Author: افضل خان

  • اے ٹی ایم سے پیسے نکالتے ہوئے ہوشیار، کورنگی میں واردات کی فوٹیج سامنے آ گئی

    اے ٹی ایم سے پیسے نکالتے ہوئے ہوشیار، کورنگی میں واردات کی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: اے ٹی ایم سے پیسے نکالتے ہوئے شہری ہوشیار رہیں، کورنگی میں رقم نکالتے ہوئے ایک شہری ڈاکوؤں کا شکار بن گیا، اس واردات کی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اے ٹی ایم کے اندر بھی شہری محفوظ نہیں رہے، کورنگی نمبر دو میں اے ٹی ایم سے رقم نکالنے والے شہری کو 2 ڈاکووٴں نے لوٹ لیا۔

    شہری اے ٹی ایم کا دروازہ لاک کر کے پیسے نکال رہا تھا، رقم نکال کر جیسے ہی وہ باہر نکلنے لگا تو دو مسلح ڈاکو اے ٹی ایم کے اندر داخل ہو گئے، ڈاکو نے شہری سے اے ٹی ایم سے نکالی گئی رقم اور بٹوے سے پیسے نکال لیے۔

    ڈاکوؤں نے شہری کو ایک بار پھر اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کا کہا تو وہ مزاحمت کرنے لگا، اس پر انھوں نے شہری کو ڈرایا، شہری نے ایک بار پھر اے ٹی ایم سے رقم نکلوا کر ڈاکوؤں کو دے دی۔

    فرنٹیئر کالونی میں پکوان سینٹر پر گرنیڈ حملے کی فوٹیج سامنے آ گئی

    شہری کو لوٹنے کے بعد دونوں ڈاکو آسانی سے فرار ہو گئے۔ کراچی میں لوٹ مار کی وارداتیں اس وقت عروج پر ہیں، بلدیہ مدینہ کالونی میں بھی ایک چکن شاپ میں ڈکیتی واردات کی واردات ہوئی ہے۔

    تھانہ مدینہ کالونی کی حدود سیکٹر A/3 دارالعلوم صفحہ کے قریب اختر چکن شاپ پر دو ڈاکو 3 لوگوں سے 6 موبائل فون اور 30 ہزار کیش چھین کر فرار ہو گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملوث ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

  • کراچی کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کی جانچ پڑتال میں سنسنی خیز انکشافات

    کراچی کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کی جانچ پڑتال میں سنسنی خیز انکشافات

    کراچی: ایئرپورٹ حملے کے بعد کراچی کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کی جانچ پڑتال میں مہمانوں کا ریکارڈ موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ (ایس آئی یو) کی ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کی جانچ کے دوران سنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں، جن سے پتا چلتا ہے کہ ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز نے قوانین کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔

    ایس آئی یو کے ایس ایس پی شعیب میمن کے مطابق 100 ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کی جانچ مکمل کی جا چکی ہے، جن میں سے 67 گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز ٹورازم ڈیپارٹمنٹ میں غیر رجسٹرڈ پائے گئے۔

    کارروائی کے دوران ہوٹلوں سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی بھی پکڑے گئے، جن میں 4 ایرانی اور 6 افغان باشندے شامل ہیں، بیش تر ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز میں مہمانوں کا ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کو فراہم کردہ ہوٹل آئی سافٹ ویئر میں بھی مہمانوں کی ادھوری معلومات درج کی گئیں، پچاس سے زائد ہوٹل ایسے تھے جو آئی سافٹ ویئر استعمال نہیں کر رہے تھے، بعض گیسٹ ہاؤسز سے منشیات اور شراب بھی برآمد ہوئی ہے۔

    فرنٹیئر کالونی میں پکوان سینٹر پر گرنیڈ حملے کی فوٹیج سامنے آ گئی

    شعیب میمن کا کہنا تھا کہ 70 گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کی یہ جانچ ایئر پورٹ پر حملے کے ملزمان کی ایم ہوٹل میں قیام کے انکشاف کے بعد شروع کی گئی تھی۔

  • فرنٹیئر کالونی میں پکوان سینٹر پر گرنیڈ حملے کی فوٹیج سامنے آ گئی

    فرنٹیئر کالونی میں پکوان سینٹر پر گرنیڈ حملے کی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے فرنٹیئر کالونی میں پکوان سینٹر پر گرنیڈ حملے کی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے علاقے فرنٹیئر کالونی میں پکوان سینٹر پر نامعلوم ملزمان نے آج صبح سویرے دستی بم حملہ کیا تھا، جس کی سی سی ٹی وی سامنے آئی ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 حملہ آور آئے، اور پکوان سینٹر کے سامنے سے گزرے اور واپس مڑ کر آئے، پہلے والی موٹر سائیکل پر پیچھے سوار شخص نے دستی بم کی پن نکال کر دکان پر پر پھینکا، اور پھر ان کے پیچھے والی موٹر سائیکل سوار نے پستول سے دکان پر تین فائر مار دیے۔

    دستی بم خوش قسمتی سے پھٹ نہیں سکا تھا، شاید اسی لیے پیچھے والے حملہ آور نے پکوان سینٹر پر فائرنگ کی۔ پکوان سینٹر کے مالک کا کہنا تھا کہ وہ گھر پر سو رہے تھے کہ اچانک فائرنگ کی آوازیں آئیں، جن پر وہ اٹھے اور باہر آ کر دیکھا تو دستی بم پڑا ہوا تھا۔

    فرنٹیئر کالونی میں پکوان سینٹر پر دستی بم حملہ، 2022 میں بھتے کی پرچی بھیجنے والے کو پکڑوایا تھا

    دکان مالک کے مطابق ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، نہ ہی کوئی دھمکی ملی تھی، تاہم 2022 میں انھیں بھتے کی پرچی ملی تھی، اور اس واقعے کا مقدمہ پیر آباد تھانے میں درج ہوا تھا، اور پولیس نے ملوث ملزم کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا، جو کہ دکان مالک ہی کا پڑوسی نکلا تھا۔

  • کراچی : نجی کلینک میں غلط انجکشن لگنے سے 3 سالہ بچی جاں بحق

    کراچی : نجی کلینک میں غلط انجکشن لگنے سے 3 سالہ بچی جاں بحق

    کراچی : نجی کلینک میں مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے کے نتیجے میں 3 سالہ بچی جان بحق ہوگئی۔ ورثاء نے واقعے کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اختر کالونی میں نجی کلینک میں مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے بچی جاں بحق ہوگئی۔

    3 سالہ بچی کی لاش کو پوسٹمارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردی گئی ہے ، لواحقین نے بتایا کہ بچی کو تیز بخار پرڈاکٹر کے پاس لے گئے تھے، بچی کو ڈاکٹر نے انجکشن لگایا جس کے بعد جسم سوجھ گیا، بچی کو لیکر دوبارہ ڈاکٹر کے پاس گئے تو پٹی باندھ کر واپس بھجوادیا۔

    لواحقین کا کہنا تھا کہ بچی چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی ، ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

    لواحقین  نے ڈاکٹر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئےپولیس سے رجوع کرلیا، پولیس نے کہا کہ اختر کالونی میں کلینک کوڈاکٹر اعجاز احمد چلاتے ہیں، بچی کو 2 روز قبل بخار میں مبتلاہونےکےباعث کلینک لایاگیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ بچی کوسوجن ہوئی توگھروالےدوسرےروزپھراس ہی کلینک لائے ، جب گزشتہ روز بچی کی طبعیت خراب ہوئی تو اسے جناح اسپتال لے جایا گیا اور اسپتال میں بچی نے دم توڑا۔

    پولیس نے کہا کہ واقعے کا علم ہوا ہے تحقیقات کررہے ہیں ،قانونی کارروائی کریں گے۔

  • بھینس کالونی میں موٹر سائیکل سواروں سے لوٹ مار کی واردات، فوٹیج سامنے آ گئی

    بھینس کالونی میں موٹر سائیکل سواروں سے لوٹ مار کی واردات، فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بھینس کالونی میں موٹر سائیکل سواروں سے لوٹ مار کی واردات ہوئی ہے جس کی فوٹیج سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے، تازہ واردات بھینس کالونی روڈ نمبر 3 پر کی گئی جس میں شہریوں سے لوٹ مار کی گئی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کو موٹر سائیکل سواروں سے لوٹ مار کرتے دیکھا جا سکتا ہے، موٹر سائیکل سوار دو شہریوں نے جیسے ہی موٹر سائیکل سڑک کے کنارے روکی، پیچھے سے ایک اور موٹر سائیکل آ کر رک گئی۔

    ملازمت پیشہ شہری سے 2 ہزار لوٹنے والے پولیس اہلکار معطل

    ایک لٹیرے نے اترتے ہی نیفے سے پستول نکال کر شہری کے ہاتھ سے موبائل فون چھین لیا، موٹر سائیکل چلانے والے شہری نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا، چند سیکنڈ تک لٹیرا شہری سے مزید چیزیں مانگتا رہا اور پھر دونوں لٹیرے بہ آسانی فرار ہو گئے۔

    ملزمان کے چہرے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھے جا سکتے ہیں۔

  • ملازمت پیشہ شہری سے 2 ہزار لوٹنے والے پولیس اہلکار معطل

    ملازمت پیشہ شہری سے 2 ہزار لوٹنے والے پولیس اہلکار معطل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نیو ٹاؤن میں ایک ملازمت پیشہ شہری سے 2 ہزار روپے لوٹنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی بی تھانے کی حدود میں شہری سے رشوت لینے پر 2 اہلکار معطل ہو گئے، نیو ٹاؤن کے قریب تلاشی کے دوران پولیس اہلکاروں نے شہری سے رقم لوٹی تھی، جس پر متاثرہ شخص کی بیوی نے پی آئی بی تھانے میں درخواست دے دی تھی۔

    درخواست میں گلستان جوہر کی رہائشی خاتون نے کہا ’’میرے شوہر مقصود خیبر اپنی موٹر سائیکل پر ملازمت سے گھر آ رہے تھے، یونیورسٹی روڈ نیو ٹاون کٹ پر پولیس موبائل نے انھیں روکا، پولیس اہلکاروں میرے شوہر کی تلاشی لی اور 2 ہزار روپے لے لیے۔‘‘

    خاتون کا کہنا تھا کہ رشوت خوری کے اس واقعے میں پی آئی بی تھانے میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل عبدالرحمان، شاہ محمد اور ایان اقبال ملوث ہیں۔

    ایس ایس پی ایسٹ فرخ رضا کے مطابق یہ معاملہ دست درازی اور رقم اینٹھنے کا ہے، ایس ایچ او پی آئی بی نے ملزم اہلکاروں کی شناخت کی اور حراست میں لیا، انکوائری میں رقم لینے کی تصدیق ہونے پر اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ اس کیس میں قانونی کارروائی کے لیے ایس ایچ او اور ایس پی گلشن اقبال کو ہدایات کر دی ہیں۔

    مقصود خیبر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ شیف ہیں اور سوشل میڈیا پر مشہور ہیں، مقصود کی اہلیہ نے بتایا کہ ان کے شوہر افغانی ہیں اس لیے پولیس اہلکاروں نے انھیں دھمکایا، اہلیہ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی ہیں اور بائیس سال سے مقصود کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔

  • کراچی میں بینک کے باہر شہری سے لوٹ مار کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی میں بینک کے باہر شہری سے لوٹ مار کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی میں بینک کے باہر شہری سے لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے میٹروول سائٹ میں چند روز قبل واقعہ پیش آیا، بینک کے باہر ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کرکے شہری کو زخمی کیا گیا۔

    واردات کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شہری کے ساتھ موجود سیکیورٹی گارڈ اسلحہ نہیں چلا سکا، بینک کے سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کی۔

    اس دوران شہری نے مزاحمت کی تو رقم زمین پر بکھر گئی اور ڈاکو دو لاکھ پچیس ہزار لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    شہری نے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے شہری کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا، بینک کے سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے بوکھلا کر ڈاکو موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے احسن آباد میں بیوی کے زیور بیچ کر بیمار بیٹی کے علاج کے لیے پیسے لانے والے شخص کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر 104 افراد کو قتل کردیا گیا جبکہ متعدد افراد زخمی کیا جاچکا ہے۔

  • شارع فیصل پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کی وجہ سامنے آ گئی، پولیس کا کارروائی سے گریز

    شارع فیصل پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کی وجہ سامنے آ گئی، پولیس کا کارروائی سے گریز

    کراچی: شہر قائد میں شارع فیصل پر گاڑیوں سے ایک دوسرے پر فائرنگ اور سیکیورٹی گارڈ کے زخمی ہونے کے واقعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ واقعہ لڑکی کے تنازع پر پیش آیا، جب کہ پولیس بااثر افراد کے خلاف قانونی کارروائی سے گریز کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شارع فیصل پر گرل فرینڈ کے تنازعہ پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کا واقعہ پیش آیا ہے، تاہم ایئرپورٹ پولیس بااثر افراد کے خلاف قانونی کارروائی سے گریز کر رہی ہے، اور واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں معمولی دفعات کے تحت سیکیورٹی گارڈز کے خلاف درج کر دیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق مقدمے میں بااثر درین خان، محمد حسن اور مصطفیٰ بادانی کو نامزد نہیں کیا گیا، جب کہ حوالگی رپورٹ میں محمد درین خان، محمد حسن اور مصطفیٰ کے نام درج ہیں، ایئرپورٹ پولیس نے صرف 3 سیکیورٹی گارڈز کو باضابطہ گرفتار کیا ہے، جن کے نام محمد علی، علی جان اور محمد نواز ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے تینوں بااثر افراد اور ان کے تین سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کیا تھا، حوالگی رپورٹ میں بااثر افراد کے نام درج ہیں، حوالگی رپورٹ میں درین خان نے بیان دیا کہ شارع فیصل پر آ رہے تھے کہ ہماری گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جواب میں میں نے بھی فائرنگ کر دی۔

    ایئرپورٹ پولیس مسلسل معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جب کہ اس واقعے پر پولیس کے اعلیٰ افسران نے بھی چپ سادھ لی ہے۔

    واقعہ کیوں پیش آیا؟

    کراچی ایئرپورٹ کے قریب فائرنگ کے اس واقعے میں 2 سیکیورٹی گارڈز زخمی ہوئے، پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ لڑکی کی جانب سے نیا بوائے فرینڈ بنانے پر پیش آیا، پرانا دوست نئے دوست کے ساتھ لڑکی کو جاتے ہوئے دیکھ کر طیش میں آ گیا، اور لڑکی جس گاڑی میں نئے دوست کے ساتھ سوار تھی اس کا کراچی کلب سے پیچھا کیا گیا۔

    شارع فیصل پہنچنے پر پرانے دوست نے سیکیورٹی گارڈ سے گاڑی پر فائرنگ کروا دی، فریقین فائرنگ کرتے ہوئے ایئرپورٹ کے اندر داخل ہو گئے، پولیس نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ کی وجہ بننے والی لڑکی، دو سیکیورٹی گارڈز اور 3 دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا، جب کہ ملزمان کے زیر استعمال لگژری گاڑیاں، گارڈز کا اسلحہ اور مسروقہ سامان بھی ضبط کیا گیا، ضبط کی گئی دونوں گاڑیوں پر نمبر پلیٹ بھی نہیں لگی ہوئی تھی۔

    تحقیقاتی ذرائع نے یہ انکشاف کیا کہ واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ علی جان کا نجی سیکیورٹی کمپنی سے منسلک ہونا بھی مشکوک ہو گیا ہے، علی جان کو مبینہ طور پر ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کا جعلی کارڈ دیا گیا تھا، سیکیورٹی گارڈ کے پاس سے ایس ایم جی رائفل ملی جب کہ اس کی کمپنی ایس ایم جی رائفل فراہم کرنے کی مجاز نہیں، اس سلسلے میں ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی اور ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے جواب دینے سے گریز کیا۔

    پولیس تحقیقات کے بعد پتا چلا کہ فائرنگ کے واقعے میں سندھ کے بااثر سیاسی و قبائلی خاندان کا فرد ملوث تھا، جس پر پولیس کی نیندیں اڑ گئیں، فائرنگ میں ملوث بغیر نمبر پلیٹ کی لگژری گاڑی میں با اثر خاندان کا درین خان سوار تھا، درین خان اور محمد حسن نامی افراد کے درمیان لڑکی سے دوستی پر جھگڑا ہوا تھا۔

  • کراچی: مواچھ گوٹھ میں بچہ کھیلتے ہوئے گٹر میں گر گیا

    کراچی: مواچھ گوٹھ میں بچہ کھیلتے ہوئے گٹر میں گر گیا

    کراچی کے علاقے مواچھ گوٹھ میں بچہ کھیلتے ہوئے مین ہول میں گر گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ماڑی پور ٹاؤن یوسی 4 کے علاقے مواچھ گوٹھ غفوری چوک کے قریب گلی میں کھیلتے ہوئے بچہ کھیلتے ہوئے مین ہول میں گر گیا۔

    علاقہ مکین بچے کو تلاش کرتے رہے کچھ دیر بعد عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت باحفاظت مین ہول سے نکال لیا۔

    علاقہ مکینوں میں واقعے پر غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ علاقے میں جگہ جگہ گٹر کے ڈھکن غائب ہیں جس کی وجہ سے اس قسم کے واقعات ہونا معمول بن گیا ہے۔

    مواچھ گوٹھ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نمائندے اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے کھلے مین ہول کے ڈھکن لگائیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال کراچی میں ڈپٹی میئرسلمان عبداللہ مراد کی یوسی میں بچہ گٹر میں گرکر جاں بحق ہوگیا تھا، بچےکی لاش نکال لی گئی تھی۔

    بچے کے والد غم سے نڈھال تھے، حکام کی لاپروائی پر اہل علاقہ نے احتجاج کیا تھا۔

     یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاوٴن سے لاپتہ 2 سالہ بچہ گٹر سے زندہ مل گیا تھا، محمد زو خان18 گھنٹے سے زائد گٹر میں زندگی موت کی جنگ لڑتا رہا تھا۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ عبداللہ نے بتایا 18 گھنٹے قبل اس نے گٹر کے اندر زو خان کو پھینک دیا تھا تاہم عبداللہ نے جان لیوا حرکت کیوں کی پتہ نہ چل سکا تھا۔

    18 گھنٹے کے اندر مچھروں اور دیگر کیڑوں نے بچے کا برا حال کر دیا تھا ، والدین نے کم عمر ملزم عبداللہ کو معاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں قانونی کارروائی نہیں چاہتا ، شاہ لطیف پولیس اور علاقہ مکینوں کا شکرگزار ہو جنہوں نے مدد کی۔

  • کراچی: زیور بیچ کر بیٹی کے علاج کیلیے پیسے لانے والا شخص ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی: زیور بیچ کر بیٹی کے علاج کیلیے پیسے لانے والا شخص ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی میں بیوی کے زیور بیچ کر بیمار بیٹی کے علاج کے لیے پیسے لانے والے شخص کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے احسن آباد کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر فرحان نامی شخص کو ڈاکوؤں نے قتل کردیا۔

    اہلخانہ کے مطابق فرحان مالی مشکلات کا شکار تھا، بیٹی بیمار تھی تو اس کے علاج کے لیے بیوی کے زیور بیچ کر 70 سے 80 ہزار روپے لے کر آرہا تھا۔

    ورثا کا کہنا تھا کہ فرحان گھر سے گیا اور کہا کہ میں آکر بیٹی کو دوائی دلاؤں گا۔

    مقتول کی اہلیہ کے مطابق وہ جس وقت فرحان کو گولی لگی وہ مجھ سے فون پر بات کررہے تھے۔

     پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے فرحان کا موبائل فون مل گیا ہے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر 104 افراد کو قتل کردیا گیا جبکہ متعدد افراد زخمی کیا جاچکا ہے۔