد رہے کہ 22 مارچ کو امریکا میں نامزد پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی نیب کی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو  پیش  ہوئے اور سوالات کے جوابات دیئے۔

    نیب کی تفتیشی ٹیم نے علی جہانگیر صدیقی کو ایک سوال نامہ دیا، جس میں ان کی کمپنیوں اور شئیرز کی خریدوفروخت کے حوالے سے 45 سوالات درج ہیں اور کہا گیا کہ  دو ہفتے کے اندر  ان کے جوابات فراہم کریں۔

    نیب ذرائع کے مطابق علی جہانگیر صدیقی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی کمپنیوں کے حصص کی خرید و فروخت میں بے ضابطگی کی، ایزگارڈ نائن میں منی لانڈرنگ اور انسائڈر ٹریڈنگ کا الزام ہے جبکہ ایگری ٹیک شیئرز میں بھی انسائڈرٹریڈنگ کی انکوائری ہو رہی ہے۔

    واضح رہے چندروز قبل حکومت پاکستان نے پاکستان میں امریکہ کے سفیر اعزاز چوہدری کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد علی جہانگیرصدیقی کوسفیر نامزد کیا تھا۔

    سابق سفیروں نے علی جہانگیر صدیقی کی بطور سفیرِ امریکہ نامزدگی کی مخالفت کی تھی  جبکہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے بھی کڑی تنقید کی گئی۔

    خیال رہے کہ علی جہانگیر صدیقی ملک کے معروف کاروباری گروپ جے ایس گروپ کے مالک جہانگیر صدیقی کے صاحبزادے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔