Author: افضل خان

  • کراچی: ہاکس بے روڈ پر تیز رفتار کار کو حادثہ، 4 افراد جاں بحق

    کراچی: ہاکس بے روڈ پر تیز رفتار کار کو حادثہ، 4 افراد جاں بحق

    کراچی (15 جولائی 2025): ہاکس بے روڈ پر افسوسناک ٹریفک حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ ہاکس بے روڈ پر تیز رفتار کار ڈرائیور سے بے قابو ہو کر نالے کی دیوار سے جا ٹکرائی، حادثہ موڑ کاٹنے کے دوران پیش آیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی، جاں بحق افراد میں خاتون اور بچی بھی شامل ہے، لاشیں اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: کار ساز کے قریب تیز رفتار کار کی موٹرسائیکل سے ٹکر

    گزشتہ روز شارع فیصل کار ساز کے قریب تیز رفتار کار کی ٹکر کے نتیجے میں موٹرسائیکل سوار اور کار میں بیٹھے افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    پولیس نے بتایا تھا کہ حادثے میں موٹرسائیکل سوار اور کار میں بیٹھے افراد زخمی ہوئے، موٹرسائیکل سوار کو زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ کار ڈرائیور کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا، حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا جس میں گاڑی کا اگلہ حصہ تباہ ہوگیا۔

  • کراچی : فیریئر ہال سے جنگ عظیم کی یادگار اور نایاب شیلڈز چوری ہونے کا انکشاف

    کراچی : فیریئر ہال سے جنگ عظیم کی یادگار اور نایاب شیلڈز چوری ہونے کا انکشاف

    کراچی :ہ محرم کی تعطیلات کے دوران فریئر ہال کے احاطے سے جنگ عظیم کی یادگار اور نایاب شیلڈز سمیت دیگر قیمتی اشیا چوری کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لینڈمارک کی حیثیت رکھنے والے فیریئر ہال سے جنگ عظیم کی یادگار اور نایاب شیلڈز چوری ہونے کے انکشاف کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ پارک کی مدعیت میں تھانہ آرٹلری میدان میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مدعی مقدمے نے بتایا کہ محرم کی تعطیلات کے دوران آفس بند تھا، تعطیلات کے بعد آفس کھولاتوڈی جی آفس کی عقبی کھڑکی ٹوٹی ہوئی تھی۔

    مدعی کا کہنا تھا کہ آفس سے جنگ عظیم کی یادگاراور نایاب 5 شیلڈز غائب تھیں جبکہ کیبل، کاپر، ڈی وی ڈی پلیئر، ایک عدد اسپیکراور دیگر اشیا بھی غائب تھیں۔

    شکایت کنندہ کے بیان کے مطابق نامعلوم شخص تمام اشیا چوری کرکے لے گیا، چوری شدہ اشیاء کو آزادانہ طور پر تلاش کرنے کی کوششوں کے باوجود ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

    کراچی میں حکام اب اس کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں، جس نے عوامی دفاتر میں تاریخی نوادرات کی حفاظت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے فریئر ہال کراچی کے نوآبادیاتی دور کے اہم ترین مقامات میں سے ایک ہے، جسے 1865 میں برطانوی دور حکومت میں انڈو گوتھک طرز تعمیر میں بنایا گیا تھا۔

    سرسبز باغات سے گھرا ہوا، فریئر ہال مقامی لوگوں اور سیاحوں کے لیے ایک مقبول مقام ہے۔ اس عمارت کا نام سر ہنری بارٹل ایڈورڈ فریر کے نام پر رکھا گیا ہے۔

    شہر کے وسط میں واقع یہ ہال کراچی کے شاندار تاریخی اور ثقافتی ورثے کی یاد دہانی کے طور پر کھڑا ہے۔

  • کراچی: اورنگی ٹاؤن میں داماد کے ہاتھوں سسر سمیت 3 افراد قتل

    کراچی: اورنگی ٹاؤن میں داماد کے ہاتھوں سسر سمیت 3 افراد قتل

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں داماد نے فائرنگ کرکے سسر سمیت 3 افراد کو قتل کردیا۔

    پولیس حکام کے مطابق اورنگی ٹاؤن مومن آباد میں جھگڑے کے دوران داماد کے ہاتھوں سسر سمیت تین افراد قتل ہوگئے، قتل میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، مرکزی ملزم کی تلاش جاری ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 3 افراد کے قتل کا مقدمہ مقتول غوث الدین کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق مقتول غوث الدین کے داماد حمید، والد اور بھائی اور اس کے سالے کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

    یہ پڑھیں: کراچی: اتحاد ٹاؤن میں سسرالیوں نے داماد کو گھر بلا کر زندہ جلا دیا

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں مرکزی ملزم حمید کا والد اور بھائی کا سالہ رحمت شامل ہیں، مرکزی ملزم اور بھائی کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں سسرالیوں نے داماد کو گھر بلا کر زندہ جلا دیا تھا۔

    تفتیشی پولیس کے مطابق مقتول آرتھر کو بیوی نے اتحاد ٹاؤن میں فون کرکے سسرال بلوایا تھا، آرتھر نے مرنے سے پہلے پولیس اور اہلخانہ کو بیان ریکارڈ کروایا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول آرتھر کے سسرال پہنچنے پر بیوی مشی نے گیٹ بند کیا، گھر میں داخل ہوتے ہی تشدد کیا گیا۔

    مقتول نے مرنے سے قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ ساس ثمینہ، دو لڑکے اور دیگر سسرالوں نے پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی، شور کرنے پر پڑوسی آئے جنہوں نے اسپتال پہنچایا۔

  • ڈی آئی جی کے بیٹے کی کار کی ویڈیو، کلفٹن میں سڑک پر خوفناک انداز میں ڈرفٹنگ

    ڈی آئی جی کے بیٹے کی کار کی ویڈیو، کلفٹن میں سڑک پر خوفناک انداز میں ڈرفٹنگ

    کراچی: شہر قائد میں ایک اعلیٰ پولیس افسر کے بیٹے کے نام کار پر خوفناک انداز میں سڑک پر ڈرفٹنگ کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک بی ایم ڈبلیو کار کو سڑک پر دیکھا جا سکتا ہے جس نے خوفناک انداز میں ڈرفٹنگ کی، اور ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑا دیں۔

    معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ کار ڈی آئی جی شوکت علی کھٹیان کے بیٹے حنین شوکت کے نام پر رجسٹرڈ ہے، ڈرفٹنگ کے دوران قریب سے گزرتی دیگر گاڑیاں اس سے ٹکرانے سے بال بال بچ گئیں۔

    حنین شوکت نے گاڑی پر غیر قانونی فینسی نمبر پلیٹ بھی لگا رکھی ہے، سی سی ٹی وی سامنے آنے پر پولیس حرکت میں آ گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی سے متعلق تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں، اور اس کی تلاش جاری ہے، جب کہ گاڑی حنین شوکت نامی نوجوان کے استعمال میں ہے۔


    تاجروں سے کروڑوں روپے لوٹنے والے 2 پولیس اہلکار ساتھیوں سمیت گرفتار


    دوسری طرف ڈی آئی جی شوکت علی کٹھیان نے اپنے بیان میں کہا کہ گاڑی ان کے بیٹے کی ہے جو مکینک کو دی گئی تھی، اور ممکنہ طور پر ویڈیو میں کار کو مکینک چلا رہا ہے، تاہم اس سلسلے میں مزید معلومات بھی حاصل کروں گا۔

  • کراچی، دفعہ 144 کے باوجود شہری موسم انجوائے کرنے ساحل پر پہنچ گئے

    کراچی، دفعہ 144 کے باوجود شہری موسم انجوائے کرنے ساحل پر پہنچ گئے

    کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 کے باوجود شہری موسم انجوائے کرنے سینڈزپٹ پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت پابندیوں کے باوجود اتوار کو کراچی کے رہائشیوں کی بڑی تعداد نے ساحلی علاقوں میں جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں واپس بھیج دیا۔

    سینڈ اسپٹ بیچ کے انٹری پوائنٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں نے پکنک منانے والوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کئی شہریوں نے ساحل پر پہنچنے کیلئے پولیس سے بحث بھی کی تاہم بیشتر فیملیز کو سینڈزپٹ بیچ سے واپس بھیج دیا گیا۔

    پولیس کے مطابق کراچی کے ساحل پر حفاظتی خدشات کے پیش نظر سمندر میں تیراکی اور تفریحی سرگرمیوں پر سرکاری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/cove-1st-luxury-beach-resort-of-karachi/

    حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں سمندر کی خطرناک اونچی لہروں کے باعث لگائی گئی ہیں، یہ پابندی 20 اگست تک نافذ برقرار رہے گی۔

    دریں اثنا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف حصوں میں بارش اور سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    این ڈی ایم اے نے گلگت بلتستان، چترال، اپر دیر، سوات اور وادی کمراٹ کے لیے گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔

  • رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کا لاپتہ ہونے والا بیٹا مل گیا

    رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کا لاپتہ ہونے والا بیٹا مل گیا

    کراچی: رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کا لاپتہ ہونے والا بیٹا عبدالباسط مل گیا ، پولیس نے بتایا بچہ گوادر سے ملا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودآباد پولیس نے رکن بلوچستان اسمبلی مولاناہدایت الرحمان کے بیٹے کو تلاش کرلیا۔

    پولیس نے بتایا کہ لاپتہ ہونے والا عبدالباسط گوادرسےملا، جس کے بعد پولیس پارٹی گمشدہ بچے کولیکرکراچی روانہ ہوگئی ہے اور واقعے کی تفصیلات حاصل کررہے ہیں۔

    ایم پی اے کے اہلخانہ نے تصدیق کی لاپتہ عبدالباسط باحفاظت گھرپہنچ گیا ہے۔

    دوسری جانب رکن بلوچستان اسمبلی کے بیٹے کے اغوا کی سی سی ٹی وی بھی سامنے آگئی ہے۔

    یاد رہے رکن صوبائی اسمبلی ہدایت الرحمن کا بیٹا کراچی سے مبینہ طور پر لاپتا ہو گیا تھا، اہل خانہ نے بتایا کہ لڑکا اپنے ماموں کےگھر جانے کا کہہ کر مدرسے سے روانہ ہوا تھا، لڑکا سعود آباد میں زیر تعلیم ہے، کل شام مدرسے سے نکلا تھا۔

    مزید پڑھیں : رکن بلوچستان اسمبلی ہدایت الرحمن کا بیٹا کراچی سے مبینہ طور پر اغوا

    اہل خانہ نے بتایا کہ لڑکا اپنے ماموں کےگھر جانے کا کہہ کر مدرسے سے روانہ ہوا تھا، لڑکا سعود آباد میں زیر تعلیم ہے، کل شام مدرسے سے نکلا تھا۔

    بعد ازاں سعودآباد تھانےمیں مولاناہدایت الرحمان کے سسرمحمدآدم کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    مدعی مقدمے نے بتایا تھا کہ عبدالباسط ساتویں جماعت میں تھااورپریشان رہتاتھا، لاپتہ ہونےسےقبل عبدالباسط مدرسہ چھوڑنےکی بات کرچکاتھا اور مغرب کےبعدمدرسےکی چھٹی کےوقت عبدالباسط لاپتہ ہو ا۔

  • کراچی میں  منشیات سپلائی کے الزام میں ٹک ٹاکر گرفتار ، اہم انکشاف سامنے آگیا

    کراچی میں منشیات سپلائی کے الزام میں ٹک ٹاکر گرفتار ، اہم انکشاف سامنے آگیا

    کراچی : درخشاں پولیس کے ہاتھوں منشیات سپلائی کے الزام میں ٹک ٹاکر کے اہم انکشافات سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں درخشاں پولیس کے ہاتھوں منشیات سپلائی کے الزام میں ٹک ٹاکر کی گرفتاری کے معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔

    ٹک ٹاکربابرہ عرف بیبو سے پولیس کی ابتدائی تفتیش کی رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں بتایا کہ ملزمہ نے انکشاف کیاکہ وہ پوش علاقوں میں پارٹیوں میں جاتی تھی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمہ آئس،کوکین کا نشہ اورمنشیات کی سپلائی کا کام کرتی تھی، ملزمہ پہلے 2 مرتبہ چوری کے مقدمات میں بھی گرفتار ہوچکی ہے۔ پولیس

    حکام نے بتایا کہ ملزمہ نےدوران تفتیش کچھ نام لیے ہیں، جن کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں، ملزمہ نے منشیات سپلائی کرنے کے لئے سوشل میڈیا کا سہارا لیا۔

    پولیس کے مطابق ملزمہ کے ساتھیوں کی تلاش جاری، جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

  • کراچی : صدر ریگل چوک پر الیکٹرونکس مارکیٹ میں آتشزدگی

    کراچی : صدر ریگل چوک پر الیکٹرونکس مارکیٹ میں آتشزدگی

    کراچی : صدر ریگل چوک پر الیکٹرونکس مارکیٹ میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، مارکیٹ بند ہونے کی وجہ سےجانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے صدر ریگل چوک کے قریب دکانوں میں اچانک آگ لگ گئی، اطلاع ملتے ہی دو واٹر باؤزراور تین فائر ٹینڈر جائے وقوع پر پہنچ گئے۔

    فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ آگ مارکیٹ کے میزنائن فلور میں بجلی کے تاروں میں لگی، میزنائن فلور پر بڑی تعداد میں گودام قائم ہیں، جس کے باعث کوشش کی گئی کہ آگ گوداموں تک پھیلنے سے روکا جائے۔

    آگ لگنے کے باعث مارکیٹ کی بالائی منزلوں پر رہائشی فلیٹس کوخالی کرا لیا گیا تایم فائربریگیڈ کے فائرٹینڈرز کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد آگ پرقابو پایا۔

    ریسکیو 1122 نے بتایا کہ کولنگ کا عمل جاری ہے، 12 بجکر 36 منٹ پر آگ لگنے کی اطلاع ملی اور فائربریگیڈ کی ایک گاڑی 15منٹ کے اندر جائے وقوعہ پہنچی۔

    تاجر رہنما کا کہنا تھا کہ عمارت میں بڑی تعداد میں الیکٹرونکس مصنوعات موجود ہیں ، مارکیٹ بند ہونے کی وجہ سے جانی نقصان نہیں ہوا۔

    چیف فائرآفیسر ہمایوں خان نے بتایا کہ 6 گاڑیاں، 2 باؤزر اور ایک اسنارکل نے آگ بجھانے میں حصہ لیا کھلی وائرنگ کے باعث آگ نے شدت اختیار کی۔

    ہمایوں خان کا کہنا تھا کہ عمارت میں نیچےدکانیں،گودام اوراوپررہائشی فلیٹس تھے تاہم تمام افراد کو محفوظ مقامات پر بھیج دیا گیا ہے اور تنگ راستوں کےباعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا رہا۔

  • کراچی میں ایم کیو ایم لندن کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار

    کراچی میں ایم کیو ایم لندن کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار

    کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن کے انتہائی مطلوب ملزم محمد نورالدین عرف عرشی عرف بابا کو گرفتار کر لیا گیا۔

    رینجرز اور پولیس نے کورنگی ساڑھے 5 نمبر پر انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد مشترکہ کارروائی کی اور ملزم محمد نورالدین عرف عرشی عرف بابا کو گرفتار کیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم ٹارگٹ کلنگ، لینڈ گریبنگ، بھتہ خوری اور ڈکیتی میں ملوث رہا، اس سے اسلحہ اور ایمونیشن برآمد ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کا جاوید لنگڑا نئی دہلی میں انتقال کر گیا

    ملزم نے لانڈھی و کورنگی میں متعدد جرائم کا اعتراف کیا، محمد نورالدین عرف عرشی عرف بابا 2019 تک کئی قتل اور 2021 میں غیر قانونی اسلحے کے کیسز میں نامزد رہا۔

    ترجمان رینجر کے مطابق ملزم متعدد بار گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے، اس کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    جنوری میں کراچی کے علاقے کورنگی میں اینٹی اسٹریٹ کرائم ٹاسک فورس کا ملزمان سے مقابلہ ہوا، پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے بعد دو ملزمان زخمی حالت میں گرفتار ہوئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت آصف عرف گوگا اور نواز کے ناموں سے ہوئی ہے، گرفتار زخمی ملزم آصف عرف گوگا کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزم آصف ٹارگٹ کلنگ، قتل، چوری، ڈکیتی وارداتوں میں ملوث ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم نے کورنگی صنعتی ایریا میں پولیس افسر کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی، ملزم آصف کی فائرنگ سے پولیس افسر شدید زخمی ہوا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم کورنگی مہران ٹاؤن میں 8 رکنی ڈکیت گینگ چلا رہا تھا، ملزم اپنے گینگ کے کارندوں کو ڈکیتی وارداتوں کیلئے اسلحہ فراہم کرتا تھا۔

  • رکشے کو ٹکر مارنے والی ڈبل کیبن گاڑی ڈی آئی جی اظفر مہیسر کی نکلی

    رکشے کو ٹکر مارنے والی ڈبل کیبن گاڑی ڈی آئی جی اظفر مہیسر کی نکلی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کریم آباد کے قریب ایک رکشے کو ٹکر مارنے والی ڈبل کیبن گاڑی ڈی آئی جی اظفر مہیسر کی نکلی۔

    تفصیلات کے مطابق کریم اباد کے قریب ایک ڈبل کیبن گاڑی نے رکشے کو ٹکر مار کر بہت نقصان پہنچا دیا تھا، گاڑی کے بارے میں اب معلوم ہوا ہے کہ وہ سندھ پولیس کے ڈی آئی جی اظفر مہسر کی تھی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈبل کیبن گاڑی ڈی آئی جی کا بیٹا حاشر مہیسر چلا رہا تھا، اس حادثے میں رکشے کے علاوہ کوئی اور نقصان اس لیے نہیں ہوا تھا کیوں کہ رکشہ سڑک کنارے کھڑی تھی اور خالی تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت رکشے میں کوئی سوار نہیں تھا۔


    تیز رفتار سرکاری ڈبل کیبن گاڑی کی ٹکر سے رکشہ مکمل تباہ، ویڈیو


    پولیس حکام نے رکشہ ڈرائیورز کی لاپرواہی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ سڑک پر رکشے پارک کر کے چلے جاتے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں کوئی جانی نقصان یا زخمی نہیں ہوا، اور واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔

    اس واقعے کی موبائل ویڈیوز بھی سامنے آئیں، واقعے کے بعد شہری مشتعل ہو گئے تھے، بڑی تعداد میں جمع مشتعل شہریوں نے ڈبل کیبن گاڑی میں موجود ڈرائیور کو باہر نکالنے کی کوشش کی تھی، تاہم سرکاری گاڑی کے حادثے کی اطلاع پر ڈی ایس پی عزیز آباد نے نفری کے ساتھ موقع پر پہنچنے میں دیر نہیں لگائی تھی، جس کی وجہ سے حالات کنٹرول میں رہے۔