Author: افضل خان

  • حسن اسکوائر سے گاڑی چھیننے کی فوٹیج سامنے آگئی

    حسن اسکوائر سے گاڑی چھیننے کی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے حسن اسکوائر سرشاہ سلیمان روڈ پر شہری سے گاڑی چھیننے کی فوٹیج سامنے  آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے حسن اسکوائر سرشاہ سلیمان روڈ پر موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان شہری سے رقم چھیننے کی کوشش کرتے رہے، کافی دیر مزاحمت کے بعد ملزمان شہری کو گاڑی سے اتارنے میں کامیاب ہوا۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ملزم گاڑی اور دوسرا موٹر سائیکل پر سوار ہو کر فرار ہوگئے، دوسری جانب پی آئی بی پولیس کا کہنا ہے کہ کسی شہری نے واردات سے آگاہ نہیں کیا۔

  • کراچی میں ڈاکوﺅں نے موبائل فون کے لئے ایک اور شہری کو قتل کردیا

    کراچی میں ڈاکوﺅں نے موبائل فون کے لئے ایک اور شہری کو قتل کردیا

    کراچی : ڈاکوﺅں نے موبائل فون کے لئے ایک اور شہری کو قتل کردیا اور موبائل فون چھینے بغیر ہی فرار ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا ایک اور شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا، قائدآباد میں دودھ کی دکان پر ملزمان نے شہری سے موبائل چھیننے کی کوشش  کے دوران مزاحمت پرفائرنگ کردی۔

    جس کے نتیجے میں پینتیس سالہ باقر موقع پرہی جاں بحق ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے باقر دکان سے دودھ لے رہا تھا کہ دو ملزمان آئے اورموبائل چھیننے کی کوشش کی مزاحمت پر فائرنگ کردی اور موبائل فون چھینے بغیر فرار ہوگئے۔

    حکام نے بتایا کہ لاش جناح اسپتال منتقل کردی گئی ہے ، مقتول حمل گوٹھ کا رہائشی تھا۔

    مزید پڑھیں : کراچی کا ایک اور نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    گذشتہ روز بھی کراچی کے ایک اور نوجوان کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا تھا، یہ واقعہ بھینس کالونی سکھن تھانے کی حدود میں پیش آیا۔

    مقتول کے اہل خانہ کے مطابق دو ملزمان نے ڈکیتی کے دوران بسم اللہ کو گولی ماری اور اس کا موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔

    بعد ازاں پی ٹی آئی کراچی کے صدر راجہ اظہر نے کہا تھا کہ کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا، گھر کی دہلیز پر فائرنگ کا فوری نوٹس لیا جائے۔

  • قتل کے بعد لاش بوریوں میں ڈال کر ندی میں پھیکنے والوں کو رینجرز نے گرفتار کر لیا

    قتل کے بعد لاش بوریوں میں ڈال کر ندی میں پھیکنے والوں کو رینجرز نے گرفتار کر لیا

    کراچی: سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے لیاری میں  مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے 2 انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے لیاری میں  مشترکہ کارروائی کی، کارروائی کے دوران لیاری گینگ وار کے 2 انتہائی مطلوب ملزمان شہزاد اور نوید کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار ملزمان کا تعلق گینگ وار کمانڈر احمد علی مگسی گروپ سے ہے، ملزمان سے وارداتوں میں استعمال اسلحہ و ایمونیشن اور منشیات برآمد ہوا ہے۔

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ ملزمان احمد علی مگسی کی ہدایت پر 50 سے زائد افراد کو اغوا کے بعد قتل کر چکے ہیں، ملزمان قتل کے بعد لاشوں کو بوریوں میں ڈال کر لیاری ندی اور اطراف میں پھینکتے تھے۔

    ترجمان  کے مطابق گرفتار ملزمان بھتہ وصولی، جوئے کے اڈے چلانے میں بھی ملوث ہیں، بھتے، جوئے کے پیسے لیاری گینگ وار سرغنہ عزیربلوچ، احمد علی مگسی کو بھجواتے تھے۔

    ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے  مطابق ملزمان 2010 میں احمد علی مگسی گروپ میں شامل ہوئے، ملزمان کے گروپ میں منا قریشی، کاشف عرف کاشی، خالد عرف امیر، شان مہاجر شامل ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اس گروپ میں سردار آصف عرف مٹھو، علی رضا، باسط عرف موت، جبار لنگڑا اور دیگر ملزمان بھی شامل ہیں، ملزمان گروپ کمانڈر کی ہدایت پر شہریوں کو لسانیت کی بنیاد پر شناخت کے بعد اغوا کرتے تھے، اغوا کے بعد سنگولین میں سلمان چیئرمین کے بنگلے میں بنائے گئے ٹارچر سیل میں لاتے تھے، تشدد کے بعد قتل کر کے مختلف علاقوں میں لاشوں کو بوریوں میں بند کر کے پھینک دیتے تھے۔

    ترجمان کے مطابق 2013 میں ملزمان نے پرانا گولیمار سے انیس کو لسانی بنیاد پر 2 دوستوں کے ہمراہ اغوا کیا تھا، ٹارچر سیل میں لاکر قتل کے بعد لاش کو لیاری ایکسپریس وے حسن اولیا ویلیج کے پاس پھینکا تھا۔

    دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا کہ محمد حنیف شخص کو دوست کے ہمراہ بلدیہ سے اغوا کر کے قتل کے بعد لاش کو لیاری ندی میں پھینکا، خلیل بلوچ کو جہان آباد سے اغوا کیا قتل کے بعد لاش کو بوری میں ڈال کر لیاری ندی میں پھینک دیا۔

    ترجمان کے مطابق وحید عرف ساجن کو کمہار واڑہ لیاری سے اغوا کر کے قتل کیا اور لاش مرزا آدم خان روڈ پر پھینکی، ملزمان نے 2017 میں ساتھیوں کے ہمراہ اصغر علی عر ف ماما گارڈن بلوچ کو چاکیواڑہ میں قتل کیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزما ن نے 2018 میں عبدالمجید بلوچ کو باکڑہ چوک سنگولین میں فائرنگ کر کے قتل کیا، اس کے علاوہ بھی ملزمان متعدد افراد کو اغوا کے بعد تشدد اور قتل کرنے میں ملوث رہے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا کہ احمد علی مگسی کی ہدایت پر مختلف تاجروں کے نمبر اس کو فراہم کرتے تھے، احمد علی مگسی کی تاجروں سے بات کروا کر بھتہ وصول کر کے بیرون ملک بھیجواتے تھے۔

     ترجمان رینجرز نے بتایا کہ ملزما ن متعدد پولیس مقابلوں اور مخالف گروپوں کیخلاف لڑائیوں میں بھی ملوث رہے ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ترجمان رینجرز نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان کو اسلحہ و ایمونیشن اور منشیات سمیت قانونی کارروائی کیلئے پولیس کے حوالے کردیا ہے

  • بہن کو اس کے گھر میں گھس کر قتل کرنے والا بھائی گرفتار

    بہن کو اس کے گھر میں گھس کر قتل کرنے والا بھائی گرفتار

    کراچی: بہن کو اس کے گھر میں گھس کر قتل کرنے والے بھائی مراد سعید کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ موچکو کی تفتیشی ٹیم نے جائیداد کے تنازعے پر بہن کو قتل کرنے والے بے رحم بھائی کو گرفتار کر لیا، ملزم کی شناخت مراد سعید کے نام سے ہوئی ہے۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن اظہر جاوید کے مطابق قتل کی یہ واردات جائیداد کے تنازعے پر ہوئی ہے، ملزم مراد سعید نے مواچھ گوٹھ بسم اللہ چوک پر واقع بہنوئی کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور فرار ہو گیا تھا، اور عدالت نے بھی ملزم کو مفرور قرار دے دیا تھا۔

    ملزم کی فائرنگ سے اس کی سگی بہن ذولفتون جاں بحق ہو گئی تھی، جب کہ بہنوئی عنایت شاہ زخمی ہو گیا تھا، اس واقعے کا مقدمہ موچکو تھانے میں درج ہے، پولیس نے گرفتاری کے بعد ملزم سے اٰلہ قتل بھی برآمد کر لیا ہے اور مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

  • کراچی : بچے کے اغوا کا غلط الزام لگا کر مشتعل افراد کا ماموں پر تشدد اور جلانے کی کوشش

    کراچی : بچے کے اغوا کا غلط الزام لگا کر مشتعل افراد کا ماموں پر تشدد اور جلانے کی کوشش

    کراچی : ناظم آباد میں مشتعل افراد نے بچے کے اغوا کا غلط الزام لگا کر ماموں پر تشدد کیا اور جلانے کی بھی کوشش کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد4 نمبرمیں بچے کے اغوا کا غلط الزام لگا کر مشتعل افراد نے شہری پر تشدد کیا تاہم پولیس نے شہری کامران کوتحویل میں لیکرناظم آبادتھانے منتقل کردیا ہے۔

    تحقیقات میں مشتعل افراد کا شہری پر بچے کے اغوا کا الزام غلط ثابت ہوا، جس شہری پر بچے کے اغواکا الزام لگایا گیا وہ دراصل بچے کاماموں ہے۔

    بچے کی والدہ نے پولیس کو بیان ریکارڈ کروایا ، جس میں بتایا کہ میرا بھائی کامران بھانجے کولیکر چیز دلوانے گیا تھا،علاقےمیں موجود افراد کو غلط فہمی ہوئی کہ بچے کو اغواکیا جارہا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ ضابطے کی کارروائی کے بعد بچے کو والدہ کے حوالے کردیا گیا ہے،مشتعل افراد نے شہری کامران کو جلانے کی بھی کوشش کی تھی۔

    پولیس نے بروقت ایکشن لیتے ہوئے شہری کامران کو مشتعل افراد سے بچایا، غلط الزام لگا کرشہری پر تشدد کرنے والے افراد کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔

  • گولڈ میڈلسٹ انجینئر کو قتل کرنے والے ملزمان کی تصاویر سامنے آگئیں

    گولڈ میڈلسٹ انجینئر کو قتل کرنے والے ملزمان کی تصاویر سامنے آگئیں

    کراچی : نوجوان گولڈ میڈلسٹ انجینئر اتقا معین کے قتل میں لوث ملزمان کی نئی سی سی ٹی وی اور تصاویر سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں گولڈ میڈلسٹ انجینئرنوجوان اتقا معین کے قتل کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    کراچی پولیس حکام نے نوجوان اتقا معین کے قتل میں ملوث ملزمان کی نئی سی سی ٹی وی اورتصاویر حاصل کرلیں۔

    تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ سی سی ٹی وی میں ملزمان کو راشد منہاس روڈ سے گزرتے دیکھا جاسکتا ہے، ملزمان اتقا کو قتل اور موٹر سائیکل چھیننےکے بعد ملزمان علامہ شبیر عثمانی روڈپہنچے۔

    ذرایع نے کہا کہ سی سی ٹی وی میں ملزمان کو راشد منہاس روڈ سے نیپا پل کے قریب تک دیکھا گیا۔

    تفتیشی پولیس نے نیپا پل کے اطراف لگےوی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنا شروع کردی، سی سی ٹی وی میں موٹر سائیکل سوار ایک ملزم نے ہیلمٹ پہنا ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : گلشن اقبال میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونیوالے ارتقا کے بھائی کا بیان آگیا

    تفتیشی ذرائع کے مطابق مقتول نوجوان کی چھینی گئی موٹر سائیکل پر سوار ملزم کا چہرہ واضح دیکھا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے یکم جون کو اتقا کو گلشن اقبال بلاک7میں لوٹ مارکے دوران فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔

    ڈکیتی مزاحمت پر قتل شہری کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ارتقا بچوں کی چیز لینے کل شام بیکری تک گیا تھا، بیکری سے واپسی پر ڈاکو پیچھے لگے اور واردات کی۔

    بھائی عباد کا کہنا تھا کہ ارتقاء کو گولیاں مارنے کے بعد تلاشی لی، ملزمان موبائل فون، نقدی، موٹر سائیکل چھین کر لے گئے، ارتقا یونیورسٹی میں گولڈ میڈلسٹ، کیمیکل انجینئر تھا۔

    بھائی نے مطالبہ کیا تھا کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، شہر میں روز کوئی نوجوان ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہورہا ہے۔

  • باڑے سے 11 قیمتی مویشی چوری ہونے کے واقعے کو 12 روز گزر گئے، پولیس کیا کر رہی ہے؟

    باڑے سے 11 قیمتی مویشی چوری ہونے کے واقعے کو 12 روز گزر گئے، پولیس کیا کر رہی ہے؟

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سپر ہائی وے میں واقع ایک باڑے سے 11 قیمتی مویشی چوری ہونے کے واقعے کو 12 روز گزر گئے ہیں، تاہم پولیس تاحال اس سلسلے میں کوئی قابل ذکر کارروائی کرتی نظر نہیں آ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایسٹ انوسٹیگیشن پولیس کی نا اہلی کے باعث سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے اسکیم 33 محمد بروہی گوٹھ میں واقع باڑے سے 30 لاکھ روپے مالیت کے قربانی کے 11 مویشی چوری ہونے کا معاملہ ٹھنڈا پڑتا جا رہا ہے، واقعے کو 12 روز گزر چکے ہیں، تاہم پولیس چوری شدہ مویشی برآمد نہیں کر سکی ہے۔

    باڑے کے رکھوالے کی ملی بھگت سے ہونے والی اس واردات گیارہ مویشی بھاری اسلحے سے لیس ڈاکو لے اڑے تھے، تاہم تفتیشی پولیس کی نا اہلی کے باعث اہم شواہد موجود ہونے کے باوجود واردات میں نامزد با اثر ملزمان گرفتار ہو سکے نہ ہی مویشیوں کو برامد کیا جا سکا۔

    واردات میں باڑے کا ایک رکھوالا بھی ملوث نکلا تھا جسے پولیس نے حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا، مقدمے کے مطابق جوڈیل نامی شخص نے اپنے 15 سے 20 ساتھیوں کے ساتھ مل کر یہ واردات کی۔ متاثرہ بیوپاری کا کہنا ہے کہ تفتیش کار پکڑے جانے والے ملزم کے اعترافی بیان اور موبائل فون سے ملنے والے اہم شواہد کی مدد سے واردات میں نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

    باڑے سے مویشی چوری کیے جانے کا مقدمہ 22 مئی کو باڑے کے مالک افتخار علی کی مدعیت میں سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کا گھر باڑے سے دو گلیاں چھوڑ کر واقع ہے، 22 مئی کو وہ اپنے گھر پر موجود تھے کہ باڑے کا ملازم سلیم گھر آیا، اور اس کے ہاتھ پشت پر رسی سے بندھے ہوئے تھے۔

    مدعی مقدمہ نے بتایا ’’سلیم کو 5 روز قبل ہی ملازمت پر رکھا تھا، اس نے بتایا کہ کچھ مسلح افراد آئے اور باڑے سے قیمتی مویشی چوری کر کے لے گئے، ملازم کے بیان کے مطابق 15 سے 20 مسلح افراد آئے اور انھوں نے باڑے کی دیوار پر لگی خاردار تاریں کاٹیں اور اندر داخل ہوئے۔‘‘

    ’’مسلح ملزمان نے باڑے کے ملازم کو باندھا اور مویشی لوڈ کر کے لے گئے، تاہم حالات اور واقعات ملازم کی باتوں سے میل نہیں رکھ رہے تھے، اس لیے ہمیں ملازم پر شک ہوا تو اس سے پوچھ گچھ کی تو ملازم نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا۔‘‘

    مدعی مقدمہ کے مطابق ’’ملازم نے بتایا کہ جوڈیل نامی شخص سے اس کا رابطہ تھا، جس نے مویشیوں کی آدھی قیمت دینے کا لالچ دیا تھا، لالچ دینے پر ملازم نے حامی بھر لی، رضا مندی ظاہر کرنے پر جوڈیل اپنے 15 سے 20 ساتھیوں کے ہمراہ رات تین بجے آیا، اور ملازم کی مدد سے مویشی مزدا ٹرک میں لوڈ کیے اور ملازم کے کہنے پر جاتے ہوئے اسے رسی سے باندھ دیا، جب کہ مسلح ڈاکوؤں نے محلے کے چوکیدار نادر کو پہلے ہی باندھا ہوا تھا۔‘‘

    باڑے کے مالک نے اعلیٰ پولیس افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے چوری شدہ مویشی فوری برآمد کرائے جائیں۔

  • اپنے خاندان سے بچھڑنے والی 2 افغان خواتین کو برسوں بعد وطن روانہ کر دیا گیا

    اپنے خاندان سے بچھڑنے والی 2 افغان خواتین کو برسوں بعد وطن روانہ کر دیا گیا

    کراچی: اپنے خاندان سے بچھڑنے والی 2 افغان خواتین کو ایدھی کی کوششوں سے برسوں بعد وطن روانہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چند برس قبل گھر والوں سے بچھڑ کر دربدر ہوتے ہوئے پاکستان پہنچنے والی دو افغان خواتین ایدھی فاؤنڈیشن کی کوششوں سے اپنے وطن روانہ ہو گئیں، ضابطے کی کارروائی کے بعد انھیں افغان حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

    نرگس اور راحیلہ کو ایدھی شیلٹر ہوم میں افغان حکام کے حوالے کیا گیا، مشکل حالات میں پناہ دینے اور گھر والوں کو تلاش کرنے پر دونوں افغان خواتین نے ایدھی فاؤنڈیشن کی کاوشوں کو سراہا۔ خواتین نے بتایا کہ انھوں نے مختلف وجوہ کے سبب اپنے گھروں کو چھوڑا تھا، تاہم اب گھر واپس جانے پر انھیں خوشی ہے۔

    افغان حکام دونوں خواتین کو افغانستان میں ان کے اہل خانہ کے حوالے کریں گے۔

    صبا فیصل ایدھی نے اس حوالے سے بتایا کہ دونوں خواتین کچھ سال قبل افغانستان سے براستہ کوئٹہ پاکستان اور پھر کراچی پہنچی تھیں، ایک خاتون اپنے گھر والوں سے لڑ کر کراچی آئی تھی اور دوسری علاج کے لیے آئی تھی، پولیس نے ان دونوں کو پکڑ کر ہمارے حوالے کر دیا تھا۔

    صبا فیصل ایدھی کے مطابق دونوں خواتین کو ایدھی شیلٹر ہوم میں رکھا گیا، فیصل ایدھی کی خصوصی ہدایت پر افغانستان کے جنرل قونصلر سے رابطہ کیا گیا، جس پر آج ان دونوں خواتین کو افغان حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

  • کراچی: گرومندر کے قریب کار پر فائرنگ سے 2 بھائی جاں بحق

    کراچی: گرومندر کے قریب کار پر فائرنگ سے 2 بھائی جاں بحق

    کراچی: گرومندر کے قریب صبح سویرے فائرنگ کے واقعے میں 2 سگے بھائی جاں بحق ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس ایس پی جمشید ٹاؤن علینہ راجپر نے بتایا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے گرومندر کے علاقے میں سیاہ رنگ کی کار پر شدید فائرنگ کی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں کار میں موجود دو سگے بھائی واجد اور شان شدید ہوگئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دونوں بھائی چل بسے۔

    اے ایس پی جمشید ٹاؤن نے کہا کہ متاثرہ کار میں 5 بھائی سوار تھے جن میں سے 2 بھائی شدید زخمی ہوئے اور ایک خوش قسمتی سے محفوظ رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعہ دشمنی کا نتیجہ ہے، جائے وقوعہ سے نائن ایم پستول کے 18 خول ملے ہیں جب کہ کار پر بھی لگ بھگ اتنی ہی گولیوں کے نشانات پائے گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے دونوں بھائی واجد اور شان لسبیلہ کے رہائشی تھے، جو کورٹ میں پیشی کے لئے جارہے تھے۔ تاہم واقعے کی مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے لکی مروت میں آپریشن کرکے کالعدم تنظیم کے2 مبینہ دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔

    اس حوالے سے سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ عملے نے مصدقہ اطلاعات کے بعد لکی مروت کے علاقے ڈاڈیوالہ میں کارروائی کی۔

    غیر معیاری نوڈلز کھانے سے 2 بہن بھائی دم توڑ گئے

    سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، ہلاک مبینہ دہشت گرد پولیس پرحملوں، ٹارگٹ کلنگ سمیت درجنوں مقدمات میں مطلوب تھے۔

  • کراچی :  پولیس نے جیولرز شاپ میں نقب زنی کا کیس حل کرلیا

    کراچی : پولیس نے جیولرز شاپ میں نقب زنی کا کیس حل کرلیا

    کراچی : پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے جیولری شاپ میں نقب زنی کا کیس حل کرلیا، ملزمان 12 اپریل کو چوری کی واردات کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ضلع ویسٹ پولیس نے جیولری شاپ میں نقب زنی کا کیس حل کرلیا، ایس ایس پی حفیظ الرحمان بگٹی نے بتایا کہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے خاتون سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا ہے.

    حفیظ الرحمان بگٹی نے بتایا کہ پاکستان بازار پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر کارروائی کرکے ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

    ملزمان 12اپریل کو جیولرشاپ کے تالے کاٹ کرچوری کی واردات کی تھی، جس کے بعد واردات کا مقدمہ تھانہ پاکستان بازار میں درج کیا گیا تھا۔

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس نے اطراف سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے ملزمان کوشناخت کیا اور ملزمان سے چوری کئے گئے زیورات بھی برآمد کرلیے ہیں ، ملزمان میں جمیل ، حیدر اور ملزمہ سمیرہ شامل ہیں۔