Author: عابد خان

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی درخواست دائر

    سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی درخواست دائر

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاون جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے درخواست دائر کردی، درخواست متاثرین سانحہ ماڈل ٹاون کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں حکومت پنجاب کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے ماڈل ٹاون انکوائری رپورٹ منظر عام پر آنے سے ذمہ داروں کا تعین ہو گا، انکوائری رپورٹ منظر عام پر لا کر مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت کسی شہری کو بھی معلومات کی فراہمی سے نہیں روکا جا سکتا، انفرمیشن کمشنر کی عدم تعیناتی کی بناء پر سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ فراہم نہیں کی جا رہی۔ انصاف کی فراہمی میں تاخیر آئین کی روح کے خلاف ہے۔

    متاثرین کا درخواست میں کہنا ہے کہ ماڈل ٹاون عدالتی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کی متعدد درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں پہلے سے ہی زیر سماعت ہیں، ہائیکورٹ کے فل بنچ نے کئی ماہ سے ان درخواستوں پر سماعت نہیں کی، سماعت نہ ہونے سے تین برسوں سے ماڈل ٹاون انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کی درخواستوں پرفیصلہ نہیں ہوسکا، درخواستوں پر جلد فیصلہ نہ ہونے سے ملزمان کو فائدہ ہو رہا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سانحہ ماڈل ٹاون جوڈیشل رپورٹ متاثرین کو فراہم کرنے اور منظر عام پر لانے کے احکامات صادر کرے۔

    یاد رہے کہ تین سال قبل پولیس کی جانب سے ماڈل ٹاون میں منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی، پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غریدہ فاروقی کیخلاف بچی کو حبس بیجا میں رکھنے پرمقدمے کیلئے درخواست

    غریدہ فاروقی کیخلاف بچی کو حبس بیجا میں رکھنے پرمقدمے کیلئے درخواست

    لاہور: نجی ٹی وی چینل کی سابق اینکر پرسن غریدہ فاروقی کا کمسن بچی کو حبس بےجا میں رکھنے کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، بچی کے لواحقین نے غریدہ فاروقی کے خلاف مقدمہ کیلئےتھانہ سندرمیں درخواست جمع کرادی۔ بعد ازاں غریدہ نے45 ہزار روپے ادا کرکےبچی کی ماں سے صلح کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ٹی وی اینکر غریدہ فاروقی پر ایک کمسن بچی آمنہ کو کمرے کے اندر تین دن سے بھوکا پیاسا رکھنے کے حوالے سے ایک اور مقدمہ درج کرنے کیلئے لواحقین نے لاہور کے تھانہ سندر میں درخواست دے دی ہے۔

    مقدمے کے اندراج کو رکوانے کیلئے غریدہ فاروقی خود تھانے پہنچ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے مقدمہ کے اندراج میں ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔

    درخواست گزار اور بچی کی والدہ نسیم بی بی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ غریدہ فاروقی نے بچی کو کمرے میں تین دن سے بھوکا پیاسا بند کررکھا تھا اور آمنہ کی دو ماہ کی تنخواہ بھی نہ دی۔

    اینکرغریدہ فاروقی کے گھر میری بیٹی آمنہ ظفر دو ماہ سےکام کررہی ہے، دو ماہ کے بعد اس نے بچی کو گھر بھجوایا مگر تنخواہ نہ دی، کچھ روز بعد دوبارہ بچی کو کام پر بلوالیا۔


    مزید پڑھیں: غریدہ فاروقی کیس‘ عدالت کا تفصیلی فیصلہ جاری


    نسیم بی بی نے بتایا کہ غریدہ فاروقی نےبچی سےرابطہ نہیں کرنےدیا اور تنخواہ کا مطالبہ کرنے پرہمیں گارڈ سے دھکے دیکرباہر نکال دیا گیا، نسیم بی بی نے کہا کہ ہم نے پولیس کی مدد سے بچی کو حاصل کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے عابد خان کے مطابق آمنہ نے بتایا ہے کہ مجھے غریدہ نے تین دن کمرے میں بند رکھا اور مار پپیٹ بھی کی، میں اپنی تنخواہ مانگنے گئی تھی تو مجھے مار کر بھگا دیا۔

    غریدہ فاروقی نے45ہزار روپے ادا کرکے معاملہ ختم کردیا

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد غریدہ فاروقی نے حبس بےجا میں رکھنے والی بچی کی ماں سے صلح کرلی، غریدہ نے بچی کی والدہ کو45ہزار روپے ادا کردیئے.

    فریقین میں صلح کرانے میں ایس ایچ او تھانہ سندر نے اہم کردار ادا کیا، دوران صلح بچی کی والدہ کی جانب سے70ہزار روپے ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا.

    بعد ازاں بات45ہزار روپے پر طے پاگئی، اس حوالے سے بچی کی والدہ نسیم بی بی نے بتایا کہ اب میں غریدہ فاروقی کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حلقہ این اے120 مبینہ سرکاری وسائل استعمال  کے خلاف درخواست دائر

    حلقہ این اے120 مبینہ سرکاری وسائل استعمال کے خلاف درخواست دائر

    لاہور : قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو بیس میں مبینہ سرکاری وسائل استعمال کے خلاف عوامی تحریک نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے120 میں مبینہ سرکاری وسائل استعمال کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست عوامی تحریک کے حلقہ این اے 120 سے امیدوار اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں میاں شہباز شریف، کلثوم نواز ،خواجہ سعد رفیق ، پرویز ملک اور ریٹرننگ افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے بھائی شہباز شریف کی حکومت ہے، میاں نوازشریف کی اہلیہ حلقہ این اے ایک سو بیس سے امیدوار ہیں، پولیس سمیت دیگر سرکاری محکمے شہباز شریف کے ماتحت ہونے سے دھاندلی کے سنگین خدشات موجود ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب ضمنی الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے . ن لیگ کے اراکین پارلیمنٹ مسلسل حلقہ کا دورہ کر رہے ہیں اور کلثوم نواز کے حق میں مراعات اور لالچ دے رہے ہیں، جو الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، اس حوالے سے ریٹرننگ افسر کو درخواست دی مگر کارروائی نہیں کی گئی۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ الیکشن کو صاف شفاف بنانے کے لیے سرکاری وسائل اور مشینری کے استعمال اور اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے حلقے کے دورے پر پابندی عائد کی جائے ۔

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عدالت نےکرکٹر شاہ زیب کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

    عدالت نےکرکٹر شاہ زیب کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

    لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث کرکٹر شاہ زیب حسن کو عدالت نے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں معطل کرکٹر شاہ زیب حسن کے کیس کی سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کی۔ سماعت کے آغاز پرشاہ زیب کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ میچ فکسنگ کیس ٹریبونل میں زیر سماعت ہے جس کا ابھی فیصلہ نہیں آیا۔

    انہوں نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت کسی بھی شہری کو شفاف ٹرائل کے بغیر مجرم نہیں قراردیا جا سکتا نہ ہی اس کے خلاف قانون کے برعکس کوئی کاروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

    شاہ زیب کے وکیل نے کہا کہ ٹریبونل کے فیصلے سے قبل ہی پی سی بی کی ایماء پر وزارت داخلہ نے شاہ زیب کا نام غیر قانونی طور پرای سی ایل میں شامل کردیا ہے جبکہ ان کا نام کسی مقدمے میں شامل نہیں مگر نام ای سی ایل میں شامل کرکے باہر جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔


    اسپاٹ فکسنگ: شاہ زیب نے الزامات کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا


    انہوں نے استدعا کی کہ شاہ زیب کو اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لیے انگلینڈ جانے کی اجازت دیتے ہوئے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    دوسری جانب ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب عثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ پی سی بی کی درخواست پر کرکٹرز کےخلاف تحقیقات کیں اور ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا اگر شاہ زیب واپسی کی گارنٹی دے تو باہر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

    پی سی بی کے وکیل نے کہا کہ شاہ زیب کے خلاف 5 ستمبر سے ٹربیونل بھی کارروائی شروع کر رہا ہے ان کی ٹربیونل میں شمولیت قانونی تقاضا ہے۔

    عدالت نے مشروط طور پر شاہ زیب کو ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے ایف آئی اے کو کرکٹر کی رضامندی سے بیرون ملک جانے کی مدت طے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

    یاد رہے کہ رواں سال 17 مارچ کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہ زیب حسن کو اسپاٹ فکسنگ اسیکنڈل میں مبینہ طورپر ملوث ہونے پر معطل کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ شاہ زیب حسن سے قبل پی سی بی نے خالد لطیف، شرجیل خان اور محمد عرفان کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پرمعطل کیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست ، حکومت سے 25اگست تک جواب طلب

    نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست ، حکومت سے 25اگست تک جواب طلب

    لاہور : نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے حکومت سے پچیس اگست تک جواب طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر جسٹس مامون الرشید نے سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ معاملہ سپریم.کورٹ میں تو وہاں سے رجوع کیوں نہیں کیا گیا جس پر درخواست گزار نے بتایا کہ اس کیس کا سپریم میں زیر التوا معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔

    جس پر درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نوازشریف کو نااہل قرار دیا اور نیب ریفرنس قائم کرنے کا حکم دیا مگر میاں نوازشریف سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس نیب میں پیش نہیں ہو رہے .

    درخواست گزار نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے پاس کئی ممالک کے ویزے لگے ہیں، جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ وہ قانونی کاروائی سے بچنے کے لئے بیرون ملک چلے جائیں گے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست دائر


    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانامہ کیس کے علاوہ عدالتوں میں میاں نواز شریف کے خلاف متعدد مقدمات زیر سماعت ہیں اور خدشہ ہے کہ سابق وزیراعظم مقدمات سے بچنے کے لیے بیرون ملک چلے جائیں گے، اس لیے عدالت میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے احکامات صادر کرے۔

    عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست پر فیڈریشن اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 اگست کو جواب طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور:  10 ارب روپے کی رشوت کی پیشکش، عمران خان کو تیسری بار نوٹس جاری

    لاہور: 10 ارب روپے کی رشوت کی پیشکش، عمران خان کو تیسری بار نوٹس جاری

    لاہور : مقامی عدالت نے  وزیراعلی شہباز شریف کی جانب سے پانامہ پیپرز میں اربوں روپے کی پیشکش کا الزام لگانے پر تحریک انصاف کے سربراہ کے خلاف دس ارب روپے ہرجانے کی درخواست پر عمران خان کو تیسری بار  نوٹس جاری کر دیا۔

    لاہور کی مقامی عدالت میں شہباز شریف کی جانب سے عمران خان کیخلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالتی نوٹسز کے باوجود عمران خان کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔

    عمران خان کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے عمران خان کو  9ستمبر کیلئے تیسری بار نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    گذشتہ سماعت میں عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے عمران خان کو اکیس اگست کے لئے دوسری بار نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ پنجاب کا عمران خان پر 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر


    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف مقامی عدالت میں 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا ، جس پر عدالت نے عمران خان کو 21 جولائی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل عمران خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام عائد کیا تھا کہ شہباز شریف نے پاناما لیکس پر مجھے خاموش رہنے پر 10 ارب روپے دینے کی پیشکش کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبیونل نے مسلم لیگ نون کی این اے 120 سے امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی اپیلٹ ٹریبونل نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر، پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد اور عوامی تحریک کے امیدوار اشتیاق چودھری کی جانب سے اپیلوں کی سماعت کی۔

    اپیل کنندگان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے کلثوم نواز کے کاغذات ان کے اعتراضات کو نظرانداز کیا ہے۔

    عوامی تحریک کے اشتیاق چودھری نے مؤقف اپنایا کہ کلثوم نواز کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہے ، جو انہوں نے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ نون لیگ کے صدر کا لیٹر نہیں، لہذا وہ نون لیگ کی امیدوار ہی نہیں، اقامہ کے حوالہ سے بھی کلثوم نواز نے تمام حقائق نہیں بتائے، اس لئے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج


    اپیلٹ ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد تمام اپیلیں مسترد کر دیں اور کلثوم نوازکو الیکشن کیلئے اہل قرار دے دیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں دائر کر دی ہیں، جن میں کلثوم نواز کے اقامہ، ٹیکس تضادات اور لندن کی جائیداد کی ٹرسٹ ڈیڈ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

    تینوں جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افیسر کے فیصلے کو کلعدم قرار دے کر کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

    اس سے قبل ین اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج

    لاہور : حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردی گئی، ٹربیونل اکیس اگست کو درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کی امیدوار کلثوم نواز کے این اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرلیا۔

    پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں دائر کر دی ہیں، جن میں کلثوم نواز کے اقامہ، ٹیکس تضادات اور لندن کی جائیداد کی ٹرسٹ ڈیڈ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

    تینوں جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افیسر کے فیصلے کو کلعدم قرار دے کر کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج


    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ اور جسٹس شاہد وحید بطور الیکشن ٹربیونل اکیس اگست کو ان درخواستوں کی سماعت کریں گے

    یاد رہے کہ این اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز، تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد ، پیپلز پارٹی کے فیصل میر اور عوامی تحریک کے اشتیاق چوہدری سمیت 63 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو ریٹرننگ افیسر نے منظور کر لیا۔

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار

    نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور: ہائی کورٹ نے نواز شریف کے عدلیہ مخالف بیانات میڈیا پر نشر کرنے سے روکنے اور توہین عدالت کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا۔

    درخواست کی سماعت جسٹس مامون الرشید شیخ نے کی، درخواست گزار محمد شاہد رانا نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے 5 ججز نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا ہے، نااہلی کے بعد نواز شریف نے اسلام آباد سے لاہور تک ریلی میں عدلیہ مخالف تقاریر کیں۔

    درخواست گزار کے مطابق سابق وزیر اعظم نے عدلیہ کے خلاف عوام کو اکسانے کی کوشش کی، انھوں نے عدلیہ کے متعلق جو بیانات دیے وہ توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں لہذا نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے جب کہ عدالت پیمرا کو نوازشریف کے میڈیا پر بیانات نشر کرنے پر بھی پابندی لگانے کا بھی حکم دے۔

    سرکاری وکیل نے بیان دیا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے اس لیے مسترد کی جائے ۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں تو ہائی کورٹ کس طرح کارروائی کر سکتی ہے عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو مزید تیاری کے ساتھ عدالت پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 18 اگست تک ملتوی کردی تھی۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، نواز شریف سمیت 14 مسلم لیگی رہنماؤں کو نوٹس جاری


    قبل ازیں عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے لیے میاں نواز شریف، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ، دانیال عزیز سمیت فریقین کو 25 اگست کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نوازکے کاغذات نامزدگی کی منظوری لاہور ہائی کورٹ ٹریبونل میں چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف ہائی کورٹ ٹریبونل میں درخواست دائرکر دی درخواست عوامی تحریک کے امیدوار اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نواز کیخلاف بغاوت کا مقدمہ ہے، لیکن انہوں نے نامزدگی فارم میں ظاہر نہیں کیا، ان کا اقامہ بھی دوہری شہریت کے مترادف ہے، اس لئے وہ این اے ایک سو بیس میں الیکشن نہیں لڑ سکتیں۔

    جس میں مزید کہا گیا ہے کہ اقامہ کی بنیاد پر جو اکاؤنٹس کھولے گئے اور لین دین کیا گیا اسے بھی ظاہر نہیں کیا گیا، ریٹرننگ افسر کے روبرو تمام اعتراضات پیش کئے لیکن کاغذات منظور کر لئے گئے۔

    درخواست گزار نے ٹریبونل سے استدعا کی کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    کلثوم نواز الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کے بجائے

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔