کراچی: سپر ہائی وے نور خان گوٹھ پر رات گئے فائرنگ سے خاتون زخمی ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سپر ہائی وے نور خان گوٹھ میں رات گئے گھر میں گھس کر ملزمان نے فائرنگ کی جس کے نیتجے میں ایک خاتون زخمی ہوگئی۔
پولیس کے مطابق دوستی نہ کرنے پر شادی شدہ خاتون کے گھر ملزمان نے رات گئے گھس کر ہاتھا پائی کی اور فائرنگ کر کے زخمی کردیا، پولیس نے خاتون کا بیان لے لیا۔
خاتون نے بتایا کہ امتیاز جتوئی نے فائرنگ کر کے مجھے زخمی کیا، امتیاز تنگ کرتا ہے وہ دوستی کرنے اور طلاق لینے کیلئے دباؤ ڈالتا ہے، ملزم رات گئے 3 ساتھیوں کے ہمراہ گھر میں گھسا جس پر ہاتھا پائی ہوئی۔
خاتون نے بیان میں کہا کہ ہاتھا پائی کے دوران ملزم نے فائرنگ کی، مجھے گولی دائیں ٹانگ پر لگی، جس امتیاز اپنے دوستوں کے ساتھ گھر پر آیا تو اس وقت میرے شوہر گھر پر نہیں تھے، ملزم فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوگیا۔
کراچی: شہر قائد میں رات گئے ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق اور 2 خواتین سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق رات گئے کراچی کے علاقے کورنگی میں سنگر چورنگی کے قریب ایک تیز رفتار کار نے دوسری کار کو ٹکر مار دی، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے۔
تیز رفتار کار کے ٹکر کے بعد دوسری کار الٹ کر نالے کے پاس فٹ پاتھ سے بری طرح ٹکرا گئی، فوٹیج میں کار کو فٹ پاتھ پر الٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس حادثے میں دو خواتین سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے ہیں، جنھیں طبی امداد کے لیے اسپتال پہنچایا گیا۔ حادثے میں سڑک سے گزرنے والی ایک گاڑی کو دوسرے گاڑی نے ٹکر ماری تھی، تیز رفتار کار تو ٹکرا کر آگے چلے گئی، جب کہ دوسری کار فٹ پاتھ سے جا ٹکرائی۔
دیگر حادثات میں نیشنل اسٹیڈیم فلائی اوور پر ٹرک کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گیا، جب کہ مائی کلاچی ایم ٹی خان روڈ پر بھی ایک موٹر سائیکل ٹریلر کی زد میں آنے سے ایک شخص جاں بحق، جب کہ دوسرا زخمی ہو گیا۔
کراچی: کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈ یونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ہے، اور شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے ہیں۔ گلشن حدید میں چور رات گئے گھروں کے باہر کھڑی گاڑیوں پر ہاتھ صاف کرنے لگے ہیں جب کہ شکایت پر اے وی ایل سی کی جانب سے ٹکا سا جواب ملتا ہے کہ ’’ہمارے پاس اور بھی کام ہیں تمھاری کار ہی ڈھونڈتے رہیں۔‘‘
گلشن حدید سے حالیہ وارداتوں میں چوری ہونے والی گاڑیوں کے مالکان رل گئے ہیں، متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ اے وی ایل سی گلشن حدید گاڑی برآمد کرنے کے لیے رشوت طلب کر رہی ہے، مسروقہ گاڑیوں کی ٹریکر لوکیشن بھی فراہم کی گئی لیکن پھر بھی اے وی ایل سی کارروائی کرنے سے گریزاں رہی۔
شہری اپنی گاڑی کی تلاش کے لیے اے وی ایل سی کی موبائلوں میں پیٹرول بھروانے پر بھی مجبور ہیں، ٹریکر کے باعث چوری شدہ گاڑیاں متعلقہ تھانے کی حدود میں ہی نظر آتی رہیں، شہریوں کی جانب سے گاڑی چوری کی سی سی ٹی وی فوٹیج مہیا کیے جانے کے باوجود اے وی ایل سی کارروائی نہیں کرتی، جس کی وجہ سے شہری اپنی مدد آپ اور اے وی ایل سی کو خرچہ دے کر گاڑیاں برآمد کرانے لگے ہیں۔
انسپکٹر آصف میمن
ایک ملزم شاہد حسین سے حیدر آباد میں کراچی گلشن حدید سے چوری شدہ کار برآمد ہوئی تھی، تاہم اسے انسپکٹر آصف نے رشوت لے کر اسے چھوڑ دیا، شہری نزاکت علی نے انسپکٹر آصف کی شکایت اعلیٰ افسران سے کی لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔
گاڑیوں سے محروم ہونے والے متاثرین کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد اے وی ایل سی موبلائزیشن کے نام پر رقم کا تقاضا کرتی ہے، ٹریکر کمپنیوں سے گاڑی کی آخری لوکیشن دکھائے جانے کے باوجود پولیس کوئیک رسپانس نہیں کرتی۔
واضح رہے کہ شہر میں کار اور موٹر سائیکل کی چوری میں اضافے کے بعد حکومتی سطح پر بائیک میں بھی ٹریکر لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم کاروں میں ٹریکر لگے رہنے کے باوجود اے وی ایل سی مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہو رہی ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق شہر میں رواں سال کی سہ ماہی میں 72 گاڑیاں چھینی گئیں اور 422 چوری کی گئیں ہیں۔
کراچی: پولیس نے شہر قائد کے علاقے ناظم آباد، دیر کالونی میں 60 سالہ شہری غلام محمد کے قتل کا معمہ حل کر لیا۔
شاہراہِ نور جہاں پولیس نے متوفی غلام محمد کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جس کی شناخت عثمان عرف پٹاخہ کے نام سے ہوئی ہے، ملزم سے آلہ قتل، 1 عدد 30 بور پسٹل لوڈ میگزین بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
25 اپریل کی صبح دیر کالونی بلاک U، نارتھ ناظم آباد میں شہری غلام محمد فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا، ابتدائی طور پر فیملی نے دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل کا شبہ ظاہر کیا تھا، تاہم پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کر کے کارروائی کا آغاز کیا۔
پولیس نے واردات میں ملوث ملزم عثمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی، ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ غلام محمد کی چھوٹی سی پرچون کی دکان سے اکثر ادھار لیتا تھا۔
ملزم کے اعتراف کے مطابق اُس روز بھی وہ ادھار لینے دکان پر گیا، لیکن متوفی نے ادھار دینے سے انکار کر دیا جس پر دونوں میں تلخ کلامی ہوئی، اور ملزم نے طیش میں آ کر غلام محمد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور فرار ہو گیا۔
ایس ایس پی ذیشان شفیق صدیقی کے مطابق ملزم کو گرفتاری کے بعد اس سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے، ملزم کے خلاف قتل اور اسلحے کے علیحدہ مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
کراچی: شہر قائد کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس کی مشترکہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں ایرانی ڈیزل کے گودام سے 30 ملین روپے کی اشیا ضبط کر لی گئیں۔
آپریشن کے دوران ڈھائی کروڑ روپے مالیت کا ایک لاکھ لیٹر ایرانی ڈیزل، 3 منی ٹرک، اور 10 لوڈ پک اپ گاڑیاں ضبط کی گئیں، 7 لاکھ روپے نقدی، 2 ڈیزل ڈسپنسرز، 4 آئل ڈمپنگ ٹینکس، اور 20 ڈیزل بھرے بیرل بھی ضبط کیے گئے ہیں۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل کے مطابق شاہراہِ نور جہاں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی ڈیزل اور کیروسین آئل قبضے میں لے کر 2 ملزمان گرفتار کر لیے جب کہ تیسرا ملزم ڈرائیور فرار ہو گیا۔
گرفتار ملزمان کی شناخت بابر ولد عبدالغفار اور صادق اسلام ولد عزیز محمد کے ناموں سے ہوئی ہے، پولیس نے کارروائی کے دوران ملزم بابر کے قبضے سے 1 عدد سوزوکی KZ-0261 میں لوڈ بھاری مقدار میں کیروسین آئل قبضے میں لیا۔
ملزم صادق کے قبضے سے 1 مزدا منی ٹرک JQ-1565 میں لوڈ بھاری مقدار میں ڈیزل قبضے میں لیا گیا، جب کہ 1 ڈرائیور نامعلوم اپنی سوزوکی KS-7884 جس میں بھاری مقدار میں ڈیزل لوڈ تھا، چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے انھیں محکمہ تفتیش کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
کراچی: آئی جی سندھ کی ہدایت پر کراچی رینج میں تعینات 34 پولیس افسران و اہلکاروں کو معطل کردیا گیا، معطل اہلکار و افسران کو ہیڈ کوارٹر ساؤتھ بی کمپنی بھیج دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی آفس سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق معطل شدگان افسران میں ایس ایچ او سرجانی ٹاون محمد طفیل، ایس ایچ او عوامی کالونی مظہر اعوان، ایس ایچ او مدینہ کالونی ناصر محمود شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ معطل شدگان افسران و اہلکاروں کے طرز عمل کی انکوائری زیرالتوا ہے، انہیں مروجہ قوانین کے تحت معطلی کے دوران پولیس افسران واہلکاروں کی تنخواہ اور دیگر الاونس انہیں ملتے رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق منظم جرائم کی سرپرستی کا الزام اور کرائم کنٹرول کرنے پرناکامی پر اعلی افسران نے ایکشن لیتے ہوئے بعض اہلکاروں کے خلاف خفیہ انکوائریوں کے بعد کارروائی کی گئی ہے۔
آئی جی سندھ کی ہدایت پر معطل افسران و اہلکاروں میں متعدد اے ایس آئی، ہیڈ کانسٹیبل اور سپاہی بھی شامل ہیں۔
کراچی: شہر قائد میں قتل کی ایک سنسنی خیز واردات کا کیس سامنے آیا ہے، جس میں ایک دوست نے دوسرے دوست کو اس لیے قتل کر دیا کیوں کہ اس نے اس کی گرل فرینڈ کے لیے منگوایا گیا برگر کھا لیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا، پولیس کے مطابق دونوں دوست تھے۔
پولیس حکام نے جج کے بیٹے کے قتل کیس کی تفتیش مکمل کر لی ہے، تحقیقات کی فائنل رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، جس کے مطابق ڈیفنس فیز فائیو میں 8 فروری کو جج کے بیٹے علی کیریو کا قتل ہوا تھا، اور قتل کیس میں ایس ایس پی نذیر میر بحر کے بیٹے دانیال کو گرفتار کیا گیا تھا۔
دانیال نذیر میر بحر اور مقتول علی کیریو
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دانیال نے 8 فروری کو اپنی گرل فرینڈ شازیہ کو گھر بلایا تھا، گھر میں اس کا دوست علی کیریو اور بھائی احمر بھی موجود تھے، ملزم دانیال شازیہ کو علیحدہ کمرے میں لے گیا اور اس کے لیے دو برگر آرڈر کیے۔
رپورٹ کے مطابق آرڈر آیا تو مقتول علی کیریو نے اس میں سے ایک برگر آدھا کھا لیا، دوست کی اس حرکت پر دانیال آپے سے باہر ہو گیا اور گارڈ کی رائفل لے آیا، بھائی کی مداخلت کے باوجود اس کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا اور اس نے گولی چلا دی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ سے علی کیریو زخمی ہوا اور اسپتال جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
تفتیشی افسر نے تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ اعلیٰ افسران کو جمع کروا دی ہے، رپورٹ میں پولیس افسر کے بیٹے کو قصور وار قرار دیا گیا ہے، جب کہ ملزم دانیال نذیر میر بحر جیل میں ہے اور کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔
کراچی: شہر قائد میں سی ویو دو دریا کے قریب شاہ فیصل کالونی کے رہائشی آن لائن ٹیکسی ڈرائیور طاہر محمود کی مبینہ خود کشی کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سی ویو دو دریا کے قریب طاہر محمود نامی نوجوان کی خود کشی کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہو گیا، دو دن سے ایدھی بحری خدمات کی ٹیمیں اس کی لاش سمندر میں تلاش کر رہی تھیں لیکن وہ گزشتہ شب اچانک اپنے گھر پہنچ گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نوجوان طاہر محمود شاہ فیصل کے نجی اسپتال سے مل گیا ہے، معلوم ہوا کہ اسے اس کی دوسری بیوی اور سالا اسپتال لائے تھے، تاہم طاہر محمود کے کزن اور والد جب اسپتال پہنچے تو دوسری بیوی اور سالا موقع سے فرار ہو گئے۔
آن لائن ٹیکسی ڈرائیور طاہر محمود کے رشتے دار شاہ فیصل تھانے کے باہر
دو دریا پر خود کشی کی دھمکی دینے والے طاہر محمود نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کا بیوی کے ساتھ جھگڑا تو اس کے بعد وہ دو دریا چلا گیا، اور سمندر میں کھڑے ہو کر بیوی کو ویڈیو کال کی۔ تاہم شاہ فیصل تھانے میں اس نے خود کشی کا ارادہ ترک کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ خود کشی تو حرام ہے، میں نے بیوی کو صرف خود کشی کی دھمکی دی تھی، لیکن خود کشی کا ارادہ نہیں تھا۔
شاہ فیصل پولیس اسٹیشن
آن لائن ٹیکسی ڈرائیور نے بتایا کہ بیوی کو کال کے بعد جب وہ سمندر سے نکل کر گھر واپس جانے لگا تو کچھ فاصلے پر 4 افراد نے اسپرے کر کے اسے بے ہوش کر دیا، طاہر محمود نے کہا ’’جب میں ہوش میں آیا تو ناظم آباد میں موجود تھا، میرا موبائل فون، شناختی کارڈ اور دیگر چیزیں غائب تھیں، میں پیدل شاہ فیصل اپنے گھر آیا، تو بیوی اور سالے نے مجھے اسپتال منتقل کیا، صبح میرے والدین اور کزن بھی آ گئے، جو مجھے لے کر بیان ریکارڈ کرانے شاہ فیصل تھانے آئے۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز طاہر محمود کی دوسری بیوی نے اس کے سی ویو دو دریا میں ڈوب کر خود کشی کی اطلاع دی تھی، پولیس کو طاہر محمود کی ٹیکسی بھی ساحل سے مل گئی تھی، اس سلسلے میں پولیس نے جامع تحقیقات شروع کر دی ہے، پولیس نے طاہر محمود کی دوسری بیوی اور سالے کو بھی شاہ فیصل تھانے میں طلب کر کے پوچھ گچھ کی۔
کراچی: مالی مشکلات کے باعث گھر میں لڑائی جھگڑوں سے تنگ نوجوان آن لائن ٹیکسی ڈرائیورنے سی ویو دو دریا کے قریب سمندر میں ڈوب کر خود کشی کر لی۔
کراچی میں سی ویو دو دریا کے قریب خود کشی کرنے والے شہری 27 سالہ طاہر محمود کو تلاش کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے، ڈوبنے والے شخص کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا طاہر محمود آن لائن ٹیکسی چلاتا تھا، رات کو اس نے ویڈیو کال کر کے میری بہو کو بتایا کہ خود کشی کر رہا ہے، وہ اس وقت سے لاپتا ہے۔
گھریلو پریشانیوں سے تنگ شاہ فیصل کالونی کے رہائشی نوجوان طاہر محمود نے سمندر میں ڈوب کر خود کشی کرنے سے پہلے اپنی دوسری بیوی کو ویڈیو کال کر کے آگاہ کیا، طاہر محمود نے کہا ’’میں خود کشی کر رہا ہوں تم سب خوش رہو۔‘‘
پولیس نے ساحل سے کچھ فاصلے پر نوجوان کی گاڑی برآمد کر لی ہے، پولیس کے مطابق طاہر محمود آن لائن ٹیکسی ڈرائیور تھا، جس نے دو شادیاں کر رکھی تھیں، اور مالی مشکلات کی وجہ سے گھر میں لڑائی جھگڑوں سے تنگ تھا۔
انچارج ایدھی بحری خدمات فاروق بلوچ کے مطابق سمندر کی تیز لہروں کے باعث بحری خدمات کی ٹیموں کو نوجوان کی تلاش میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔
نوجوان طاہر محمود کے والد محمود نے بتایا کہ طاہر نے دو شادیاں کی تھیں، وہ 2 بچیوں کا باپ ہے، جن میں سے ایک بیٹی کا انتقال ہو چکا ہے، رات گئے مجھے بہو نے روتے ہوئے فون پر بتایا کہ طاہر سی ویو پر ہے، ہمیں فوری وہاں جانا ہے۔ والد نے کہا ’’راستے میں بہو نے بتایا کہ طاہر نے سمندر میں جاتے ہوئے ویڈیو کال کی تھی اور بتایا کہ میں خود کشی کر رہا ہوں تم سب خوش رہے۔‘‘
واضح رہے کہ یہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا ہے، ریسکیو ٹیم سمندر میں طاہر محمود کو تلاش کر رہی ہے، گزشتہ رات کو اندھیرے کی وجہ سے آپریشن روک دیا گیا تھا، جو صبح دوبارہ شروع کیا گیا۔
کراچی: پولیس دعوؤں کے برعکس کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، ہفتے کو کراچی کے علاقے لانڈھی میں ایل پی جی کی دکان پر ہونے والی ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔
یہ واردات لانڈھی ایک نمبر پر، فیوچر موڑ کے قریب ایل پی جی کی دکان میں ہوئی تھی، جس میں 2 ڈاکوؤں نے دکان دار اور وہاں گیس بھروانے کے لیے موجود شہری کو اسلحے کے زور پر لوٹ لیا تھا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لٹیرے مزید لوٹ مار کے لیے دکان کی تلاشی لیتے رہے، مسلح لٹیرے دکان میں موجود لوگوں سے رقم اور موبائل فون چھین کر فرار ہو گئے تھے۔