Author: عابد خان

  • کلثوم نوازکی اہلیت جانچنے والا بنچ دوسری بار تحلیل

    کلثوم نوازکی اہلیت جانچنے والا بنچ دوسری بار تحلیل

    لاہور : این اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخابات میں ن لیگ کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرنے والا تین رکنی بنچ دوسری بار تحلیل ہوگیا، جسٹس شمس محمود مرزا نے بھی درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، عدالتی کاروائی شروع ہوتے ہی بنچ کے فاضل رکن جسٹس شمس محمود مرزا نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کرلی، جس پر بنچ نے کیس چیف جسٹس کو واپس بھجوا دیا تاکہ سماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل دیا جائے۔

    لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصورعلی شاہ کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا ، پہلا بنچ بھی جسٹس فرخ عرفان خان کی جانب سے کیس کی سماعت سے معذرت کی بناء پر تحلیل ہوگیا تھا۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف سماعت، فل بینچ تشکیل


    پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر اور عوامی تحریک کے رہنما اشتیاق چوہدری کی جانب سے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کیا گیا ہے، درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز نے کاغذات نامزدگی میں اپنی آمدن اور اثاثے ظاہر نہیں کئے۔ انھوں نے خود کو نوازشریف کی زیر کفالت ظاہر کیا مگر وہ کئی کمپنیوں میں شئیر ہولڈر ہیں۔

    درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز نے زرعی انکم ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی۔ اقامہ ظاہر کیا مگر تنخواہ کی رسید اور اس سے ہونے والی بچت کو ظاہر نہیں کیا، انھوں نے مری کی رہائش گاہ میں موجود فرنیچر اور دیگر گھریلو اشیاء کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

    درخواست گزاروں نے مزید کہا کہ سندھ میں ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہے مگر یہ تمام حقائق چھپائے گئے لہذا وہ الیکشن لڑنے کی اہل نہیں ، اس لیے ہائی کورٹ ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف لاہورہائیکورٹ بارمیں قرارداد پیش

    ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف لاہورہائیکورٹ بارمیں قرارداد پیش

    لاہور : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں کےخلاف لاہور ہائیکورٹ بار میں قرارداد پیش کی گئی ہے جس کے بعد قرارداد پر ہائیکورٹ بار کا اجلاس 31 اگست کو ہوگا۔

     تفصیلات کے مطابق رائے خرم محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کے خلاف دھمکی آمیز بیان اور نئی افغان پالیسی کے بعد خطے میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں رونما ہونے سے صورتحال نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔

    امریکہ افغانستان میں اپنی مسلسل ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر یہ کہہ کر ڈال رہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، حالانکہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں سے 90%کا تعلق افغانستان اور انڈیا سے آنے والے دہشت گردوں سے ہے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود اتحادی افواج اور افغان فورسز ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ افغانستان میں طالبان کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد امریکہ اس جنگ کا دائرہ پاکستان تک پھیلانے کی سازش کر رہا ہے تاکہ یہاں خانہ جنگی کا ماحول پیدا کر کے ملک میں عدم استحکام پیدا کیا جائے۔

    رائے خرم محمود ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 80ہزار شہری بشمول آرمڈ فورسز جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔

    سرد جنگ کے دوران جو امریکی ترجیحات تھیں ان میں بہت زیادہ تبدیلی آ چکی ہے، امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان اور وسط ایشیاء میں اپنے مفادات کیلئے بھارت کے ساتھ پارٹنر شپ کر چکے ہیں۔

    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ارباب اختیار اپنے نااہل وزیر اعظم کا رونا رونے کی بجائے پاکستان کو درپیش گھمبیر صورتحال سے نکالنے کیلئے موثر حکمت عملی اپنائیں اور پاکستان کے شہریوں کو اعتماد میں لیں۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف نے وزارت خارجہ اپنے پاس رکھ کر نااہل ہونے کا ثبوت دیا ہے جس کی وجہ سے خارجہ پالیسی ناکام ہوئی اور پاکستان کو بہت نقصان ہوا۔

    قراداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کو سخت اور منہ توڑ جواب دیا جائے اور کوئی قابل وزیر خارجہ منتخب کیا جائے۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف ایک اور درخواست دائر

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف ایک اور درخواست دائر

    لاہور : سابق وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف لاہور ہائی کورٹ ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ، درخواست عوامی تحریک کے رہنما اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی۔

    جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کلثوم نواز نے کاغذات نامزدگی میں ان کے خلاف سندھ میں درج بغاوت کی ایف آئی آر کے متعلق ذکر تک نہیں کیا، کلثوم نواز نے جان بوجھ کر حقائق چھپائے، لہذا جھوٹ بولنے کی وجہ سے کلثوم نواز الیکشن لڑنے کی اہل نہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق ریٹرننگ افسر کو شواہد دیے مگر انہوں نے بغیر سنے ہی کاغذات نامزدگی منظور کرلیے، عدالت کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظور کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور الیکشن میں حصہ لینے سے روکے۔

    اس سے قبل پیپلز پارٹی نے بھی اسی نوعیت کی درخواست دائر کی، جس کی سماعت کے لیے تین رکنی بنچ تشکیل دیا گیا تاہم بنچ کے سربراہ جسٹس فرخ عرفان نے سماعت سے مٰعذرت کر لی، جس کے بعد کیس واپس چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے تھے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے۔

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • قائداعظم کی بمبئی میں ملکیتی جائیداد کی حفاظت کیلئے دائر درخواست خارج

    قائداعظم کی بمبئی میں ملکیتی جائیداد کی حفاظت کیلئے دائر درخواست خارج

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی بمبئی میں ملکیتی جائیداد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے دائر درخواست نہ قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار رانا علم الدین غازی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ممبئی انڈیا میں قائداعظم کی جائیدادیں جن میں کوٹھی، بنگلے شامل ہیں پر بھارتیوں نے قبضہ جما رکھا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بانی پاکستان کی نجی جائیداد کو اس کی اصل شکل میں برقرار رکھنے اور ناجائز قابضین سے واگزار کرانے کے لئے بھارتی حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کئے جبکہ حکومت پاکستان بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔

    انہوں نے استدعا کی کہ عدالت حکومت پاکستان کو قائد اعظم کی نجی پراپرٹی کے تحفظ کا حکم جاری کرے۔

    جس پر عدالت نےریمارکس دیئے کہ اس طرح کے معاملات حکومت کی پالیسیوں کا حصہ ہوتے ہیں . درخواست گزار کو اس معاملے پر پہلے حکومت پاکستان کے فورم سے رجوع کرنا چایئے تھا۔

    عدالت نے دائر درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملازم قتل کیس، ن لیگی ایم پی اے کی بیٹی کی ضمانت منظور

    ملازم قتل کیس، ن لیگی ایم پی اے کی بیٹی کی ضمانت منظور

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ن لیگی ایم پی اے کی بیٹی کو ملازم قتل کیس میں درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری مشتاق احمد اور جسٹس طارق افتخار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ملازم قتل کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت کی۔

    فوزیہ اسلام کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ پر گھریلو ملازم کو قتل کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے ملازم بیمار تھا جس کو ہسپتال لے جا کر علاج کروایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت سے ضمانت ملنے پر پولیس تحقیقات بھی پیش ہوتی رہی مگر اب عدالت نے اس کی ضمانت مسترد کر دی ہے، عدالت ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روکے تاکہ وہ شامل تفتیش ہو کر اپنی بے گناہی ثابت کر سکے ۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزمہ فوزیہ اسلام کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔


    مزید پڑھیں: رکن اسمبلی کی بیٹی کے مبینہ تشدد سے ملازم ہلاک‘ بہن زخمی


    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی شاہ جہاں کی بیٹی فوزیہ کے مبینہ تشدد سے گھریلو ملازم سولہ سالہ اختر جاں بحق جبکہ اس کی گیارہ سالہ بہن شدید زخمی ہوگئی تھی، تشدد کا نشانہ بننے والی عطیہ کا کہنا تھا کہ ہم پرتشدد لوہے کے راڈ اور ڈنڈوں سے کیا جاتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

    نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

    لاہور : عدلیہ مخالف بیانات پر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید نے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزار عدالت پیش نہ ہوئے جس پر کاروائی بغیر سماعت کے غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔

    یہ درخواست خدائی خدمت گار تحریک کے سربراہ محمود اختر نقوی کی جانب سے دائر کی گئی، درخواست میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد نوازشریف عدلیہ مخالف بیان بازی کے ذریعے عوام کو اکسانےکی کوشش کر رہے ہیں، عدلیہ مخالف بیان بازی واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت عدلیہ کو سکینڈلائز نہیں کیا جا سکتا، ملکی آئین کے تحت عدالتی فیصلوں کے خلاف بیان بازی کی بجائے اپیل اور نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ توہین عدالت کرنے پر میاں نوازشریف کے خلاف آئین کے آرٹیکل دو سو چار کے تحت توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملک کے تین ایئر پورٹس کی نجکاری لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    ملک کے تین ایئر پورٹس کی نجکاری لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : ملک کے تین ایئر پورٹس کی نجکاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ملک کے تین ایئر پورٹس کی نجکاری کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست سول ایوی ایشن ملازمین نے دائر کی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد، کراچی اور لاہور ائر ہورٹ کی نجکاری کی جا رہی ہے، سول ایوی ایشن ایکٹ کے تحت ائیر ٹرانسپورٹ اور ایوی ایشن سروسز مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد نہیں کی جا سکتی۔

    درخواست گزار کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نجکاری کے خلاف پہلے سے دائر درخواست پر عدالت کو نجکاری نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن ہائیکورٹ کے درخواست نمٹاتے ہی حکومت نے بدنیتی کا مظاہرہ کیا اور دوبارہ نجکاری کا اشتہار دے دیا ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ائیر پورٹس کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد کرنا قومی سلامتی کے منافی ہے کیونکہ ائیر پورٹس کے رن ویز اور ریڈار سسٹم پاک فضائیہ کے بھی زیر استعمال ہوتے ہیں، سول ایوی ایشن کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کو دینے سے ملکی دفاع پر سوالیہ نشان اٹھے گا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ حکومت پاکستان کو ائیرپورٹس کی نجاری سے روکا جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • عدلیہ مخالف تقریر، سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایک اور درخواست دائر

    عدلیہ مخالف تقریر، سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایک اور درخواست دائر

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عدلیہ مخالف تقریر کرنے پر ایک اور درخوست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عدلیہ مخالف تقریر کرنے پر ایک اور درخوست دائر کردی گئی، درخواست مقامی شہری سید محمود اختر نقوی کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 25 اگست کو نواز شریف نے ایوان اقبال میں وکلاء کی ایک تقریب سے خطاب کیا، جس میں پانامہ فیصلے پر شدید تنقید کی اور فیصلے کو انصاف کے برعکس قرار دیا، نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر جو بارہ سوالات اٹھائے ان کے ذریعے عدلیہ کو متنازع بنانے کی کوشش کی۔

    دائر درخواست کے مطابق سابق وزیر اعظم کا بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، ہائی کورٹ نے پیمرا کو میڈیا پر توہین آمیز مواد نشر کرنے سے روکنے کا حکم دیا مگر اس پر عمل نہیں کیا گیا اور سابق وزیراعظم کی انتہائی توہین آمیز تقریر نشر کرنے کی اجازت دی گئی۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ نواز شریف کے خلاف عدلیہ مخالف تقاریر کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔


    مزید پڑھیں :   وکلاء کنونشن سے خطاب‘ نوازشریف کی ایک بارپھرعدلیہ پرتنقید


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے آج ایوانِ اقبال میں منعقدہ مسلم لیگی وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کیلئےوکلانےجاندارتحریک چلائی،سختیاں برداشت کیں‘ آج بھی وکلاپربھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    نوازشریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ منتخب رہنماجیلوں میں سڑتےاورملک بدر ہوتے رہےجب کہ آمر حکومت کرکے سکون سےبیرون ملک جاتے رہے ایسے سوراخوں کوبندکرناہو گاجہاں سے جمہوریت کا ڈسا جاتا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاون جوڈیشل انکوائری  رپورٹ کو منظر عام پر لانے کیلئے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری

    ماڈل ٹاون جوڈیشل انکوائری رپورٹ کو منظر عام پر لانے کیلئے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاون جوڈیشل انکوائری رپورٹ کو منظر عام پر لانے کیلئے سانحہ کے متاثرین کی درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے قیصر اقبال سمیت سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کی درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر آنے سے ذمہ داروں کا تعین ہوگا اور مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ معلومات تک رسائی کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے مگر تین سال سے ماڈل ٹاون کی انکوائری رپورٹ عام پر نہیں لائی جا رہی، جو اس بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔

    متاثرین کے وکیل نے کہا کہ ان کے پیارے اس سانحہ میں جاں بحق اور زخمی ہوئے مگر انفرمیشن کمشنر کی عدم تعیناتی کی بناء پر وہ یہ رپورٹ ابھی تک حاصل نہیں کر سکے، اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے سے اصل ذمہ داروں کا تعین ہوگا۔


    مزید پڑھیں :  سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی درخواست دائر


    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو پہلے انکوائری کروانے کا شوق تھا اب رپورٹ کیوں منظر عام پر نہیں لائی جا رہی، بتایا جائے کہ یہ رپورٹ عوامی دستاویز ہے یا پرائیویٹ۔

    عدالت نے درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔

    یاد رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں14 افرادجاں بحق اور100زخمی ہوئے، جوڈیشل انکوائری رپورٹ ابھی تک منظرعام پرنہیں لائی گئی، رپورٹ شائع نہ کرناآئینی حق کی خلاف ورزی ہے، ٹرائل میں جوڈیشل انکوائری رپورٹ انتہائی اہم کرداراداکر سکتی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظرعام پرلائی جائے۔

    واضح رہے کہ تین سال قبل پولیس کی جانب سے ماڈل ٹاون میں منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی، پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اور ان کے بچوں کے اثاثے منجمد کرنے کے لئے درخواست دائر

    نوازشریف اور ان کے بچوں کے اثاثے منجمد کرنے کے لئے درخواست دائر

    لاہور : نیب ریفرنسز کی کارروائی مکمل ہونے تک نوازشریف اور ان کے بچوں کے اثاثے منجمد کرنے کے لئے درخواست دائر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے اثاثے منجمد کرنے کے لئے درخواست دائر کر دی ، درخواست بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانامہ فیصلے میں سپریم کورٹ نے شریف فیملی کے خلاف نیب کو ریفرنس دائر کرنے کے احکامات جاری کیے، جس کے بعد اب نیب کارروائی کر رہا ہے تاہم میاں نواز شریف سمیت دیگر ملزمان اس کارروائی سے بچنے کے لیے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔

    دائر درخواسر میں کہا گیا کہ نیب کارروائی سے بچنے کے لئے شریف فیملی کے بیرون ملک جانے کا بھی خدشہ ہے تاکہ وہ سزا سے بچ سکیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ میاں نوازشریف اور ان کے بچے پاکستان اور بیرون ملک جائیدادوں کے علاوہ متعدد اکاؤنٹس اور دیگر اثاثے موجود ہیں۔ سپریم کورٹ کے احکامات پر مکمل عمل درآمد کے لئے ریفرنسز کے فیصلے تک شریف فیملی کے تمام اثاثے منجمد کرنے کے کا حکم دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : تفتیش کے لیے پیش نہیں ہوں گے: نواز شریف کا نیب کو تحریری جواب


    یاد رہے کہ نواز شریف، ان کے بچوں اور وفاقی وزیر اسحٰق ڈار کو نیب کی جانب سے 3 بار طلبی کا نوٹس جاری کیا جا چکا ہے تاہم ابھی تک کوئی بھی نیب میں پیش نہیں ہوا۔

    شریف خاندان کی جانب سے نیب کو ایک نوٹس بھی بھیجا جا چکا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ابھی پاناما کیس پر نظر ثانی کی اپیل جاری ہے لہٰذا ان کے خاندان کا کوئی بھی فرد نیب میں پیش نہیں ہوسکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔