Author: عابد خان

  • رمضان شوگر ملز ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری

    رمضان شوگر ملز ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری

    لاہور : رمضان شوگر ملز ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی اینٹی کرپشن نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں وزیراعظم شہبازشریف اور سابق وزیراعلیٰ حمزہ شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔

    عدالت نے فیصلے میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کر دیا اور کہا مقدمہ کا مدعی اس کیس سے دستبردار ہو چکا ہے ، اس کیس میں ملزمان کو سزا کا امکان نہیں۔

    اینٹی کرپشن عدالت کا کہنا تھا کہ اب اس کیس کو مزید چلانے کا کوئی فائدہ نہیں ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست منظورکی جاتی ہے۔

    یاد رہے عدالت نے 3 فروری کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : رمضان شوگر ملز کیس میں اہم پیش رفت ، مدعی بیان سے منحرف ہو گیا

    وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ نالے کی تعمیر کی ہدایت اُس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نہیں کی تھی، نالے کی تعمیر کی منظوری پنجاب کابینہ نے دی، اور اسے علاقے کی بہتری کے لیے بنایا گیا تھا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا۔

    اس سے قبل رمضان شوگر ملز ریفرنس میں مدعی بیان سے منحرف ہو گیا تھا، مدعی ذوالفقار عدالت میں بیان حلفی دیتے ہوئے کہا تھا کہ رمضان شوگر ملز گندہ نالہ تعمیر سے قومی خزانہ کو نقصان نہیں ہوا، میں نے رمضان شوگر ملز کیخلاف ایسی کوئی درخواست دائر نہیں کی۔

    واضح رہے کہ شہباز شریف پر الزام تھا کہ انہوں نے بطور وزیراعلی قومی خزانے سے رمضان شوگر ملز کے لیے گندہ تالہ تعمیر کروایا اور نالہ کی تعمیر سے قومی خزانے کو اکیس کروڑ تیس لاکھ کا نقصان ہوا ۔

    نیب نے 2018 میں انکوائری شروع کی بعد ازاں 2019 میں ریفرنس دائر کیا گیا، اس کیس کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو گرفتار بھی کیا گیا جنھیں بعد اَزاں ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کیا ۔

    بعد ازاں 2024 میں نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت نے دائرہ اختیار نہ ہونے کے باعث کیس اینٹی کرپشن کو بھجوا دیا تھا۔

  • پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    لاہور : پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، جس میں ایکٹ کو غیر آئینی اور کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پیکاترمیمی ایکٹ کےتحت3سال قیداور جرمانے کی سزا ہوگی۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پیکا بل کو اسٹیک ہولڈرز اورصحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیرلایا گیا۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ ترمیمی ایکٹ آئین میں دی گئی آزادی اظہار کےتحفظ سے متصادم ہے، استدعا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی اور کالعدم قرار دیا جائے۔

    گزشتہ روز سینیٹ نے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) ترمیمی بل 2025 کی منظوری دی تھی، جس پر صحافیوں نے پریس گیلری سے واک آؤٹ کردیا تھا جبکہ سینیٹ میں اپوزیشن نے زبردست احتجاج کیا اور ایوان میں شور شرابہ بھی کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سینیٹ نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا

    یاد رہے 23 جنوری کو، قومی اسمبلی نے پی ای سی اے ترمیمی بل، 2025 منظور کیا، یہ ایک متنازعہ بل ہے جس کا مقصد پاکستان میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا ہے۔

    ترمیمی بل کے تحت اتھارٹی 9 اراکین پر مشتمل ہو گی، جس میں سیکرٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا اتھارٹی کے سابق اراکین ہوں گے۔

    بیچلرز ڈگری ہولڈر اور فیلڈ میں کم از کم 15 سالہ تجربہ کار اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا جا سکے گا اور چیئرمین اور پانچ اراکین کی تعیناتی 5 سال کے لیے کی جائے گی۔

    حکومت نے سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی میں صحافیوں کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پانچ اراکین میں 10 سالہ تجربہ رکھنے والا صحافی، سافٹ ویئر انجنئیر بھی شامل ہوں گے۔

    اس کے علاوہ اتھارٹی میں ایک وکیل، سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہوگا۔

  • رمضان شوگر ملز کیس میں اہم پیش رفت ، مدعی  بیان سے منحرف ہو گیا

    رمضان شوگر ملز کیس میں اہم پیش رفت ، مدعی بیان سے منحرف ہو گیا

    لاہور : وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس مین اہم پیش رفت سامنے آئی مدعی بیان سے منحرف ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت میں مقدمہ کے مدعی ذوالفقار اپنے بیان سے منحرف ہو گیا، اس نے عدالت میں بیان حلفی دیا۔

    جس میں کہا گیا کہ رمضان شوگر ملز گندہ نالہ تعمیر سے قومی خزانہ کو نقصان نہیں ہوا، میں نے رمضان شوگر ملز کیخلاف ایسی کوئی درخواست دائر نہیں کی۔

    مقدمہ کے مدعی کا کہنا تھا کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس بنانے کیلئے میرا نام استعال کیا گیا۔ مجھے درخواست کے نکات تک کا علم نہیں ہے۔

    مدعی نے استدعا کی کہ وہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتا ہے، جس پر پراسکیوشن نے منحرف مدعی زولفقار سے بیان پر جرح مکمل کی۔

    عدالت نے مدعی سے استفسار کیا کہ کیا ہوئی دباو ہے اس پر تو اس نے کہا کہ اپنی مرضی سے بیان دے رہا ہوں کوئی دباو نہیں ۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کر دی اور آئندہ سماعت پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پر دلائل طلب کر لیے۔

  • خلیل الرحمان قمر کو جھانسہ دینے والی ملزمہ کی  درخواست ضمانت خارج ، عدالت کا بڑا حکم آگیا

    خلیل الرحمان قمر کو جھانسہ دینے والی ملزمہ کی درخواست ضمانت خارج ، عدالت کا بڑا حکم آگیا

    لاہور : معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو جھانسہ دینے والی ملزمہ کی درخواست ضمانت خارج کردی گئی اور عدالت نے کیس کا ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس ہائیکورٹ عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔

    چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا ستمبر سے درخواست ضمانت زیرالتواہے، آپ نے کافی وقت لیا ، قانون کا غلط استعمال کرنا ٹرینڈ بن چکا ہے۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا ملزمہ آمنہ عروج کیا کرتی ہے، وکیل ملزمہ کا کہنا تھا کہ آمنہ عروج پراپرٹی کا کام کرتی اور پروموشنل ویڈیوزبناتی ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ملزمہ یہ تسلیم کررہی ہےکہ وہ ویڈیوبناناجانتی ہے، اتنے بڑے شہر میں اکیلا رہ کر پراپرٹی کا کام کرنا کوئی بہادر خاتون ہی ایساکرسکتی ہے۔

    چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اگر آمنہ عروج کو بلیک میل کیا جارہا تھا تو وہ خاموش نہ رہتی، کبھی آپ کہتے ہیں کہ آمنہ شوبز سے منسلک ہے ، کیا اس نے کسی ڈرامے میں کام کیا، کبھی آپ کہتے ہیں آمنہ عروج پروموشنل ویڈیوزبناتی ہے۔

    سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمہ خلیل الرحمان قمرکواغواکرکےننکانہ صاحب تک لیجانے تک ساتھ رہی، ٹرائل کورٹ میں چالان جمع اور فرد جرم عائد ہو چکی، گواہوں کےبیانات قلمبند ہو رہے ہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے کیس کا ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا اور شریک ملزم یاسر کی ضمانت منظور کرلی۔

  • 9 مئی کے مقدمات : بانی پی ٹی آئی کا ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

    9 مئی کے مقدمات : بانی پی ٹی آئی کا ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

    لاہور : بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاوس حملہ سمیت نو مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے نو مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کیں۔

    درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 9 مئی کو بانی پی ٹی آئی اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھ، نو مئی کے واقعات میں ان کا کوئی کردار نہیں مگر سازش کا الزام لگا اور مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔

    درخواستوں میں مزید کہا گیا ہے کہ 2 برس سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ماتحت عدالت نے بھی حقائق کو نظر انداز کر کے ضمانتیں مسترد کیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ 8 مقدمات میں رہائی کیلئے ضمانت کی درخواستیں منظور کی جائے۔

    اس سے قبل عمران خان نے ضمانت کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 مقدمات میں سے 4 مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی اور 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔

  • پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کے برابر کرنے کی درخواست دائر

    پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کے برابر کرنے کی درخواست دائر

    لاہور : پاکستان میں کم ازکم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کے برابر کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کے برابر کرنے کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست فہمید نوازایڈووکیٹ نے دائر کی ، درخواست میں وفاقی حکومت اورصوبائی حکومتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان برطانیہ کی کالونی رہااور وہی قوانین یہاں پر لاگو ہیں، کیسزمیں بھی امریکا اور برطانوی عدالتوں کےفیصلوں کو مانا جاتا ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ امریکا اور برطانیہ کے قوانین کو بھی پاکستان میں مانا جاتا ہے، پاکستان میں بھی برطانوی اور امریکی لیبر قوانین ہونے چاہئیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ امریکا اور برطانیہ میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر مقرر ہے ، عدالت پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر مقرر کرنے کا حکم دے۔

  • پرویز الہٰی پر فرد جرم کے لیے 21 جنوری کی تاریخ مقرر

    پرویز الہٰی پر فرد جرم کے لیے 21 جنوری کی تاریخ مقرر

    لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے خلاف میرٹ کے برعکس بھرتیوں کے مقدمے میں آج بھی فرد جرم عائد نہیں ہو سکی، عدالت نے فرد جرم کے لیے 21 جنوری کی تاریخ مقرر کر دی۔

    اینٹی کرپشن کورٹ کے جج سردار اقبال ڈوگر نے چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف مقدمے کی سماعت کی، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے پرویز الٰہی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ پرویز الہٰی کہاں ہیں تو ان کے وکلا نے بتایا کہ پرویز الہٰی کل عدالتوں میں پیش ہوئے، جس کی وجہ سے ان کے گھٹنے میں تکلیف ہے اور ڈاکٹرز نے انھیں چلنے پھرنے سے روک دیا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ ہر سماعت پر کوئی نہ کوئی ملزم غیر حاضر ہو جاتا ہے، عدالت نے ہدایت کی کہ فرد جرم کے لیے آئندہ سماعت پر انھیں پیش کریں، سرکاری وکیل نے کہا یہ تاخیری حربے ہیں ہر سماعت پر میڈیکل پیش کر دیا جاتا ہے۔

    عدالت نے ایک پیشی کی استثنیٰ منظور کر لی، ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے پنجاب اسمبلی میں میرٹ کے برعکس بھرتیاں کی تھیں۔

  • چوہدری پرویز الہی پر کرپشن کیس  میں فردِ جرم عائد

    چوہدری پرویز الہی پر کرپشن کیس میں فردِ جرم عائد

    لاہور : احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی پر گجرات میں ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینے کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے گجرات میں ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینے کے ریفرنس پر سماعت کی۔

    پرویز الٰہی عدالتی حکم پر پیش ہوئے، عدالت نے سابق وزیراعلی پنجاب پر کک بیک لینے کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی۔

    چوہدری پرویز الہی نے صحت سے انکار کر دیا ، جس پر عدالت نے نیب کے گواہوں کو طلب کر لیا۔

    عدالت نے نیب کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر سابق وزیراعلی اور دیگر شریک ملزموں کیخلاف بیان ریکارڈ کرانے کیلئے اپنے گواہوں کو پیش کریں۔

    عدالت نے سابق وزیراعلی کی پیشی سے مستقل استثنی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر دیئے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ سابق وزیراعلی بیمار ہیں اس لیے انہیں مستقل بنیاد پر پیشی سے اسٹثنی دیا جائے۔

    فرد جرم عائد ہونے کے بعد آئندہ سماعت سے ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینے کے ریفرنس پر باقاعدہ ٹرائل کا آغاز ہوجائے گا اور ریفرنس پر اب مزید کارروائی 21 جنوری کو ہوگی۔

  • عدالت کا اسکولوں کے حوالے سے بڑا حکم

    عدالت کا اسکولوں کے حوالے سے بڑا حکم

    لاہور: عدالت نے اسکولوں کو ایک ماہ بعد دوبارہ رجسٹریشن کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی، اور حکم جاری کیا کہ اسکولوں کو ایک ماہ بعد دوبارہ رجسٹریشن کرانی ہوگی، اور جو اسکول بس پالیسی پر عمل نہیں کرتا اس کی رجسٹریشن معطل کر دی جائے۔

    عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے کو لاہور کی سٹرکوں کا جائزہ لے کر ٹریفک پلان طلب کر لیا، جسٹس شاہد کریم نے کہا حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسموگ کے تدارک کے لیے اچھے اقدامات کر رہی ہے۔

    سیکریٹری اسکولز ایجوکیشن خالد نذیر نے پرائیویٹ اسکولوں سے متعلق مجوزہ رولز عدالت میں پیش کیے، انھوں نے کہا ہم نے پالیسی بنائی ہے کہ اسکولز کی بسیں ہوں گی تو اسکولوں کی رجسٹریشن ہوگی، رولز میں نئے اسکولوں کی رجسٹریشن کے لیے بسیں لازمی قرار دے رہے ہیں۔

    مرغی کے گوشت کی قیمت میں 140 روپے فی کلو کا اضافہ

    جسٹس شاہد کریم نے کہا اسکول بسوں کا معاملہ بہت سنجیدہ ہے، ہم نے اگلے سیزن سے پہلے تمام احکامات پر عمل کروانا ہے، یہ ماحولیات کا معاملہ بہت سنجیدہ ہو چکا ہے، اس میں مزید وقت ضائع نہ کیا جائے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پیشی کے خلاف درخواست منظور، لاہور ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا

    بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پیشی کے خلاف درخواست منظور، لاہور ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے اے ٹی سی میں ویڈیو لنک پر پیشی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو جسمانی ریمانڈ میں ویڈ یولنک پر عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے دیا، ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا کہ قانون کے مطابق معاملے کو کابینہ کے سامنے پیش کیا جاتا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت کسی ایک ملزم کی پیشی کے لیے انفرادی نوٹیفکیشن نہیں کیا جا سکتا، محکمہ داخلہ نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ویڈیو لنک پر پیشی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

    لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا کہ اے ٹی اے کے تحت جرائم انتہائی خطر ناک ہوتے ہیں، آئین ملزمان کے بنیادی حقوق کی بات کرتا ہے، جسمانی ریمانڈ میں ملزمان کو ویڈیو لنک پر پیش کرنے سے بنیادی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں۔

    شہباز حکومت اس لیے قائم ہے کہ پی ٹی آئی اور اداروں کی لڑائی ہے، فواد چوہدری

    تحریری فیصلے کے مطابق اے ٹی اے کے قانون میں کئی ترامیم ہو چکی ہیں، جسمانی ریمانڈ کی سیکشن 21 ای میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، ٹرائل کے دوران عدالت میں ملزم کو ویڈیو لنک پر پیش کیا جا سکتا ہے، تاہم جسمانی ریمانڈ پر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جا سکتا۔

    جسٹس طارق سلیم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے یہ تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ عدالت 15 جولائی 2024 کو ویڈیو لنک پر پیشی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتی ہے، اور بانی پی ٹی آئی کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کے 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے لیے ویڈیو لنک کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا۔