Author: افضل خان

  • کراچی کے سب سے بڑے منشیات ڈیلر کا منشیات فروخت سے متعلق ہوشربا انکشاف

    کراچی کے سب سے بڑے منشیات ڈیلر کا منشیات فروخت سے متعلق ہوشربا انکشاف

    کراچی: شہر قائد کے سب سے بڑے منشیات ڈیلر ریاست عرف جدگال نے منشیات فروخت سے متعلق ہوشربا انکشاف کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے منشیات ڈیلر ریاست عرف جدگال نے انٹیروگیشن رپورٹ میں ہوشربا انکشاف کیا ہے، ڈیلر نے بتایا کہ اڈے پر روزانہ  50 سے 60 لاکھ روپے کی منشیات فروخت ہوتی ہے۔

    منشیات ڈیلر نے بتایا کہ میرا بھائی عابد بڑے پیمانے پر منشیات کا کاروبار کرتا ہے، میرے بھائی نے منشیات کے کام میں آنے کی آفر کی تو میں نے حامی بھر لی، میں پاک کالونی اڈے پر چرس اور آئس فروخت کرتا تھا۔

    ریاست نے کہا کہ ہمارے اڈے پر چرس، آئس، کرسٹل اور دیگر منشیات فروخت ہوتی ہیں، تمام منشیات میرا بھائی ایران اور دیگر ممالک سے اسمگل کر کے لاتا ہے، گولیمار میں بھی منشیات فروش ڈیلرز کو ہم سپلائی کرتے ہیں۔

    انٹیروگیشن رپورٹ کے مطابق منشیات ڈیلر نے بتایا کہ پرانا گولیمار میں منشیات کے اڈے بڑھانے، تحفظ کیلئے اسلحہ خریدنا چاہتا تھا، ہمیں مخالفین کے منشیات اڈوں کو ختم کرنے کیلئے بھی اسلحے کی ضرورت تھی۔

    کراچی کے منشیات ڈیلر نے کہا کہ اسلحے کی خریداری کی ذمہ داری اپنے کارندے رضا کو سونپی تھی، رضا کے پی میں موجود وہاب پٹھان سے اسلحے کی ڈیلنگ کر رہا ہے جبکہ میرے اڈے سے منشیات فروشی کے کام لیاقت انجام دے رہا ہے۔

  • کار سوار کو لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کار سوار کو لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سعود آباد میں ایک کار سوار کو لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    سعود آباد کے علاقے میں گھر سے دفتر جاتے ہوئے شہری کے ساتھ واردات ہوئی ہے، جسے اس کے پڑوسی نے اپنے گھر کی چھت سے موبائل فون میں ریکارڈ کر لیا۔

    ویڈیو میں ڈاکوؤں کو کار سوار سے واردات کر کے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، موٹر سائیکل سوار لٹیروں میں ایک قمیض شلوار اور دوسرا پینٹ شرٹ میں ملبوس ہے، جو شہری سے موبائل فون اور بٹوہ چھین کر فرار ہو گئے، ویڈیو میں ان کے چہرے واضح ہیں۔

    شہری نے تاحال پولیس کو شکایت نہیں کی ہے تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے خود ہی ویڈیو کی مدد سے لٹیروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ پولیس شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کو قابو کرنے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہا ہے، تاہم لوٹ مار اور مزاحمت پر قتل کے واقعات بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔

  • پولیس کے اسپیشلائزڈ یونٹ کی ناکامی سے موٹر سائیکل لفٹر گینگ منظم ہو گئے

    پولیس کے اسپیشلائزڈ یونٹ کی ناکامی سے موٹر سائیکل لفٹر گینگ منظم ہو گئے

    کراچی: پولیس کے اسپیشلائزڈ یونٹ کی ناکامی کی وجہ سے شہر میں موٹر سائیکل لفٹر گینگ منظم ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گاڑیاں اور موٹر سائیکل لفٹر گینگز کی کارروائیوں میں تیزی آ گئی، سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق یکم مارچ سے اب تک کراچی کے مختلف علاقوں میں 6 ہزار سے زائد شہری اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں سے محروم ہوئے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متوسط طبقے کی سواری موٹر سائیکل ملزمان کا خاص ہدف ہے، جب کہ نئی موٹر سائیکل کو ملزمان خاص طور پر ہدف بناتے ہیں، جسے بلوچستان لے جا کر فروخت کیا جاتا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لٹیروں نے کراچی والوں کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلوں کو ہدف بنا رکھا ہے۔

    پولیس کے اسپیشلائزڈ یونٹ کی ناکامی کی وجہ سے شہر میں موٹر سائیکل لفٹر گینگ منظم ہو گئے ہیں، اعلیٰ پولیس افسران کہتے ہیں کہ سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر کیمروں کی تنصیب سے وھیکل اسنیچنگ اور لفٹنگ میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے رپورٹڈ کیسز میں 50 فی صد کیسز موٹر سائیکل چوری کے ہوتے ہیں۔ ادھر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک کم عمر بچے کو گلستان جوہر، کامران چورنگی کے قریب واقع کچی آبادی میں مسروقہ موٹر سائیکل کا چیچس کچرے میں پھینکتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    چھینی گئی موٹر سائیکل کا چیچس کچرا کنڈی میں پھینکنے کی ویڈیو سامنے آ گئی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان شہر کے مختلف علاقوں سے موٹر سائیکلیں چوری کر کے کچی آبادی میں لا کر کھول دیتے ہیں، موٹر سائیکل کے پارٹس تو کباڑ میں فروخت کر دیے جاتے ہیں تاہم چیچس کچرے میں پھینک دیا جاتا ہے۔

  • چھینی گئی موٹر سائیکل کا چیچس کچرا کنڈی میں پھینکنے کی ویڈیو سامنے آ گئی

    چھینی گئی موٹر سائیکل کا چیچس کچرا کنڈی میں پھینکنے کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں چھینی گئی موٹر سائیکل کا چیچس کچرا کنڈی میں پھینکنے کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گاڑیاں اور موٹر سائیکل لفٹر گینگ نے اپنی مجرمانہ کارروائیاں تیز کر دی ہیں، گلستان جوہر کامران چورنگی کے قریب واقع کچی آبادی میں بھی موٹر سائیکل چوروں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔

    ایک کم عمر لڑکے کے ذریعے مسروقہ موٹر سائیکل کا چیچس کچرے میں ڈالے جانے کی ویڈیو سامنے آئی ہے، معلوم ہوا ہے کہ ملزمان شہر کے مختلف علاقوں سے موٹر سائیکلیں چوری کر کے کچی آبادی میں لا کر کھول دیتے ہیں۔

    ملزمان موٹر سائیکل کے پارٹس کباڑ میں فروخت کرتے ہیں اور چیچس کچرے میں پھینک دیتے ہیں، دوسری طرف پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ویڈیو کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں، اور موٹر سائیکل چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی تیز کر دیا گیا ہے۔

  • کراچی میں  ایک کروڑ 35 لاکھ کی ڈکیتی میں ملوث  ملزمان کی  تصاویر سامنے آگئیں

    کراچی میں ایک کروڑ 35 لاکھ کی ڈکیتی میں ملوث ملزمان کی تصاویر سامنے آگئیں

    کراچی : سائٹ میٹروول میں ایک کروڑ پینتیس لاکھ کی ڈکیتی میں ملوث مبینہ ملزمان کی تصاویر سامنے آگئیں، سی سی ٹی وی تصاویر واردات کے بعد رقم لوٹ کر فرار ہونے کی ہیں۔

    کراچی کے علاقے سائٹ میٹروول میں ایک کروڑ پینتیس لاکھ کی ڈکیتی اور 2 افراد کے قتل کی واردات میں ملوث مبینہ ملزمان کی سی سی ٹی وی تصاویر سامنے آگئیں۔

    سی سی ٹی وی تصاویر واردات کے بعد رقم لوٹ کر فرار ہونے کی ہیں ، تصاویر میں موٹر سائیکل پر سوار 2ملزمان کو دیکھا جاسکتا ہے، سی سی ٹی وی میں لوٹی گئی رقم بھی ملزمان کے پاس موجود نیلے شاپر میں دیکھی جاسکتی ہے۔

    گذشتہ روز ملزمان نے میٹروول سائٹ میں 1کروڑ 35لاکھ لوٹ کر دو افراد کو قتل کیا تھا، بعد ازاں ڈکیتی کے دوران 2 افراد کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    مقدمہ متاثرہ کمپنی کے ملازم کی مدعیت میں درج کیاگیا، جس میں کہا کہ کمپنی ملازمین رقم بینک میں جمع کرانے جارہے تھے، موٹر سائیکل سوار ملزمان فائرنگ کے بعد رقم کےتھیلےلوٹ کرفرارہوئے، ڈاکو گاڑی میں موجود ایک کروڑ35 لاکھ نقدی لوٹ کر فرار ہوئے۔

  • کراچی : ڈاکوؤں نے دو افراد کو قتل کرکے سوا کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ لی

    کراچی: میٹروول میں ڈکیتی مزاحمت پر گاڑی پر فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے تاہم ملزمان نے ایک کروڑ پینتیس لاکھ روپے لوٹ لئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بے لگام ڈاکوؤں نے مزید دو افراد کی جان لے لی، میٹروول 4نمبر میں کار پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ، جس میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس نے بتایا کہ مقتولین کی شناخت شیرعالم اورذاکر کےنام سے ہوئی، جاں بحق افراد پولٹری فارم کا کام کرتے ہیں۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا جائے وقوع پر پہنچ گئے اور ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی سےتفصیلات لیں۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا تھا کہ صبح 9بجےافسوسناک واقعہ پیش آیا ، مقتولین گاڑی میں ایک کروڑ 26 لاکھ روپے لیکر بینک جارہے تھے، ملزمان نےدونوں افراد کو ٹارگٹ کرکے رقم لوٹی۔

    ملزمان پہلےسے موجود تھےانہیں علم تھا کہ یہ لوگ یہاں سےگزریں گے، مقتولین کی کارپردونوں جانب سےفائرنگ کی گئی ہے، یہ معمول کااسٹریٹ کرائم نہیں۔

    نائن ایم ایم کے 5 خول جائے وقوع سے ملے ہیں تاہم اتنازیادہ کیش بینک لےجاتےہوئےپولیس کوپیشگی اطلاع دینی چاہیے تھی، خستہ حال گاڑی میں بغیر کسی سیکیورٹی کےاتنی بڑی رقم کومنتقل کیا جارہا تھا۔

    تمام افراد کو شامل تفتیش کرینگےاورشواہدکی مددسےملزمان تک پہنچ جائیں گے، فائرنگ کرنے والے افراد موٹر سائیکل پر سوار تھے جو رقم لیکر فرار ہوئے۔

    اسد رضا نے کہا کہ ممکنہ طور پر ملزمان کے پاس رقم سےمتعلق معلومات تھیں، اتنی بڑی رقم بینک لےجانے سے پہلے پولیس سیکورٹی لینا ہوتی ہے، رقم لے جانے سے پہلے سیکورٹی کیلئے پولیس سے رابطہ نہیں کیاگیا، کرائم سین یونٹ شواہد جمع کررہا ہے ،جیو فینسنگ بھی کرائیں گے۔

    ایس ایس پی اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ عدیل چانڈیو جائےوقوعہ پرپہنچ گئے ، ایس ایس پی کیماڑی آپریشن اورانویسٹی گیشن نے ایس آئی یوٹیم کوتفصیلات سے آگاہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میٹروول میں فائرنگ سے2شہریوں کےجاں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی۔

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے رپورٹ دی جائے ، اس قسم کے واقعے ناقابل قبول ہیں، علاقے کی پولیس کہاں تھی، پولیس گشت کو ایسی جگہوں پر بڑھایا جائے جہاں کرائم زیادہ ہے۔

  • ویڈیو: مہنگائی سے شہریوں کا پارا ہائی، ایک دوسرے پر تربوز سے حملے

    ویڈیو: مہنگائی سے شہریوں کا پارا ہائی، ایک دوسرے پر تربوز سے حملے

    کراچی: رمضان المبارک میں مہنگائی نے شہریوں کی پریشانیاں حد سے بڑھا دیں، کراچی میں ایک ریڑھی بان اور خریداروں کے درمیان لڑائی ہو گئی جس میں شہریوں نے تربوز اٹھا کر ایک دوسرے پر پھینکے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک علاقے سعید آباد 5، جے میں ریڑھی بان اور خریداروں میں لڑائی ہو گئی، جس میں مہنگائی کے مارے شہریوں نے تربوز اٹھا کر ایک دوسرے پر مارے۔

    واقعے کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جو اوپر مکان میں موجود شہری نے موبائل فون سے بنائی، معلوم ہوا کہ لڑائی تربوز مہنگا بیچنے پر ہوئی، لڑائی کے دوران دو گروپوں نے ایک دوسرے پر تربوز سے حملے کیے، ویڈیو میں علاقے کو میدان جنگ بنا دیکھا جا سکتا ہے۔

    لڑائی کے دوران مشتعل افراد نے ایک دوسرے پر ڈنڈوں سے بھی وار کیا، واقعے میں 2 افراد معمولی زخمی ہوئے، تاہم کسی نے قانونی کارروائی نہیں کروائی، یہ واقعہ گزشتہ روز افطاری سے پہلے پیش آیا تھا۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول نہیں کرتی اسی لیے مصنوعی مہنگائی عروج پر ہے، علاقہ مکینوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں جگہ جگہ پتھارے اور ریڑھیوں سے انتظامیہ رشوت بھی لیتی ہے۔

  • ویڈیو رپورٹ: پولیس کی مبینہ سرپرستی میں چنگچی رکشوں نے ٹریفک مسائل کو گھمبیر بنا دیا

    ویڈیو رپورٹ: پولیس کی مبینہ سرپرستی میں چنگچی رکشوں نے ٹریفک مسائل کو گھمبیر بنا دیا

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک پولیس کی مبینہ سرپرستی میں غیر قانونی ٹرانسپورٹ مافیا نے اپنے پنجے گاڑ دیے ہیں، مختلف علاقوں میں چنگچی رکشوں کی بھرمار نے ٹریفک مسائل کو گھمبیر بنا دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی اہم شاہراہوں پر خلاف ضابطہ چلنے والے چنگچی رکشے ٹریفک جام اور حادثات کا سبب بن رہے ہیں، چنگچی رکشہ ڈرائیورز کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی بھی معمول ہے۔

    نمبر پلیٹ، نہ کاغذات، اور نہ ہی ٹریفک رولز پر عمل درآمد کیا جاتا ہے، کراچی کی اہم شاہراہوں کے بیچوں بیچ کھڑے ان چنگچی اور فور سیٹر رکشوں کی وجہ سے ٹریفک جام اور حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے، کریم آباد، لیاقت آباد، راشد منہاس روڈ، لسبیلہ اور تین ہٹی سمیت مخلتف علاقوں میں چنگچی رکشہ اسٹینڈز کی بھرمار ہو گئی ہے۔

    ٹریفک پولیس کی مبینہ سرپرستی میں خلاف ضابطہ چلنے والے چنگچی رکشوں کے ڈرائیور غیر محتاط ڈرائیونگ کے ذریعے اپنی اور مسافروں کی جان خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔

    زیادہ رقم کی لالچ میں گنجائش سے زیادہ افراد کو رکشے میں سوار کر دیا جاتا ہے، ٹریفک پولیس اس اوور لوڈنگ کو بھی نہیں روکتی، اورنگی، بنارس چورنگی، ناظم آباد تا ناگن چورنگی کئی مقامات پر چنگچی رکشہ اسٹاپ کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔

    دوسری طرف چنگچی کے حوالے سے خبر چلنے پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل ٹریفک پولیس کراچی اقبال دارا کی طرف سے وضاحت جاری کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں چنگچی رکشوں کے خلاف متعدد کاروائیاں کی گئی ہیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک پولیس کے مطابق 2023 میں چنگچی رکشوں کے خلاف 10 ہزار 90 چالان کیے گئے، جرمانے کی مجموعی رقم 68 لاکھ 86 ہزار روپے تھی، اور 6 ہزار 410 رکشے ضبط کیے گئے، جب کہ 18 ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق یکم جنوری 2024 سے 6 مارچ تک 4385 چالان، 4،384،500 جرمانے کیے گئے، 2618 رکشے ضبط اور 4 ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان ٹریفک پولیس کراچی کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید کارروائیوں کا عمل جاری ہے۔

  • ڈاکوؤں نے 36 چراغ گُل کر دیے، پولیس افسران نئی حکومت کے بعد ٹرانسفر پوسٹنگز میں مصروف

    ڈاکوؤں نے 36 چراغ گُل کر دیے، پولیس افسران نئی حکومت کے بعد ٹرانسفر پوسٹنگز میں مصروف

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں رواں سال اب تک ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

    ملک میں عام انتخابات کے نتیجے میں نئی حکومت آنے کے بعد کراچی میں تعینات پولیس افسران کی توجہ امن و امان کے قیام سے زیادہ ممکنہ ٹرانسفر پوسٹنگز پرمرکوز ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جن افسران کا ممکنہ طور پر ٹرانسفر ہونے والا ہے وہ دفاتر میں بھی کم آتے ہیں، یا چھٹیوں پر چلے گئے ہیں، اور نچلی سطح کے افسران پر اعلیٰ افسران کا چیک اینڈ بیلنس کم ہو گیا ہے۔

    اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے روایتی حکمت عملی بھی نظر نہیں آ رہی، شہر میں مختلف اوقات میں اسنیپ چیکنگ اور ٹارگٹڈ آپریشنز کا سلسلہ بھی رک گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پوسٹنگ کے منتظر افسران کسی بھی جگہ پوسٹنگ حاصل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، جو افسران پہلے سے پوسٹنگ پر ہیں وہ اس سے بھی زیادہ بہتر پوسٹنگ کے لیے سفارشیں کروانے میں مصروف ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بھی تاحال اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے ماتحت افسران کو کوئی جامع حکمت عملی نہیں دی ہے۔

  • کراچی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں 4 بچوں کا باپ قتل

    کراچی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں 4 بچوں کا باپ قتل

    کراچی : کورنگی میں ڈاکوؤں نے ایک اور شہری کو قتل کردیا ، مقتول فیاض 4 بچوں کا باپ تھا اور کورنگی سیکٹر 50 سی میو کالونی کا رہائشی تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں ڈاکوؤں نے ایک اور شخص کی جان لے لی، پولیس حکام نے بتایا کہ ویٹا چورنگی کے قریب ملزمان لوٹ مار کے دوران فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق، دوسرا زخمی ہو گیا۔

    مقتول کی شناخت محمد فیاض اور زخمی کی شناخت فواد بخش کے نام سے ہوئی، پولیس نے بتایا کہ ابتدائی طور پر واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا معلوم ہوتا ہے، مقتول اور زخمی کو جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں ، حکام کا کہنا ہے کہ مقتول فیاض واقعے کے وقت فیکٹری ملازم فوادبخش کے ہمراہ موٹرسائیکل پرسوار تھا، ڈاکوؤں نے ویٹاچورنگی کے قریب روک کر لوٹ مار کی اور فائرنگ کی۔

    پولیس کے مطابق زخمی فوادبخش نے بتایا مقتول اوراس نےمزاحمت نہیں کی، ڈاکوؤں نے فرار ہوتے وقت فائرنگ کی۔

    مقتول فیاض کی لاش کو ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا، زخمی فواد بخش کو طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

    لواحقین نے بتایا کہ مقتول فیاض کے 4 بچے ہیں،کورنگی سیکٹر 50 سی میو کالونی کا رہائشی تھا، فیاض7بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا۔

    یاد رہے دوروزپہلے ہی کورنگی میں ملزمان نےڈکیتی مزاحمت پرنوجوان طالب علم لاریب کو قتل کیا تھا۔