Author: افضل خان

  • فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنا کر کروڑوں کا مال لوٹنے والے 5 ڈاکو گرفتار

    فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنا کر کروڑوں کا مال لوٹنے والے 5 ڈاکو گرفتار

    کراچی (27 اگست 2025): شہر قائد کے علاقے سائٹ میں فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنا کر کروڑوں کا مال لوٹنے والے 5 ڈاکو گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سائٹ بی پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے فیکٹریوں میں ڈکیتی کرنے والے 5 ملزمان کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا، ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی کا کہنا ہے کہ یہ گروہ فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنا کر کروڑوں کا مال لوٹتا تھا۔

    ملزمان فیکٹریوں سے کیبل، تانبہ لے کر فرار ہوتے تھے، یہ گروہ 11 ڈاکوؤں پر مشتمل ہے، جن میں سے پانچ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ 6 فرار ہیں، ایس ایس پی کیماڑی کے مطابق اس حوالے سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

    کراچی : ناگن چورنگی سے چھینی گئی فارچیونر کار ڈرامائی انداز میں برآمد

    گرفتار ملزمان میں اختر، صداقت، محمود، سلمان اور وسیع الرحمان شامل ہیں، جب کہ ان کے ساتھی راشد، رحمان، انعام اور حنیف کراچی چھوڑ چکے ہیں، یہ ملزمان اسلحہ محسود سے کرائے پر لے کر واردات کر کے 10 سے 15 ہزار روپے دیتے ہیں۔

    ایس ایس پی فیضان علی کے مطابق ملزمان نے 2 مزید فیکٹریوں میں واردات کرنے کا انکشاف کیا ہے، اور کریمنل ریکارڈ کے مطابق یہ ملزمان اس سے قبل بھی متعدد بار گرفتار ہو کر جیل جا چکے ہیں۔

  • ’احمد کہتا تھا فوجی بنوں گا اس کی لاش فوجیوں نے نکالی‘

    ’احمد کہتا تھا فوجی بنوں گا اس کی لاش فوجیوں نے نکالی‘

    کراچی میں گزشتہ دنوں کھلے مین ہول میں گرنے والے بچے احمد کی لاش گجرنالے سے برآمد ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے لیاقت آباد کا رہائشی احمد رضا موسلا دھار بارش کے دوران مین ہول میں گر کر زندگی کی بازی ہار گیا۔

    11 سالہ احمد رضا تیسری جماعت کا طالب علم تھا اور 19 اگست کو تیز بارشوں کے دوران وہ گھر سے کچھ فاصلے پر مین ہول میں گرا اور تیز پانی میں بہتا ہوا گجرنالے میں ڈوب گیا۔

    متوفی احمد 6 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا جس کی ناگہانی موت پر والدین شدت غم سے نڈھال ہیں۔

    22 اگست کو بچے کی لاش ماڑی پور سے ملی تھی جسے والدین نے سردخانے میں شناخت کیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے والد نے کہا کہ احمد کہتا تھا کہ بڑا ہوکر فوجی بنوں گا اور اس کی لاش بھی فوجیوں نے نکالی۔

    والدہ نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں کھلے مین ہولز کے ڈھکن فوری لگوائے جائیں تاکہ دوبارہ کسی کا لخت جگر کے ساتھ ایسا واقعہ رونما نہ ہو۔

    احمد رضا کے والد منیر احمد نے بتایا کہ وہ ویلڈنگ کا کام کرتے ہیں اور ان کا بیٹا ان کے بڑھاپے کا سہارا تھا لیکن اداروں کی غفلت کے باعث ان کا بیٹا اب اس دنیا میں نہیں ہے۔

  • کرنٹ لگنے سے 2 بھائیوں کی موت، سی ای او کے الیکٹرک و دیگر افسران ذمہ دار قرار

    کرنٹ لگنے سے 2 بھائیوں کی موت، سی ای او کے الیکٹرک و دیگر افسران ذمہ دار قرار

    کراچی (25 اگست 2025): شہر قائد میں کرنٹ لگنے سے 2 بھائیوں کی موت کے لیے سی ای او کے الیکٹرک اور دیگر افسران کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے سی ای او کے الیکٹرک اور دیگر افسران کے خلاف دو بھائیوں کی کرنٹ لگنے سے موت کے کیس میں ابتدائی رپورٹ سٹی کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں جمع کرا دی۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ فیصل کالونی تھانے میں سلطان کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں غفلت و لاپروائی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، اور ذمے داران میں سی ای او مونس علوی، آئی بی سی شاہ فیصل کے افسران شامل ہیں۔

    کراچی: کرنٹ لگنے سے بھائیوں کی موت، بچے تڑپتے رہے کوئی نہ بچاسکا، والدہ

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق کرنٹ لگنے سے 10 سالہ سراج، اور 20 سالہ مراد جاں بحق ہوئے، سراج سودا لینے نکلا تو گلی میں کے الیکٹرک کی کیبل سے کرنٹ لگا، بھائی مراد نے سراج کو بچانے کی کوشش کی اور خود بھی کرنٹ کی زد میں آ گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اہلِ محلہ نے کوشش کر کے دونوں بھائیوں کو نکالا، تاہم سراج موقع پر جاں بحق ہو گیا، جب کہ مراد بعد میں دم توڑ گیا، کیوں کہ بارش، پانی اور ٹریفک جام کے باعث اسے بروقت اسپتال نہ پہنچایا جا سکا۔

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہناہے کہ شاہ فیصل کالونی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں، حادثے میں کے الیکٹرک کا انفرا اسٹرکچر ملوث نہیں پایا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کرنٹ لیکیج جائے حادثہ کے سامنے والے گھر پر نصب لوہے کی گرل اور لوہے کے گیٹ میں کسٹمر کی میٹر پر نصب اندرونی تار سے پائی گئی۔

  • کراچی میں تاجر کے قتل کا معمہ حل، اجرتی قاتل گرفتار

    کراچی میں تاجر کے قتل کا معمہ حل، اجرتی قاتل گرفتار

    کراچی میں ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس نے تاجر کے اندھے قتل کا معمہ حل کرلیا۔

    ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق پولیس نے مرکزی ملزم سمیت دونوں اجرتی قاتل گرفتار کرلیے، ملزمان نے 18 اگست کو اورنگی شاداب گراؤنڈ کے قریب تاجر محمد نعیم کو قتل کیا تھا۔

    قتل کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں اورنگی تھانے میں درج کیا گیا۔

    ایس ایچ او پاکستان بازار نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم محمد نوید عرف شاکر اور محمد عمر کو گرفتار کرلیا۔

    ملزمان نے انکشاف کیا کہ مقتول کے قتل کی سپاری ساتھی تاجر نے دی تھی، سپاری دینے والے تاجر نے صبح گھر سے نکلنے کی اطلاع دی۔

    یہ پڑھیں: کراچی : بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس آنے والے تاجر کو قتل کردیا گیا

    ایس ایس پی کے مطابق مقتول کو بیٹے کو اسکول چھوڑنے کے بعد تعاقب کرکے قتل کیا گیا، ساتھی تاجر نے ذاتی عناد پر قتل کی سپاری ڈیڑھ لاکھ روپے دے رکھی تھی۔

    پولیس کے مطابق قاتل کو اب تک 50 ہزار روپے کی ادائیگی ہوچکی تھی، گرفتار ملزمان کے خلاف غیرقانونی اسلحے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

    ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا ہے کہ قتل کی سازش کے مرکزی کردار کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • کراچی :ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے کارخانے میں دھماکا، 22 افراد زخمی

    کراچی :ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے کارخانے میں دھماکا، 22 افراد زخمی

    کراچی(21 اگست 2025): کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جس سے 22 افراد زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صدر ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے ہوا جس کے بعد آگ لگ گئی دھماکے اور آگ کے نیتجے میں 22 افراد زخمی ہوگئے، گودام میں دھماکے سے عمارتوں کے شیشے ٹو ٹ گئے، گاڑی، رکشے کو نقصان پہنچا ہے۔

    دھماکے سے گرد و نواح کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور آگ لگ گئی، پٹاخوں کے گوادم میں دھماکے اور آگ لگنے کے بعد سیاہ دھواں پھیل گیا، دھماکے کے بعد دھواں بلڈنگ کے اطراف میں پھیل گیا۔

    چیف فائر آفیسر محمد ہمایوں خان کا کہنا ہے کہ آگ پر 70 سے 80 فیصد قابو پالیا گیا ہے، ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ 22 میں سے  8 افراد جھلسنے سے شدید زخمی ہوئے ہیں، فائر بریگیڈ کی 12 سے زائد گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی جائے وقوع پر موجود ہے۔

    ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی کے مطابق پٹاخوں کی یہ دکان کافی عرصے سے موجود تھی، عمارتوں کے شیشے ٹوٹنے سے بھی کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں 13 اور سول اسپتال میں 7 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے واقعے سے متعلق بیان میں کہا کہ آبادی کے درمیان ایسے مواد کی  تیاری کی اجازت نہیں، آگ پر قابو پا کر مجھے آگاہ کریں۔

    ترجمان سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ ایس ایس یو کے کمانڈوز بھی ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں، چھت پر محصور افراد کو بحفاظت نکالا جا رہا ہے۔

  • کراچی :  بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس آنے والے تاجر کو قتل کردیا گیا

    کراچی : بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس آنے والے تاجر کو قتل کردیا گیا

    کراچی: اورنگی ٹاؤن میں صبح بچوں کواسکول چھوڑکرواپس آنے والے تاجر کو قتل کردیا گیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ لگتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن نمبر 13 میں شاداب گراؤنڈ کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 40 سالہ محمد نعیم کے نام سے ہوئی ہے جو صبح بچوں کو اسکول چھوڑنے کے بعد واپس گھر جا رہا تھا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ویران سڑک پر دو موٹر سائیکل سوار ملزمان مقتول کا تعاقب کرتے رہے اور قریب آ کر چلتی موٹر سائیکل پر فائرنگ کردی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان نے مقتول کو چار گولیاں ماریں جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق مقتول کی بائیک، پرس اور موبائل فون سب محفوظ ملے ، کوئی چیزنہیں چھینی گئی ، جس سے بظاہر یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ لگتا ہے۔

    حکام نے کہا کہ محمد نعیم بنارسی مارکیٹ میں کپڑے کی دکان چلاتا تھا اور دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کا والد تھا۔

    پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

  • کراچی میں ڈکیتی کی بڑی واردات : ڈاکو نجی کمپنی کے عملے سے ڈیڑھ کروڑ روپے لوٹ کر فرار

    کراچی میں ڈکیتی کی بڑی واردات : ڈاکو نجی کمپنی کے عملے سے ڈیڑھ کروڑ روپے لوٹ کر فرار

    کراچی: کیماڑی فش ہاربر کے قریب نجی کمپنی کے عملے سے مبینہ طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد رقم چھین لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کیماڑی فش ہاربر کے قریب نجی کمپنی کے عملے سے مبینہ طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے کی ڈکیتی کی واردات ہوئی۔

    پولیس نے بتایا کہ واردات دو موٹرسائیکلوں پر سوار چھ مسلح ملزمان نے کی،کمپنی کا عملہ بینک سے رقم نکال کر واپس آرہا تھا کہ ڈاکوؤں نے انہیں نشانہ بنایا۔

    واردات کے دوران ملزمان سیکیورٹی گارڈ کا اسلحہ بھی چھین کر ساتھ لے گئے، کمپنی اور جس بینک سے رقم نکالی گئی اس میں زیادہ فاصلہ نہیں ہے لوٹ مار کے دوران عملے کے ہمراہ موجود گارڈ نے مزاحمت نہیں جبکہ کمپنی کے باہر پہرہ دینے والے سیکیورٹی گارڈ نے بھی فائرنگ نہیں کی۔

    ابتدائی تفتیش میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان کے پاس کمپنی عملے کے بینک سے رقم نکلوانے سے متعلق مکمل معلومات پہلے سے موجود تھیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے مقام سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے، عملے اور سیکیورٹی گارڈز کو شاملِ تفتیش کرلیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق بینک سے بھی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں کہ عملے نے کتنی رقم نکلوائی تھی، ملزمان کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندی کردی گئی ہے اور کرائم سین سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

    دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ نے ایس ایس پی کیماڑی سے ابتدائی تحقیقات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

  • صحافی خاور حسین  کا قتل یا خودکشی ! پولیس سرجن ڈاکٹر کا اہم  انکشاف

    صحافی خاور حسین کا قتل یا خودکشی ! پولیس سرجن ڈاکٹر کا اہم انکشاف

    حیدرآباد : صحافی خاور حسین کی لاش کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے والے پولیس سرجن ڈاکٹر وسیم کا اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے سول اسپتال میں صحافی خاور حسین کی لاش کا دوبارہ پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق دوبارہ پوسٹ مارٹم کی ہدایت اعلیٰ حکام کی جانب سے دی گئی تھی۔

    پولیس سرجن ڈاکٹر وسیم کے مطابق تین ماہرین پر مشتمل میڈیکل بورڈ نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کیا، جس میں پانچ نمونے لیے گئے ہیں۔ حتمی رپورٹ نمونوں کے ایگزامن کے بعد جاری کی جائے گی، تاہم ابتدائی رپورٹ دو سے تین روز میں آنے کا امکان ہے۔

    ڈاکٹر وسیم نے مزید بتایا کہ خاور حسین کو ایک گولی لگی ہے، جسم پر اس کے علاوہ کوئی نشان موجود نہیں۔ واقعہ خودکشی ہے یا قتل، اس بارے میں حتمی رائے دینا قبل از وقت ہے۔

    پوسٹ مارٹم کے بعد خاور حسین کی میت ان کے بھائی اور بہنوئی کے حوالے کردی گئی، جسے ایمبولینس کے ذریعے سانگھڑ روانہ کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں : صحافی خاور حسین کی پُراسرار موت کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    یاد رہے کراچی کےصحافی خاورحسین کی لاش سانگھڑ میں ہوٹل کے باہر گاڑی سے ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ صحافی کے ہاتھ میں پستول موجود تھا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ سے مکمل رپورٹ طلب کرلی اور تحقیقات کرکےموت کی اصل وجہ کا پتہ لگانے کی ہدایت کی۔

    وزیرداخلہ ضیا لنجار نے ایس ایس پی سانگھڑ سے رپورٹ طلب کرلی ہے، شواہد جمع کرکے ہر پہلو سے تفتیش کررہے ہیں۔

    Khawar Hussain death- All News and Updates

  • کراچی : خونی ڈمپر نے  موٹرسائیکل سوار 2 افراد کو  کچل ڈالا

    کراچی : خونی ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار 2 افراد کو کچل ڈالا

    کراچی : خونی ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار دو افراد کو کچل ڈالا، حادثہ کا مقدمہ ساکران تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہیوی ٹریفک سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، حب چوکی ساکران روڈ پر ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

    جاں بحق ہونے والوں کی شناخت یاسین ولد نامعلوم اوربلاول ولدجمن کےنام سے ہوئی تاہم دونوں لاشیں سول اسپتال کراچی منتقل کردی گئیں اور حادثہ کامقدمہ ساکران تھانے میں درج کرلیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل فیڈرل بی ایریا میں تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ زخمی جبکہ بیٹی اور بیٹا جاں بحق ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں رواں سال کے 7 ماہ کے دوران ٹریفک حادثات میں 536 افراد جان کی بازی ہارے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے میں ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والی خواتین کی تعداد 51رہی، جبکہ سڑک پر ہونے والے دیگر حادثات میں جاں بحق ہونے والے بچوں اور بچیوں کی تعداد 68 ہے۔

    ٹریفک حادثات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں موٹر سائیکل سوار تھے، دوسرے نمبر پر پیدل چلنے والے اور تیسرے نمبر پر دیگر گاڑیوں کے سوار شامل تھے، حادثات میں سب سے زیادہ 274 موٹر سائیکل سوار، پیدل چلنے والے 179 افراد جبکہ دیگر سواریوں کے 83 افراد جاں بحق ہوئے۔

  • ویڈیو رپورٹ: ماں کے منتظر ننھے بچے کو روندنے والا ٹینکر پولیس نے تلاش کر لیا، ڈرائیور فرار

    ویڈیو رپورٹ: ماں کے منتظر ننھے بچے کو روندنے والا ٹینکر پولیس نے تلاش کر لیا، ڈرائیور فرار

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے 11 میں گزشتہ رات واٹر ٹینکر نے 4 سال کے بچے کو کچل دیا، جاں بحق ارسلان والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھا تھا، گلی سے گزرتے تیز رفتار ٹینکر نے روند ڈالا۔

    گلی میں موجود دیگر بچے ٹینکر کے پیچھے بھاگے، محلے والوں کو آوازیں دیتے رہے لیکن ڈرائیور تیز رفتاری سے فرار ہو گیا۔

    معصوم ارسلان کی والدہ نے بتایا ’’میں گھروں میں کام کرتی ہوں، بیٹا گھر کے باہر بیٹھا روز کی طرح میرا انتظار کر رہا تھا۔‘‘ عینی شاہد خاتون نے بتایا کہ گلی میں جگہ کم ہونے کے باوجود ڈرائیور تیز رفتاری سے آیا اور بچے کو روند ڈالا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کی مدد سے ٹینکر تحویل میں لے لیا گیا ہے، جب کہ مفرور ڈرائیور کی تلاش کی جا رہی ہے۔


    والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھے 6 سالہ ارسلان کو واٹر ٹینکر نے کچل دیا


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں