Author: افضل خان

  • مصطفیٰ عامر کا قتل : علاقہ مکینوں کا ارمغان کے والد سے گھر خالی کرانے  کا مطالبہ

    مصطفیٰ عامر کا قتل : علاقہ مکینوں کا ارمغان کے والد سے گھر خالی کرانے کا مطالبہ

    کراچی : مصطفیٰ عامر کے قتل کے بعد ڈیفنس کے علاقہ مکینوں نے آئی جی سندھ کو خط میں ارمغان کے والد سے گھر خالی کرانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ڈیفنس کے علاقہ مکینوں نے آئی جی سندھ اور دیگر حکام کو خط لکھا۔

    جس میں سوسائٹی رولز کی خلاف ورزی پر ارمغان کے والد کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ ارمغان کے والد کامران قریشی سے گھر خالی کروایا جائے، ملزم کے گھر سے متعددبارہوائی فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔

    خط میں کہنا تھا کہ 2023 سے 2024 کے دوران بنگلے میں غیر قانونی شیروں کو بھی رکھا گیا جبکہ ارمغان گارڈز کے ذریعے خواتین اور گھریلوملازمین کو ہراساں کرنے میں بھی ملوث ہے۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر کو فلمی انداز میں قتل کرنے کا انکشاف

    گذشتہ روز مصطفی عامر قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیم کو دیا گیا ارمغان کا اہم بیان سامنے آیا تھا، تحقیقاتی افسر نے بتایا تھا کہ ارمغان نے مصطفیٰ کو فلمی انداز میں قتل کیا۔

    ملزم نے بیان میں کہا تھا کہ مصطفی جیسے ہی ارمغان کے گھرمیں داخل ہوااس کولوہےکی راڈ ماری، مصطفی کو زخمی ہونے کے بعد کہا اب ٹاس کروں گا، ہیڈ آگیا تو چھوڑ دوں گا ٹیل آیا تو اور ماروں گا۔

    تحقیقاتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ارمغان نے مصطفی کو کہا اٹھو اور بھاگ سکتے ہو تو جان بچا لو لیکن مصطفی اٹھ نہ سکا تو ارمغان نے پھر سکہ اچھالا اور کہا ٹاس ہارا تو نہیں جلاؤں گا، ملزم نے مبینہ طور پر ٹاس کیا اور پیٹرول ڈال کر آگ لگادی۔

  • کراچی: واٹر ٹینکر نے ایک اور موٹر سائیکل سوار کی جان لے لی

    کراچی: واٹر ٹینکر نے ایک اور موٹر سائیکل سوار کی جان لے لی

    کراچی میں ٹریفک حادثات تھم نہ سکے، بابر کانٹا مانسہرہ کالونی کے قریب واٹر ٹینکر نے ایک اور موٹر سائیکل سوار کی جان لے لی۔

    ٹریفک حادثے کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار بہت دیر تک واٹر ٹینکر کے نیچے پھنسا رہا۔

    حادثے کے فوراً بعد مشتعل شہری جمع ہوئے تو ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا جبکہ شہریوں اور ریسکیو اہلکاروں نے مل کر لاش کو واٹر ٹینکر کے نیچے سے نکالا۔

    یہ بھی پڑھیں: 3 ہفتے سے لاپتہ خاتون کی لاش واٹر سپلائی لائن سے مل گئی

    مشتعل شہریوں نے احتجاجاً واٹر ٹینکر کے وال کھول کر پانی سڑک پر ضائع کر دیا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ 32 سال کے نامعلوم شخص کی لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جس کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

    واٹر ٹینکر اور جاں بحق شہری کی موٹر سائیکل تھانے منتقل کر دی گئی۔ پولیس کے مطابق ڈرائیور کی گرفتاری کیلیے کوششیں کر رہے ہیں۔

    20 فروری 2025 کو کراچی کے علاقے بفر زون میں افسوسنک واقعہ پیش آیا تھا جہاں واٹر ٹینکر کے نیچے آکر بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

    واقعہ کے بی آر سوسائٹی میں آیا تھا جس کے بعد علاقہ مکینوں نے واٹر ٹینکر اور ڈرائیور کو گھیر لیا تھا جبکہ پولیس اطلاع ملنے پر پہنچ گئی تھی۔

    پولیس حکام نے بتایا تھا کہ واٹر ٹینکر گھر میں پانی ڈالنے کے بعد واپس جا رہا تھا کہ اس دوران علاقے کا رہائشی بچہ اس کے نوزل سے پانی بھر رہا تھا۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ ٹینکر ریورس ہوا تو بچہ اس کی زد میں آگیا، ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • صارم قتل کیس میں اہم پیش رفت

    صارم قتل کیس میں اہم پیش رفت

    کراچی : نارتھ کراچی میں 7 جنوری کو صارم کے مبینہ اغوا اور قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، زیرِحراست تمام افراد کو شہر نہ چھوڑنے کی شرط پر رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی میں 7 جنوری کو صارم کے مبینہ اغوا اور قتل کیس کو 50 روز گزر گئے لیکن ڈی آئی جی ویسٹ کی تحقیقاتی ٹیم کسی حتمی نتیجے پرنہ پہنچ سکی۔

    ڈی آئی جی ویسٹ نے بتایا کہ تفتیش، شواہد،حالات اورواقعات پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مطابقت نہیں رکھتے، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق صارم کو مبینہ اغوا کے5 روز بعد قتل کیا گیا۔

    ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کا کہنا تھا کہ کیس کومنطقی انجام پر پہنچانے کیلئے فرانزک ماہرین کی مدد لی جائےگی۔

    مزید پڑھیں : صارم قتل کیس میں ڈی این اے رپورٹس آگئیں

    آئی جی سندھ کےحکم پراعلیٰ پولیس حکام نےفرانزک ماہرین کا بورڈ بنانے کیلئے خط لکھ دیا اور صارم کیس میں زیرِحراست تمام افراد کو شہر نہ چھوڑنے کی شرط پر رہا کر دیا گیا۔

    یاد رہے صارم قتل کیس کی تحقیقات میں کسی بھی مشتبہ شخص کا ڈی این اے میچ نا ہوسکا تھا ، تفتیشی حکام کے مطابق اپارٹمنٹ سے مزید 4 افراد کو تحویل میں لیا گیا تھا اور گزشتہ روز چاروں ڈی این اے سیمپل جمع کرائے گئے۔

    مجموعی طور پر 25 کے قریب افراد کے ڈی این اے لیے تھے لیکن کسی بھی مشتبہ شخص کا ڈی این اے میچ نہ ہوا تھا۔

  • کراچی: نیٹی جیٹی پر ٹریلر کی ٹکر سے باپ بیٹا جاں بحق

    کراچی: نیٹی جیٹی پر ٹریلر کی ٹکر سے باپ بیٹا جاں بحق

    کراچی: نیٹی جیٹی پر تیز رفتار ٹریلر نے کار، رکشہ اور موٹرسائیکل کو ٹکر ماردی، جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ نیٹی جیٹی پر ٹریلر کی ٹکر سے کار پل سے نیچے جا گری، افسوسناک حادثے میں باپ اور بیٹا زندگی کی بازی ہار گئے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ رکشے میں سوار شخص بھی شدید زخمی ہوا ہے، جبکہ حادثے میں جاں بحق افراد کی لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی کراچی میں تیز رفتار ٹریلر نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی تھی، ٹریلر کی ٹکر کے نتیجے میں موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر مرغی خانہ کے قریب ٹریلر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری تھی، ٹریلر کی ٹکر کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

    اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو حکام نے جائے حادثہ پر پہنچ کر لاش اور زخمی کو اسپتال منتقل کیا، جہاں زخمی شخص کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام نے بتایا کہ ٹرک کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت عامر اور زخمی کی شناخت واجد کے نام سے کی گئی ہے۔

    کراچی : لاپتہ ہونے والے اسٹیٹ ایجنٹ کی لاش کلفٹن کے ویران گراؤنڈ سے مل گئی

    پولیس کے مطابق حادثے کا ذمہ دار ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ پولیس نے ٹریلر کو تحویل میں لے کر تھانے منتقل کردیا ہے۔

  • کراچی : لاپتہ ہونے والے اسٹیٹ ایجنٹ کی لاش کلفٹن کے ویران گراؤنڈ سے مل گئی

    کراچی : لاپتہ ہونے والے اسٹیٹ ایجنٹ کی لاش کلفٹن کے ویران گراؤنڈ سے مل گئی

    کراچی : کلفٹن کے ویران گراؤٴنڈ سے لاپتہ ہونے والے اسٹیٹ ایجنٹ کی لاش مل گئی، نامعلوم ملزمان نے مقتول سید مہتاب کو گلا دبا کر قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہفتے کو لاپتہ ہونے والے سید مہتاب کی لاش کلفٹن بلاک ون کے ویران مقام سے مل گئی۔

    مقتول منظور کالونی کا رہائشی اور اسٹیٹ ایجنٹ تھا، پولیس کو شبہ ہے کہ نامعلوم افراد نے سید مہتاب کو گلا دبا کر قتل کیا اور لاش پھینک کر فرار ہوگئے۔

    ایس ایچ او بوٹ بیسن عرفان میو نے بتایا کہ کرائم سین یونٹ نے واقعاتی شواہد جمع کرلئے ہیں، مقتول کے پاس سے اس کا قومی شناختی کارڈ موبائل فون ،گھڑی اور اس کا پرس سمیت دیگر قیمتی چیزیں مل گئی ہیں۔

    پوسٹمارٹم کے بعد مقتول سید مہتاب کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔

    ۔ بوٹ بیسن پولیس نے پیسوں کے لین دین ذاتی دشمنی سمیت دیگر پہلووں پرتحقیقات شروع کردی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے جیو فینسنگ اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کریں گے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: اداکار ساجد حسین کے ملزم بیٹے کی تفتیش میں اہم انکشافات

    مصطفیٰ عامر قتل کیس: اداکار ساجد حسین کے ملزم بیٹے کی تفتیش میں اہم انکشافات

    کراچی: گزشتہ روز مصطفی عامر قتل کیس میں تفتیشی ٹیم نے مشہور ٹی وی اداکار ساجد حسن کے بیٹے کو حراست میں لے لیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے، اسی سلسلے میں گزشتہ روز تفتیشی ٹیم کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ساحر حسن کیخلاف اسپیشلائزڈ انویسٹی گیشن یونٹ میں درج مقدمہ سامنے آگیا۔

    پولیس کے مطابق پاکستانکے معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ملزم ساحر حسن کو ڈیفنس میں خیابان راحت سےگرفتار کیا گیا گرفتار کے دوران ملزم سے لاکھوں روپے مالیت کی منشیات برآمد کی گئی۔

    ملزم ساحر حسن نے بھی تفتیش میں اہم انکشافات کیے، ملزم نے پولیس کو تفتیش کے دوران بتایا کہ گزشتہ دو سال سے منشیات فروخت کررہا ہوں۔

    مصطفی عامر قتل کیس میں بڑی پیش رفت ، مشہور ٹی وی اداکار کا بیٹا زیرِ حراست

    ساحر حسن نے کہا کہ بازل اور یحییٰ نامی سے منشیات لیکر پوش علاقوں میں فروخت کرتا ہوں، ارمغان کو بھی منشیات فروخت کرتا تھا۔

    ایس آئی یو پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم ساحر حسن سے 50 لاکھ کی منشیات ملی ہے، ساحر حسن سے غیر ملکی برانڈ کی منشیات ملی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد قتل ہونے والے نوجوان مصطفیٰ کے کیس میں نئی پیشرفت سامنے آئی تھی جس میں معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔

    مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان اور شیراز کے انکشافات کی روشنی میں پولیس اور تفتیشی اداروں نے ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر چار افراد کو گرفتار کیا تھا۔

  • دوریجی کے ویران مقام تک کیسے پہنچے؟  ملزم شیراز اور ارمغان نے بتادیا

    دوریجی کے ویران مقام تک کیسے پہنچے؟ ملزم شیراز اور ارمغان نے بتادیا

    کراچی : ملزم شیراز اور ارمغان نے مصطفیٰ عامر کی گاڑی جلانے والی جگہ کی نشاندہی کردی اور بتایا دوریجی کے ویران مقام تک پہنچنے کے لئے کون سا روٹ استعمال کیا؟

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے، گزشتہ شام اے وی سی سی ٹیم گرفتار ملزم شیراز اور ارمغان کو لیکر دریجی جائے وقوعہ پہنچی۔

    ملزمان ارمغان اورشیراز نے جس جگہ گاڑی کو جلایا، اس کی نشاندہی کردی ، جائے وقوعہ پر حب پولیس کی تحقیقاتی ٹیم بھی موجود تھی جبکہ پولیس کے ہمراہ مقتول مصطفیٰ عامر کے رشتہ دار بھی موجود تھے۔

    ملزمان نے بتایا کہ بند مراد کے راستے ساکران آئے، ساکران سے شاہ نورانی کراس سے ہو کر دریجی پہنچے اور لینڈانی ندی میں ویران مقام تک گئے تھے۔

    تفتیشی حکام کا مزید کہنا تھا کہ جائے وقوعہ شاہ نورانی کراس سے 45 کلو میٹر فاصلے پر ہے، گاڑی جلائے جانے کے 3 روز بعد 11 جنوری کو پولیس کو اطلاع ملی، جلی گاڑی کو مقامی چرواہے نے دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کے واقعے پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے تھے اور ایس ایس پی حب نے ایس ڈی پی او وندر محمد جان کو جامع تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    مصطفیٰ عامر کی گاڑی کو اگ لگانے کی اطلاع پولیس کو گھنٹوں کی تاخیر سے کیوں ملی؟ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کا واقعہ، کئی سوالات کھڑے ہوگئے

    حکام کا کہنا تھا کہ لگتا ہے شکار کے حوالے سے مشہور دریجی کے مقام سے ملزمان پہلے سے واقف تھے، ملزمان کون سا روٹ استعمال کرتے ہوئے دوریجی کے ویران مقام تک پہنچے؟ تحقیقات کی جارہی ہے۔

    پولیس حکام نے کہا تھا کہ اگر ملزمان کے دریجی کے مقام تک پہنچنے اور گاڑی جلنے کی اطلاع تاخیر سے ملنے پر پولیس کی غفلت سامنے آئی تو محکمانہ کارروائی ہوگی۔

    پولیس نے کہا کہ 12 جنوری کو خاکستر کار سے جھلسی ہوئی لاش ملی تھی ، ناقابل شناخت لاش ملنے کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا تھا۔

  • مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کا واقعہ، کئی سوالات کھڑے ہوگئے

    مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کا واقعہ، کئی سوالات کھڑے ہوگئے

    کراچی : مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کے واقعے پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے، گاڑی کو اگ لگانے کی اطلاع پولیس کو گھنٹوں تاخیر سے کیوں ملی؟ اور ملزمان کیسے دوریجی کے ویران مقام تک پہنچے؟

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے نوجوانوں مصطفی عامر کی حب دوریجی سے جھلسی لاش ملنے کا واقعے پر ایس ایس پی حب نے ایس ڈی پی او وندر محمد جان کو جامع تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    پولیس حکام نے جائے واقعہ سے مزید شواہد جمع کرکے تمام محرکات کو سامنے لایا جائے گا۔

    مصطفیٰ عامر کی گاڑی کو اگ لگانے کی اطلاع پولیس کو گھنٹوں کی تاخیر سے کیوں ملی؟ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ لگتا ہے شکار کے حوالے سے مشہور دریجی کے مقام سے ملزمان پہلے سے واقف تھے، ملزمان کون سا روٹ استعمال کرتے ہوئے دوریجی کے ویران مقام تک پہنچے؟ تحقیقات کی جارہی ہے۔

    پولیس حکام نے کہا کہ اگر ملزمان کے دریجی کے مقام تک پہنچنے اور گاڑی جلنے کی اطلاع تاخیر سے ملنے پر پولیس کی غفلت سامنے آئی تو محکمانہ کارروائی ہوگی

    پولیس نے کہا کہ 12 جنوری کو خاکستر کار سے جھلسی ہوئی لاش ملی تھی ، ناقابل شناخت لاش ملنےکامقدمہ نامعلوم افرادکیخلاف درج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

    گزشتہ روز ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنےکا اعتراف کیا تھا ، دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ کی گاڑی کوآگ لگائی تو وہ زندہ اورنیم بیہوش تھا۔

    ارمغان نے تفتیش کاروں کو بیان دیا تھا کہ اس نے مصطفیٰ کو ہاتھوں اور پیروں پر مار کر زخمی کیا تھا، رائفل سے تین فائر کیے جو مصطفیٰ کو نہیں لگے، فائرنگ وارننگ دینے کے لیے کیے تھے۔

    ملزم نے مزید بتایا تھا کہ 8 فروری کو پولیس کو بنگلے میں دیر سے داخل ہوتا دیکھا، بروقت دیکھ لیتا تو پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ طویل ہو سکتا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے بیان کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    خیال رہے حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد زاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی۔

  • بتا سکتا ہوں مصطفیٰ پر ارمغان کے بنگلے کے کس کمرے میں تشدد کیا گیا، ملزم شیراز

    بتا سکتا ہوں مصطفیٰ پر ارمغان کے بنگلے کے کس کمرے میں تشدد کیا گیا، ملزم شیراز

    کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم شیراز سے متعلق پولیس کی تفتیشی رپورٹ سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملزم شیراز نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ مصطفیٰ کی والدہ کو تاوان کی جو کال اور میسج انٹرنیشنل نمبر سے آئے، وہ ارمغان نے کیے یا کسی اور نے، مجھے علم نہیں۔

    شیراز نے بتایا ’’مجھے پولیس نے 14 فروری کو کورنگی روڈ ڈی ایچ اے سے گرفتار کیا، میں پہلی دفعہ گرفتار ہوا ہوں، اس واقعے سے پہلے میرے اوپر کوئی مقدمہ نہیں ہے۔‘‘

    شیراز کے بیان کے مطابق اس نے ارمغان کے ساتھ مل کر یہ کام کیا تھا، اور مصطفیٰ کی لاش اس ہی کی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر بلوچستان کے علاقے میں گاڑی اور لاش کو جلایا۔

    شیراز نے کہا ’’جہاں گاڑی کو جلایا اس مقام کی نشان دہی کروا سکتا ہوں، او جس جگہ ارمغان کے بنگلے میں کمرے کے اندر مصطفیٰ کو مار پیٹ کی گئی، اس کی نشان دہی بھی کروا سکتا ہوں۔‘‘ ملزم شیراز کے مطابق مار پیٹ سے زخموں سے مصطفیٰ عامر کا خون نکلا تھا، جسے ارمغان نے اپنے ملازمین سے صاف کروایا تھا۔

    جدید سیکیورٹی کیمرے اور خود کار نظام، ملزم ارمغان کے گھر کے اندرونی مناظر منظر عام پر آگئے

    واضح رہے کہ دوست کو قتل کر کے لاش جلانے والے ملزم ارمغان کے گھر کے اندرونی مناظر سامنے آ گئے ہیں، جس سے پتا چلتا ہے کہ ملزم نے اپنے گھر میں سخت ترین حفاظتی انتظامات کر رکھے تھے۔ گھر کی تھری سکسٹی نگرانی کے لیے جدید سیکیورٹی کیمرے نصب تھے اور گھر میں داخل ہونے والے ہر شخص کو واک تھرو گیٹ سے گزر کر جانا ہوتا تھا۔

    بنگلے میں 2 بیش قیمت گاڑیاں، ساؤنڈ سسٹم سمیت بنگلے کی بالائی منزل پر کال سینٹر کا مکمل دفتر قائم تھا، جہاں اب تمام سامان بکھرا پڑا ہے، جب کہ دیواروں پر گولیوں کے نشانات بھی واضح ہیں، اور مقتول مصطفیٰ عامر کے خون کے نشانات بھی ملے ہیں۔

  • لٹیروں نے جعلی پولیس بن کر مراکشی سے ہزاروں یورو اور ڈالر لوٹ لیے

    لٹیروں نے جعلی پولیس بن کر مراکشی سے ہزاروں یورو اور ڈالر لوٹ لیے

    کراچی: شہر قائد میں لٹیروں نے جعلی پولیس بن کر ایک مراکشی تاجر سے ہزاروں یورو اور ڈالر لوٹ لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں غیر ملکی شہری بھی ڈاکوؤں کے ہتھے چڑھنے لگے ہیں، شمالی افریقی ملک مراکش کے ایک تاجر محمد موسید کو جعلی پولیس بن کر وارداتیں کرنے والے لٹیروں نے لوٹ لیا۔

    یہ واردات شاہراہ فیصل پر ٹیپو سلطان تھانے کی حدود میں پیش آئی، جس میں کار سوار لٹیروں نے مراکشی تاجر سے 2700 مراکشی یورو، اور 750 ڈالر اور دیگر سامان چوری کر لیا۔

    واقعے کا مقدمہ مراکشی تاجر محمد موسید کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، مدعی مقدمہ نے کہا ’’میں بزنس ٹرپ پر آج کل کراچی میں رہائش پذیر ہوں، شاہراہ قائدین فلائی اوور کے قریب ناشتہ کرنے گیا تھا، اچانک ایک گرے کلر کی کار میرے قریب آ کر رکی۔‘‘

    کلفٹن بارہ دری میں بااثر دوست کے ہاتھوں لڑکے کا قتل، ملزم چھوڑنے پر ایس ایچ او معطل

    مراکشی تاجر نے کہا ’’کار سوار 2 افراد نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کیا اور میری تلاشی لینا شروع کر دی، انھوں نے مجھ پر الزام لگایا کہ میرے پاس حشیش موجود ہے، اور اس بہانے میرے بیگ اور پرس کی تلاشی لیتے ہوئے پیسے چوری کر لیے۔‘‘

    پولیس نے مراکشی تاجر کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔